یہ قلعہ کافی اونچائی پر واقع ہےجہاں اور بھی کئی چیزیں دیکھنے کو ملتی ہیں، یہاں پہاڑی کے اندر کئی غار بھی ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 23, 2025, 12:02 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
یہ قلعہ کافی اونچائی پر واقع ہےجہاں اور بھی کئی چیزیں دیکھنے کو ملتی ہیں، یہاں پہاڑی کے اندر کئی غار بھی ہیں جو دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
تھانے، پونے اوراحمدنگراضلاع کے سنگم پر مالشیج گھاٹ کے بائیں جانب سے جھانکتا ہواہریش چندر گڑھ قلعہ ایک ناقابل تسخیر قلعہ ہے۔ ہریش چندر گڑھ اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ کسی جگہ یا قلعے کاکتنے مختلف طریقوں سے مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔ ہریش چندر گڑھ قلعہ اپنی بھرپور تاریخ اور دلکش جغرافیہ کے لیے مشہور ہے۔
ساڑھے تین ہزار سال سے زیادہ پرانا، راؤدربھیشن کڈیکپاری سے قدرتی تحفظ کے ساتھ چاروں طرف سے ٹوٹا ہوا، اس ہریش چندر گڑھ کا ذکر قدیم کتابوں میں ملتا ہے۔ ۴۸۔ ۱۷۴۷ء میں، مراٹھوں نےمغلوں سےہریش چندر گڑھ قلعہ پر قبضہ کیا تھا۔ یہ فتح مراٹھوں کے لیے ایک اہم موڑ تھی کیونکہ اس نے انہیں شمالی ہندوستان پر اپنا تسلط بڑھانے میں مدد کی۔
اس تاریخی قلعے کے قریب کئی دیگر مقامات بھی ہیں۔ آئیے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔
کیداریشور غار
دریائے منگل گنگا کے بہاؤکی سمت میں بائیں جانب ایک غار ہے جسے کیداریشور غاربھی کہا جاتا ہے۔ اس غار میں ایک شیولنگ ہے اور یہ ایک میٹر اونچا اور۲؍ میٹر لمبا ہے۔ اس میں کمر کی گہرائی میں پانی ہے۔ اس غار کی خاص بات یہ ہے کہ یہ چارستونوں پر کھڑا تھا لیکن فی الحال صرف ایک ستون بچا ہے۔ اس غار میں ایک کمرہ بھی ہے۔
ترامتی چوٹی
ترامتی چوٹی تقریباً۴۸۵۰؍فٹ کی بلندی کے ساتھ بلند ترین چوٹی ہے۔ چوٹی کےنیچےمجموعی طور پر۷؍غارہیں۔ ان غاروں میں سے ایک میں تقریباً ساڑھے آٹھ فٹ اونچی ایک مورتی ہے۔ اس غارکے ارد گرد بہت سےغارہیں جن میں غار کے سامنے کھڑے ہو کر بائیں طرف جانے سے راستہ آدھے گھنٹے کی چڑھائی کے بعد ہمیں ترامتی چوٹی تک لےجاتا ہے۔ اس چوٹی سے جنگل، گھاٹوں اور کوکناٹیلا علاقے کا خوبصورت نظارہ کیا جا سکتا ہے۔
کونکن کڈا
ہریش چندر گڑھ کاسب سے بڑا پرکشش مقام کوکن کڈاہے۔ آدھے کلومیٹرکی گولائی کے ساتھ نصف دائرہ نمااور خوفناک سیاہ رنگ کا حامل یہ کوکن کڈا اپنی انفرادیت سے سب کو مسحور کر دیتا ہے۔ اس کی اونچائی ۱۷۰۰؍فٹ ہے جو دامن سے۴۵۰۰؍فٹ کی بلندی تک پہنچتی ہے۔ شام کے وقت اس پہاڑ سے غروب آفتاب کا منظر دیکھنا ایک ناقابل فراموش لمحہ ہے کہ۱۸۳۵ءمیں کرنل سائکس نے اسی جگہ پر’اندرورج‘ نامی ایک دائرہ دار قوس قزح دیکھی تھی۔ قدرت کے حیرت انگیز حسن سےمغلوب ہو کر ایک نوجوان نے اس چٹان سے چھلانگ لگا دی اور اس کی یاد میں سنگ مرمر کی یادگاری تختی نصب کی گئی ہے۔ اس قلعے کو دیکھنے کے لیے دو سے تین دن کی منصوبہ بندی کرنااور اس کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرنا ضروری ہے۔ قلعہ بڑا ہونے کی وجہ سے قلعہ تک پہنچنے کے کئی راستے ہیں۔ ایک دن میں سب کچھ دیکھنا ممکن نہیں۔
قلعے تک پہنچنے کے راستے
کھریشور گاؤں کے راستے:کھیریشور گاؤں سےہریش چندر گڑھ قلعہ تک پہنچنے کاسب سے مشہور اور آسان راستہ ہے۔ بذریعہ سڑک یہاں پہنچنے کے لیے، پونے- آڑے فاٹا روڈ یا کلیان- مرباڈ- مالشیج گھاٹ روڈپر سفر کریں اور خوبی فاٹا پر اتریں۔ خوبی پھاٹا سےکھریشور گاؤں ۵؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
گاؤں سے قلعہ تک پہنچنے کے لیے دو راستے ہیں : تولر کھنڈ: یہ ہریش چندرگڑھ جانےوالا ایک مقبول راستہ ہے اور ٹریکنگ میں تقریباً۳؍ گھنٹےلگتےہیں۔ تولر کھنڈ میں آپ کو شیر کا مجسمہ مل سکتا ہے۔
راج دروازہ: ہریش چندر گڑھ تک پہنچنے کے لیے یہ ایک متبادل راستہ ہے۔ یہ راستہ پہلے مقبول تھا لیکن فی الحال، اس راستے پر جانے کی سفارش نہیں کی جاتی جب تک کہ آپ کے پاس گائیڈ نہ ہو۔ یہ راستہ آپ کو قلعہ کے جنار دروازے تک لے جاتا ہے۔