لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنے پر ملنے والے’وردان‘ کوجب وہ برائی کیلئے استعمال کرتا ہے تو کس طرح پھنستا ہے، یہ اسی کہانی کا لب لباب ہے۔
EPAPER
Updated: October 06, 2024, 10:25 AM IST | Mumbai
لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنے پر ملنے والے’وردان‘ کوجب وہ برائی کیلئے استعمال کرتا ہے تو کس طرح پھنستا ہے، یہ اسی کہانی کا لب لباب ہے۔
یوٹیوب اسٹار بھون بام نے گزشتہ سال اپنی مضبوط اداکاری کی اننگز کا آغاز ویب سیریز’تازہ خبر‘سےکیا تھا۔ایک عام صفائی ملازم وسنت گاؤڑےعرف وسیا(بھون بام)کی زندگی وقت سے پہلے ہر خبر ملنے کے’وردان‘کی وجہ سے کس طرح راتوں رات بدل جاتی ہے، اس انوکھی کہانی کو کافی زیادہ پسند کیا گیاتھا۔اسی لیےتازہ خبرکایہ سلسلہ آگے بڑھاتے ہوئے اس کا دوسرا سیزن بنایا گیا ہے حالانکہ یہ اس کی اصل کہانی پہلے سیزن ہی میں مکمل ہوگئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ زوردار ڈائیلاگ بازی، کہانی کی تیز رفتاری اور اداکاروں کی عمدہ اداکاری کے باوجودکہانی میں تازگی کا فقدان ہے۔ہاں! جاوید جعفری کی شاندار اداکاری کی وجہ سے اس ویب سیریز کو دیکھا جاسکتاہے۔
سیریز کی کہانی
دوسرے سیزن کی کہانی پہلےسیزن کی کہانی کوزبردستی جاری رکھنے کی کوشش ہے۔جہاں وسیاکو تازہ خبر ایپ پراپنی ہی موت کی خبر ملتی ہے۔مرنے سےپہلے، وہ اپنے گناہوں کو کم کرنے کے لیے غریبوںمیںپیسےتقسیم کرتا ہے،اسی دوران کوئی اسے گولی مار دیتا ہے۔ لیکن جلد ہی یہ راز کھل جاتا ہے کہ وسیااصل میں مرا نہیں ہےبلکہ اس نے خود ہی اپنی موت کا ڈراما رچایا تھا،کیونکہ ڈان یوسف (جاوید جعفری)اس کی جان کے پیچھے پڑا ہےجس نے وسیا کی غلط معلومات کی وجہ سے نہ صرف اپنے پیسے گنوائے تھے بلکہ اسے بے عزتی کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا جس کی تلافی کیلئے وہ اب وسنت سے۵۰۰؍ کروڑ روپے کا مطالبہ کررہا ہے۔دوسری جانب اپنےغرور اور تکبر کی وجہ سے،وسیانےاپنے لوگوں کی حمایت بھی کھو دی ہے۔ ایسی صورت حال میں، واسیا عرش سے فرش پر گرنے کے بعد اپنے والدین (آتیشا نائک-وجے نکم)، بہترین دوست پیٹر (پرتھمیش پرب)، اپنی محبوبہ مدھو (شریا پِلگاونکر)، ہمدردساتھی محبوب بھائی (دیون بھوجانی) کااعتماد کیسے حاصل کرے گا۔کیسے وہ پھروسیاکا ساتھ دیتےہیں؟ اور یوسف بھائی جو وسیا کے ہر دائو پیچ کے بعدوصولی کی رقم ۵۰۰؍ کروڑروپے سے بڑھا کر ۶۰۰؍ کروڑروپے اور پھرہزار کروڑکروڑ روپے کردیتا ہے۔ وسیا اس ڈان سے کیسے پیچھا چھڑاتا ہے، یہ آپ کو ویب سیریز دیکھنے کے بعد ہی معلوم ہوگا۔
سیریز کیسی ہے؟
عباس دلال اور حسین دلال کی تحریر کردہ سیریز کے اس سیزن میںجذبات پربہت زور دیا گیا ہے۔ جب کہ پچھلی بار کہانی میں ہنسنے اورگدگدانےکے کافی مواقع تھے، لیکن اس بارٹریجڈی زیادہ ہے۔ آخری لمحے تک وسیاکی ہر چال ناکام ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اسکرین پلےمیںتازگی کا فقدان ہے۔ لکھنے والےچاہتے تو تازہ ترین نیوز ایپ کے ذریعے کچھ نیا کھیل کر حیران کر سکتے تھے، لیکن ایسانہیںہوتا۔ اتفاق سے، یوسف اور وسیا کے درمیان بلی اور چوہے کا کھیل جاری ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ کہانی تیز رفتاری سے آگے بڑھتی ہے،اس لیے توجہ نہیں ہٹتی۔ اس کے ساتھ ساتھ مکالمے سیریز کی جان ہیں۔ حرام اور حلال میںایک چیز ہے، اگر غربت، رتبہ اور عزت خواہش سے حاصل ہوتی تو کیا ہوتا، بہت سے طاقتور مکالمے ہیں، جنہیں فنکاروں نے موثر انداز میں پیش کیا ہے۔
اداکاری کیسی ہے؟
اگر ہم اداکاروں کی بات کریں تو جاوید جعفری اپنے انداز، لہجے اور ڈائیلاگ ڈیلیوری سےدل جیت لیتے ہیں۔ کاش ان کے کردار کو مزیدرنگ دیا جاتا۔ بھون بام شکست خوردہ، ٹوٹے ہوئے وسیا کے طورپرفطری نظرآتےہیں۔شریا پلگائونکر،دیون بھوجانی، پرتھمیش پرب،شلپاشکلا نے بھی اپنے کرداروں کے ساتھ انصاف کیا ہے۔
نتیجہ
سیریز کا دوسرا سیز پہلے سے زیادہ بہتر نہیں ہے لیکن جاوید جعفری کی شاندار ادا کاری کیلئے اسے دیکھ سکتے ہیں۔