یہاں آپ کو ایک جانب دھواں دھار آبشار نظر آئے گا تو دوسری جانب سنگ مرمر کی چٹانوں کا پہاڑدیکھنے کو ملتا ہے، نیچر پارک اور میوزیم بھی دلکشی کا سبب۔
EPAPER
Updated: February 21, 2024, 10:17 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
یہاں آپ کو ایک جانب دھواں دھار آبشار نظر آئے گا تو دوسری جانب سنگ مرمر کی چٹانوں کا پہاڑدیکھنے کو ملتا ہے، نیچر پارک اور میوزیم بھی دلکشی کا سبب۔
مدھیہ پردیش کا ایک اہم صنعتی اور کاروباری مرکز، جبل پور یقینی طور پر پرکشش مقامات کی متنوع سلسلہ سے آپ کو حیران کردے گا۔ شہر کے شاہانہ ماضی کے ثبوت کے طور پر موجود تاریخی عمارتوں سے لے کر فطرت کے سب سے دلکش نظاروں تک، یہاں ہر ایک کے لیے کچھ نہ کچھ ہے۔ لہٰذاچاہے آپ تاریخ کے شوقین ہیں، فطرت سے محبت کرنے والے ہیں یا چھٹیاں منانے والے، یقین رکھیں کہ وسطی ہندوستان میں حیرتوں کا یہ شہر آپ کو مایوس نہیں کرے گا۔
دھواں دھار آبشار: شہر سے تھوڑے ہی فاصلےپر۹۸؍فٹ کی بلندی سےگرتا ہواپانی آپ کا دل موہ لے گا۔ نرمدا کا پانی جب اتنی بلندی سے پتھروں سے ٹکراتا ہوا کرتا ہے تو جیسے دھواں سا نکلنے لگتا ہے اسی وجہ سے اس کا نام ’دھواں دھار آبشار رکھا گیا ہے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ سال کےکسی بھی وقت اس آبشار کی غیر معمولی شان و شوکت سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ کشتی کی سواری، دریا کے کنارے پکنک، یا غروب آفتاب کے انتہائی حیرت انگیز نظاروں کیلئے یہاں جائیں۔
سنگ مرمر کی چٹانیں : شاید آپ کو جبل پور میں جو سب سے اچھی چیز نظرآئےوہ دریائے نرمدا کے کنارے موجود سنگ مرمر کی چٹانیں ہیں۔ جب آپ کیبل کار میں یا’رو بوٹ‘ میں گھاٹی کے پار سفر کرتے ہیں تو ۱۰۰؍فٹ بلندسنگ مرمر کے یہ پہاڑ مختلف شکلوں اور سفید، سیاہ، ہلکا نیلا اور ہلکےسبزرنگوں میں نظر آتےہیں۔ یہاں کے دلکش نظارے خاص طور پر غروب آفتاب کے وقت یا پورے چاند کی رات، ایک دلکش تجربہ پیش کرتے ہیں جسے آپ تاعمر بھلانہیں پائیں گے۔
ڈمنا نیچر ریزرو پارک: ۱۰۵۸؍ہیکٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا، ڈمنا نیچر ریزرو پارک شہر کی حدود سےباہر ایک ماحولیاتی سیاحت کی جگہ ہے جہاں آپ اس علاقےکے بھرپور نباتات اور حیوانات کو دیکھ سکتے ہیں۔ آپ یہاں بہت سی ایڈونچر اور تفریحی سرگرمیوں جیسے ماہی گیری، پرندوں کو دیکھنا اور فطرت کی سیرمیں شامل ہو سکتےہیں۔ یہاں ایک چھوٹا بچوں کاپارک بھی ہے جس میں کشتی رانی کی سہولیت اورٹوائےٹرین کی سواری ہے، اس کے علاوہ ایک ریستوراں اورکچھ ریزورٹس اور رہائش کے لیے ٹینٹ ہاؤس بھی ہیں۔
بیلنسنگ راک : جبل پور میں فطرت کا ایک عجوبہ، بیلنسنگ راک کی تشکیل دراصل تباہ شدہ آتش فشاں چٹانوں کی شاخ ہے۔ اوپری چٹان نچلی چٹان پر اس طرح متوازن ہےکہ کوئی قدرتی آفت ان کی اصل حالت میں خلل نہیں ڈال سکی۔ درحقیقت یہ بڑی سی چٹان دوسری چٹان پراس طرح رکھی ہوئی ہے کہ اس پر۶ء۵؍شدت کے زلزلے کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔ یہاں موجود ان حیرت انگریز چٹانوں نےاسے مقامی لوگوں اور سیاحوں کے درمیان ایک مقبول اور پرکشش مقام بنا دیا ہے۔
مدن محل قلعہ : ایک چٹانی کے اوپر واقع، مدن محل قلعہ گونڈ کے حکمرانوں کی نشانی کےطورپر کھڑا ہے جو کبھی شہر پر حکومت کرتے تھے۔ راجہ مدن شاہ کے ذریعہ۱۱۱۶ءمیں تعمیر کیا گیا، یہ قلعہ اصل میں ایک فوجی چوکی اور ایک واچ ٹاورکے طور پر کام کرتا تھا۔ اگرچہ آج یہ کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے لیکن یہ یادگار اب بھی اپنے وار رومز، خفیہ راستوں، اصطبلوں اور چھوٹے حوض کےساتھ شہر کے تعمیراتی ورثے کی مثال بنی ہوئی ہے۔ اس سے وابستہ دلچسپ تاریخ اور اس کے پیش کردہ قدرتی نظاروں کے لیے آپ کو اس جگہ کا دورہ کرنا چاہیے۔
رانی درگاوتی میوزیم : اگر آرٹ آپ کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے تو آپ کواپنے جبل پور کے سفرمیں رانی درگاوتی میوزیم کو شامل کرنا چاہیے۔ رانی درگاوتی کےنام پروقف، یہ میوزیم۱۹۷۶ءمیں عوام کیلئے کھولا گیا تھا۔ اس میں قدیم سکے، تاریخ سے قبل کے آثار، تانبے اور پتھر کے نوشتہ جات کاایک خوبصورت مجموعہ ہے۔ یہاں ان مجسموں کی عمدہ نمائش بھی ہےجو کبھی چوسٹھ یوگنی مندر میں نصب کیے گئے تھے، اور مہاتما گاندھی کی تصاویر اور خطوط کی نمائش کیلئے ایک الگ حصہ ہے۔
بارگی ڈیم : مرکزی شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہونے کے باوجود، آپ کے جبل پورکےسفرمیں بارگی ڈیم کو شامل کرنا ضروری ہے۔ یہ دریائے نرمدا پرپہلے ۳۰؍مکمل ڈیموں میں سے ایک ہے، جو آبپاشی اور بجلی پیداکرنے کے مقصد سے بنائے گئے ہیں۔ لیکن واٹر اسکوٹر، پیڈل بوٹنگ، اسپیڈ بوٹنگ اور کروز سواریوں کی سہولیات کے ساتھ، یہ جگہ پکنک کے لیے بھی بہترین ہے۔ آپ یہاں غروب آفتاب کے دلکش نظاروں سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔