• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہزاری باغ: جھارکھنڈ میں واقع دلکش مقامات سے پُر سیاحتی مقام

Updated: August 14, 2024, 11:28 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

یہاں کئی خوبصورت مقامات ہیں جن میں ہزاری جھیل، ہزاری باغ نیشنل پارک کےعلاوہ راجرپا،ایچاک اور چھڑوا ڈیم ہے۔

Hazaribagh Lake. Photo: INN
ہزاری باغ جھیل۔ تصویر : آئی این این

ہندوستان ایک بہت ہی خوبصورت ملک ہے اس ملک کی ہر ریاست میں ایسے بہت سے خوبصورت سیاحتی مقامات ہیں، جو سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ اب تک ہم آپ کو اپنے مضامین کے ذریعے ہندوستان کے بہت سے سیاحتی مقامات کے بارے میں معلومات دے چکے ہیں۔ اسی سلسلے میں آج ہم آپ کو ریاست جھارکھنڈ کے ہزاری باغ سے ملوانے جا رہے ہیں۔ 
 ہزاری باغ شہررانچی سے۹۳؍کلومیٹر دور ہے اور جھارکھنڈ کے چھوٹا ناگپور نامی سطح مرتفع کاایک حصہ ہے۔ ہزاری باغ، خوبصورت سیاحتی مقامات سے بھرا ہواہے۔ ہزاری باغ کا مطلب ہے ہزار باغات والا اوریہ۲؍ الفاظ ہزار اور باغ سے مل کربنا ہے۔ 
  یہاں ۲۰۱۹؍فٹ کی بلندی پر ہیلتھ ہل ریزورٹ بنایا گیا ہے یہ ریزورٹ فطرت کی گود میں واقع ہے اور بہت خوبصورت ہے۔ ان سیاحتی مقامات میں ہزاری باغ جھیل نمایاں ہے جہاں واٹر اسپورٹس سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ ہزاری باغ جنگلی حیات کی پناہ گاہ، کینری ہل اور راجرپا اس کے دیگر اہم سیاحتی مقامات ہیں۔ 
ہزاری باغ جھیل
 خوبصورت ہزاری جھیل پر سیاح آبی کھیلوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ قدرتی نظاروں سے بھرا یہ دلکش مقام سیاحوں کو بہت پسند ہے کیونکہ وہ شہر کی تیز رفتار زندگی سے دور یہاں ایک شاندار پکنک مناسکتے ہیں۔ یہاں پانی کے کھیل بھی دستیاب ہیں جو نوجوان سیاحوں کو بہت زیادہ راغب کرتے ہیں۔ 
ہزاری باغ نیشنل پارک
 ہزاری باغ سے۱۹؍کلومیٹر دور واقع ہزاری باغ نیشنل پارک، متنوع نباتات اور حیوانات سے مالا مال ہے۔ یہ بہت بڑا اور خوبصورت علاقہ ہے۔ اس کا رقبہ تقریباً ۱۸۴؍مربع کلومیٹر ہے۔ یہ اپنی خوبصورتی کے لیے پوری دنیامیں جانا جاتا ہے یہ پارک ہاتھی، شیر، جنگلی ریچھ، چیتے، ہرن اور دیگر کئی قسم کے جانوروں کا گھر ہے۔ اگرآپ خوش قسمت ہیں تو آپ ریچھ کی ایک جھلک دیکھ سکتے ہیں۔ اپریل سے جولائی یہاں آنے کا بہترین وقت ہے کیونکہ اس وقت یہاں کی ہریالی کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ 
راجرپا
 یہ علاقہ بھیرا اور دامودر ندیوں کےسنگم کےلئےجانا جاتا ہے۔ ان دونوں ندیوں کا سنگم دلکش ہےکیونکہ دریائے بھیرہ تقریباً۲۰؍فٹ کی بلندی سے آبشار کی شکل میں دامودر ندی سے مل جاتا ہے۔ اس آبشارنماندی نے پہاڑی کو اس طرح کاٹا ہے کہ یہ ایک خوبصورت تصویر کی طرح لگتا ہے۔ کشتی رانی کی سہولت بھی ہے جو کہ بہت سارے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ 
ایچاک 
 ایچاک ہزاری باغ ضلعی ہیڈ کوارٹرسے ۱۳؍کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ ایچاک کسی زمانے میں سنگھ بادشاہوں کا دارالحکومت تھا، جن کا تعلق رام گڑھ شاہی خاندان سےتھا۔ کہا جاتا ہے کہ ان بادشاہوں (۱۸؍ویں صدی)کے دور میں یہاں تقریباً ۱۷۰؍مندر بنائے گئے تھے۔ ان مندروں کی ایک اور خاصیت یہ ہے کہ تقریباً تمام مندروں کے قریب تالاب بنائے گئے تھے۔ یہاں سورج مندر کے پیچھے ایک غارہے، جو تب سے بند ہے، خیال کیا جاتا ہے کہ یہ سرنگ تقریباً۱۵؍کلومیٹر لمبی ہے جس کا دوسرا سرا پدما میں سنگھ راجہ کے محل میں کھلتا ہے جہاں سے ملکہ اس سرنگ کے ذریعے سورج مندر میں پوجا کرنے آتی تھی۔ 
چھڑوا ڈیم
 تیز رفتار زندگی سے دور ہزاری باغ شہر سےصرف ۷؍کلومیٹر دور اس ڈیم میں آپ ایک شاندار پکنک منا سکتے ہیں۔ 
کھٹرا
چھڈوا ڈیم سے۳؍کلومیٹرکےفاصلے پر واقعکھٹرا ایک بہت ہی پیارا گاؤں ہے۔ یہاں ایک بہت بڑی مسجدہے جو اردگرد کی سب سےبڑی مسجد ہے جسے دیکھنے کے لیے لوگ دور دور سے آتے ہیں۔ 
اسکو گائوں 
 ہزاری باغ میں واقع اسکو گائوں پتھروں پر بنائی گئی ڈرائنگز کیلئے مشہور ہے جس کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ یہ ہزاروں سال پرانی ہیں۔ اس گائوں میں نظارہ بھی بہت دلکش ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK