یہاں قریب ہی ۲؍ساحل موجود ہیں، اس کے علاوہ کچھ دورویلاس نامی گائوں میں واقع ساحل کچھوئوں کی افزائش نسل کیلئے مشہور ہے۔
EPAPER
Updated: April 18, 2024, 12:39 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
یہاں قریب ہی ۲؍ساحل موجود ہیں، اس کے علاوہ کچھ دورویلاس نامی گائوں میں واقع ساحل کچھوئوں کی افزائش نسل کیلئے مشہور ہے۔
کوکن کی پٹی پر واقع، ہری ہریشور ۴؍پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہےجن کےنام ہری ہریشور، ہرشینچل، براہمہادری اور پشپادری ہیں۔ دریائےساوتری ہری ہریشورشہرسےبحیرہ عرب میں شامل ہوتی ہے۔ یہ مہاراشٹرکےساحل سمندر کے بہترین مقامات میں سے ایک ہے۔ ہری ہریشور ان لوگوں کے لئے دعوت نظارہ دیتا ہےجوروحانی سکون یا ساحل سمندر پروقت گزارنے کےخواہاں ہیں۔ ہری ہریشورکے پاس ۲؍ ساحل ہیں۔ ایک، ہری ہریشور مندر کے سامنے تقریباً ۲ء۵؍ کلومیٹر لمبا سیدھا ساحل، اور دوسرا ساحل ایم ٹی ڈی سی ریزورٹ کے بالکل سامنے انگریزی حرف’ایل‘کی مانند تقریباً ۲؍ کلومیٹر لمبا ہے۔ ہری ہریشور کا سیاہ ریتیلا ساحل ایک ایسی جگہ ہےجہاں سیاحوں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ہری ہریشور میں پرسکون، غیر آلودہ ساحل سمندر پر بے مثال خاموشی اور سکون کا تجربہ کیا ہے۔ ہری ہریشور میں سمندر تقریباً ہمیشہ ہنگامہ خیز رہتاہے۔ ساحل پتھریلا ہے اوریہاں کافی طاقتور لہریں اٹھتی ہیں۔ سیاح اس ساحل پر اسپیڈ بوٹ کی سواری اور واٹر اسکوٹر کی سواری سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
کوکن کی ساحلی پٹی پرواقع چند انتہائی خوبصورت اور پرسکون ساحل ایک خوشگوار حیرت کا سبب بنتے ہیں۔ یہاں آپ کوہری ہریشور بیچ، شری وردھن اور دیوگھرساحل موجود ہیں جوپونے اور ممبئی میں رہنے والوں کیلئے ویک اینڈ گزارنے کا بہترین مقام ثابت ہوتےہیں۔ اس کے علاوہ یہاں کونڈویل بیچ، کیلشی بیچ، ویلاس بیچ، سری وردھن بیچ، بنکوٹ قلعہ، اورگنیش گلی ہری ہریشور میں دیکھنے کے لیے کچھ نمایاں مقامات ہیں۔
گنیش گلی
جیسا کہ نام سے پتہ چلتا ہے، گنیش گلی تقریباً۳؍ فٹ چوڑا ایک تنگ راستہ ہے۔ یہ۲؍چٹانوں کے درمیان ہے، جہاں ایک راستہ ہموارہے، جو ساحل سمندر کی طرف جاتا ہے۔ یہاں دور سے سمندر کی جانب دیکھنے پر آپ کو بڑے بڑے سیاہ پتھر نظر آئیں گے۔ جب سمندر کی لہریں ان پتھروں سے ٹکراتی ہیں تو یہ نظارہ بہت عمدہ معلوم ہوتا ہے۔ یہاں جانا ہی اپنے آپ میں ایک ایڈوینچر سے کم نہیں ہوتا۔ اس جگہ پہنچنے کیلئے آپ کو مندر کی سیڑھیاں چڑھنا پڑتی ہیں۔ اس جگہ پہنچنے کیلئے آپ کو تقریباً ایک کلومیٹر تک ٹریکنگ کرنا ہوتا ہے اور یہ خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ چھوٹے بچوں، معمر افراد اور معذور افراد کو یہاں نہ جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ویلاس بیچ
ہری ہریشور سے تھوڑے ہی فاصلے پر ماہی گیروں کا ایک گائوں ہے جس کا نام ویلاس ہے۔ یہ بھی ایک ایسا ساحل ہے جہاں زیادہ افراد نہیں جاتے اس لئے یہ بھی اپنے آپ میں ایک دلکش مقام ہے۔ اس ساحل پر ریت سفید رنگ کی ہے اور سمندر کا نظارہ بھی بہت دلکش ہوتا ہے۔ یہ ساحل اولائیو رڈلی نامی کچھوئوں کے لئے مشہور ہے جو ہر سال یہاں انڈے دینے کیلئے آتے ہیں۔ یہاں بھی مقامی افراد اور ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے ان کچھوئوں کے انڈوں کی حفاظت کی ذمہ داری ادا کرتے ہیں۔ اس دور میں ماہرین ماحولیات کیلئے یہ ایک اہم مقام بن جاتا ہے۔ اس وقت یہاں ایک تہوار جیسا سماں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیچ آپ کو اس لئے بھی نہایت خوبصورت نظر آئے گی کیوں کہ اس کے کناروں پر نہایت دلکش ہریالی پائی جاتی ہے اور اس کے ۳؍جانب پہاڑ موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اس گائوں کا ایک تاریخی پس منظر بھی ہے۔ وہ یہ کہ یہاں پر مراٹھا حکومت کے ایک مشہور وزیر نانا فرنویس پیدا ہوئے تھے۔
ہری ہریشوربیچ کیسے جائیں ؟
ٹرین کے ذریعے: مانگائوں یہاں کا قریب ترین ریلوے اسٹیشن ہے جو تقریباً ۶۰؍کلومیٹر دور ہے۔ مانگائوں کوکن ریلوے پر واقع ہے جو پونے، ممبئی اورمہاراشٹر و بیرون مہاراشٹر کے دیگر شہروں سے اچھی طرح جڑا ہوا ہے۔
سڑک کے ذریعے:کئی سرکاری اور نجی بسیں ہری ہریشور کیلئے ممبئی اور دیگرشہروں سے روانہ ہوتی ہیں۔ ہری ہریشور پونے سے ۱۷۱؍کلومیٹر اور پونے سے ۱۹۵؍کلومیٹر دور ہے۔ اگر آپ اپنی کار کے ذریعہ جانا چاہتے ہیں تو آپ کو پنویل گوا ہائی وے کا روٹ اختیار کرنا ہوگا اور مان گائوں پہنچ کر آپ دوسرا روٹ اختیار کرنا ہوگا۔ ممبئی سے ہری ہریشور جاتے ہوئے آپ کو پنویل، پین، وڈکھل، کاشد، مروڈ، مہسلاکے راستے کواختیار کرنا ہوگا۔