اغوا اورقتل کی ایک واردات جسے اپنی آنکھوں سے دیکھنے والا بچہ بڑا ہوکرپولیس افسربنتا ہے اور معاملہ حل کرتا ہے، ماضی کا پولیس افسر مدد کرتا ہے۔
EPAPER
Updated: August 18, 2024, 11:23 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
اغوا اورقتل کی ایک واردات جسے اپنی آنکھوں سے دیکھنے والا بچہ بڑا ہوکرپولیس افسربنتا ہے اور معاملہ حل کرتا ہے، ماضی کا پولیس افسر مدد کرتا ہے۔
گیارہ گیارہ (Gyaarah Gyaarah)
اسٹریمنگ ایپ :زی ۵؍(۸؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: راگھو جویال، کرتیکا کامرا، دھیریہ کاروا، گوتمی کپور، ہر چھایا، آکاش دکشت، نتیش پانڈے، ودوشی پانڈے
ڈائریکٹر:امیش بشٹ
رائٹر:پوجا بنرجی، سنجوئے شیکھر
پروڈیوسر:کرن جوہر، اچین جین، راکیش میل، اپوروا مہتا، من پریت مونگا کپور
سنیماٹوگرافی:کلدیپ ممانیا
ایڈیٹنگ:پریرنا سہگل، ساہا سمراٹ
کاسٹنگ: انمول آہوجا، ابھیشیک بنرجی، ماہا پاپرا
پروڈکشن منیجر:محمد عامر، عبدالعزیز مومن، انکت ککریتی
ریٹنگ: ***
کورین ہارر ہو یا ایکشن، ہم ہندوستانی ناظرین اسے بہت پسند کرتےہیں، اور جب بات سسپنس تھریلر کی ہو، تو اس صنف کو یہاں بھی اچھے ناظرین حاصل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کورین فلموں اورسیریزکے ری میک بنتےرہتے ہیں۔ اس رجحان کو آگے بڑھاتےہوئے، ہدایت کار امیش بشٹ نےمقبول اور ہٹ کورین سیریز’سگنل‘کاہندی ری میک’گیارہ گیارہ‘ کے طور پر بنایا ہے۔ سسپنس تھرل اورعمدہ اداکاری سے مزین اس سیریز میں ہدایت کار امیش ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑے رکھنے میں کامیاب ہیں۔
سیریز کی کہانی
اس کی کہانی۲؍پولیس والوں کے گرد گھومتی ہے۔ اس میں مختلف دورکے۲؍پولیس افسران ہیں، جو رات گیارہ بج کر گیارہ منٹ پر واکی ٹاکی کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطہ کرتے ہیں۔ ۱۹۹۰ء اور۲۰۰۱ءکےدورانیے کے پولیس افسر شوریہ انتھوال (دھیریہ کاروا)نے۲۰۱۶ءمیں موجود ایک نوجوان پولیس اہلکار یوگ آریہ (راگھو جوئیل)سےرابطہ کیا۔ اس گفتگو کے ذریعے دونوں نے ۱۹۹۰ء، ۲۰۰۱ء اور ۲۰۱۶ءمیں ہونے والے ہولناک جرائم کی تہہیں کھول دیں۔ کہانی کاپہلا ایپی سوڈیوگ آریہ کے بچپن سے متعلق ہے، جہاں ایک چھوٹی بچی ادیتی(اجیا سیٹھ) کو اغوا کر کے قتل کر دیا جاتاہے۔ اس وقت بچہ یوگ (یوگ پانڈیا) اس کاگواہ بن جاتا ہے، لیکن ۱۵؍سال بعد، وہ۱۹۹۰ءکی دہائی کے پولیس افسر شوریہ انتھوال کی مددسےادیتی کے قاتل کو پکڑنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ دوسری کہانی’ٹائی اینڈ ڈائی‘جیسے قتل کے سلسلے سے متعلق ہے، جہاں قاتل ۲۰۰۱ءمیں رات کو اکیلے گھر لوٹنے والی لڑکیوں کو قتل کرکے اپنا شکاربناتا تھا۔ بدقسمتی سے، شوریہ کی گرل فرینڈ مکتی موہن بھی ان قتل ہونےوالی لڑکیوں میں شامل تھی۔ لیکن کئی سال کے بعد، یوگ اور شوریہ اس شیطانی قاتل کو پکڑنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
ان دونوں ادوار کے درمیان مضبوط کڑی فرض شناس اور ایماندارپولیس افسر وامیکا راوت (کرتیکا کامرا)ہے۔ وہ۱۹۹۰ءکی دہائی میں یکطرفہ طورپر شوریہ سےپیار کررہی تھی اورکئی سال گزرنے کےبعد بھی اسے بھول نہیں سکی۔ وامیکا، اپنے ساتھی افسر یوگ کے ساتھ، مجرموں کو ان کے جرائم کی سزا دینے کے لیے کندھے سے کندھا ملا کر کام کرتی ہے۔
سیریز کیسی ہے؟
ہدایت کار امیش بشٹ نےجرائم کی کہانی میں سائنس اور انسانی اعتماد کو اس طرح جوڑدیا ہے کہ آپ کہانی سے جڑ جاتے ہیں۔ کہانی بذات خود ایک سسپنس اور تھرلر انداز میں شروع ہوتی ہے، جب ایک لڑکی کو اغوا کر کے قتل کر دیا جاتا ہے۔ شروع میں ناظرین کو سمجھنے میں کچھ دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن جب کہانی کا ماحول بن جاتا ہے تو وہ اپنے آپ کو وقت کے ادوار سےجوڑنا شروع کر دیتےہیں۔ جی ہاں، پلاٹ تھوڑا ساسست ہے، لیکن ایک سسپنس تھرلر میں بیک گراؤنڈ میوزک اور سنیماٹوگرافی اہم کردار ادا کرتی ہے اور سیریز میں یہ دونوں شعبے مضبوط ہیں۔
اداکاری کیسی ہے؟
اداکاروں کی اداکاری اس سیریز کی خاص بات ہے۔ راگھو جویال بطور یوگ شاندار کارکردگی پیش کرتےہیں۔ حالیہ فلم’کِل‘ میں انہوں نے اپنے منفی کردار کے ذریعے اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ اب وہ ایک محنتی، ایماندار اور نڈر پولیس والے کے کردار میں اپنی شناخت چھوڑرہے ہیں۔ کرتیکا کامرا بطور وامیکا نہ صرف ایک ٹھوس پولیس افسر کا روپ دھارتی ہیں۔
نتیجہ
یہ سیریز سسپنس تھرل اور اداکاروں کی بہترین اداکاری کے لیے دیکھی جاسکتی ہے۔