• Mon, 27 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بینک کےکروڑوں کے گھوٹالوں کا ’حساب برابر‘ کرنے کی کوشش

Updated: January 25, 2025, 12:56 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai

آر مادھون کی اداکاری سے سجی فلم میں ایک عمدہ اور انوکھا موضوع اٹھانے کی کوشش لیکن اسکرپٹ کی کمزوری کے سبب زیادہ اثردار نہیں بن سکی۔

R. Madhavan and others can be seen in a scene from the movie `Hasab Paar`. Photo: INN
فلم’حساب برابر‘کے ایک منظر میں آر مادھون اوردیگرکودیکھاجاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

حساب برابر (Hisaab Barabar)
اسٹارکاسٹ: آر مادھون، نیل نتن مکیش، کیرتی کلہاری، رشمی دیسائی، سوکمار توڑو، سچن ودروہی، اسد علوی، پریم آنند، اکشے بھگت
ڈائریکٹر : اشونی دھیر 
رائٹر: اشونی دھیر، ریتیش شاستری 
پروڈیوسر: جیوتی دیشپانڈے، شرد پٹیل، شریانشی پٹیل
سنیماٹوگرافی: سنتوش تھنڈیل
ایڈیٹنگ: منن ساگر
 کاسٹیوم ڈیزائن: کھتری عرفان
 میک اپ: شاہ رخ صدیقی
پروڈکشن منیجر: دانش راہی، چندریش بھانوشالی
 ریٹنگ: ***
 ان دنوں عام آدمی کی زندگی کے مسائل کو دکھانے والی فلمیں کم ہی بنتی ہیں جبکہ فلموں کایہی کام ہونا چاہئے کہ وہ عام آدمی کے مسائل کو پیش کریں کیوں کہ فلموں کو سماج کا آئینہ قرار دیا جاتا ہے اور جو کچھ ایک عام آدمی کی زندگی میں گزررہا ہوتا ہےاسے فلموں کے ذریعے پیش کیا جانا چاہئے۔ حالانکہ فلم ’حساب برابر‘ کا نام سن کر ہی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسے اکائونٹنگ کے نقطہ نظر سے بنایا گیا ہوگا لیکن ایسا قطعی نہیں ہے بلکہ اس میں ایک ایسا موضوع اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے تقریباً ہر شخص متاثر ہوتا ہے اور ہر کوئی اس سے جوجھ رہا ہے لیکن حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ کسی کو اس تعلق سے کوئی علم بھی نہیں ہے۔ اس فلم میں ایسے گھوٹالے دکھانے کی کوشش کی گئی ہے جس میں بظاہر تو ایک شخص کے چند روپے ہی اس سے لوٹے جاتے ہیں لیکن حقیقت میں اس سے کروڑوں روپے کا گھوٹالا ہوتا رہتا ہے۔ ہمارے چند ایک روپے کو بینک اور دیگر ادارےلے لیتے ہیں اورہم بھی معمولی رقم سمجھ کو اسے نظر انداز کردیتے ہیں لیکن جیسا کہ کہاوت ہے بوند بوند سے دریا بنتا ہے اسی طرح ہمارےتھوڑے تھوڑے روپے کروڑوں کا گھوٹالہ ثابت ہوتے ہیں۔ 
فلم کی کہانی
 فلم کی کہانی کے مطابق رادھے موہن شرما (آر مادھاون) ریلوےمیں ٹی ٹی ای کے طور پر کام کرتےہیں۔ رادھے، جو اپنا کام انتہائی ایمانداری کےساتھ کرتےہیں، اکیلے اپنے بیٹے کی دیکھ بھال بھی کرتےہیں جو ایک پرائمری اسکول میں پڑھتا ہے۔ کئی بار نوکری کی ذمہ داریوں کی وجہ سے اس کام میں پڑوسیوں سے بھی مدد لینی پڑتی ہے۔ رادھے، جو زندگی کے تمام چیلنجوں کا اکیلے سامنا کرتے ہیں، حساب کتاب میں بہت اچھےہیں۔ ان کی اس عادت کی وجہ سےجوانی میں انہوں نےایک لڑکی سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تھاکیونکہ وہ حساب میں ان کی طرح مضبوط نہیں تھی۔ 
 ایک دن، اپنی بینک پاس بک چیک کرتے ہوئے، رادھے کو پتہ چلاکہ ان کے اکاؤنٹ میں ۲۷ء۵۰؍روپے کی کمی ہے۔ جب وہ بینک جا کر تحریری شکایت کرتے ہیں تو وہاں کے ملازمین اسے نظر انداز کر دیتےہیں۔ لیکن جب وہ بہت ہنگامہ کرتے ہیں تو وہ نہ صرف اس کےپیسے واپس کر دیتے ہیں بلکہ اسے ایک مہنگا تحفہ بھی دیتے ہیں۔ معاملے کی گہرائی میں جانے پرپتہ چلتا ہے کہ اس طرح بینک لاکھوں صارفین کے کھاتوں سے معمولی رقم کاٹ کر کروڑوں روپے کا گھپلا کر رہے ہیں۔ جب رادھے اس کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو پورا نظام ان کی آواز کو دبانے کے لیے اس کے پیچھے آجاتا ہے۔ 
ہدایت کاری
 فلم کے ہدایت کار اشونی دھیر نے ایک انتہائی اہم مسئلے پر ہلکی پھلکی فلم بنائی ہے جس کا سامنا بہت سے عام لوگوں کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں کرنا پڑتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سےکمزور کہانی اور اسکرین پلے کی وجہ سے وہ اس فلم کو براہ راست ناظرین سے جوڑنے میں ناکام رہےہیں۔ فلم شروع سے ہی آپ کی دلچسپی پیدا کرنے میں ناکام رہتی ہے، جبکہ اس کا دوسرا ہاف اور کلائمکس بھی اتنا مضبوط نہیں ہے۔ 
ادا کاری
 تاہم، آر مادھون اپنی عمدہ اداکاری سے اس کمزور فلم کو کھینچنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی یہ فلم ناظرین میں تجسس یا خوف پیداکرنے میں ناکام رہی جیسا کہ اسے ہونا چاہیے تھا۔ اشونی اس فلم میں کیرتی کلہاری کے کردار کو بھی صحیح طریقے سے استعمال نہیں کر سکے، جو کہ نامکمل لگتا ہے۔ نیل نتن مکیش ہی بہتر بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے یہ فلم کیوں کی۔ 
 فلم کا ایک حصہ غازی آباد ریلوے اسٹیشن پر شوٹ کیا گیا ہے جسےوہاں کے رہائشی پہچانیں گے۔ فلم کا کیمرہ ورک ٹھیک ہے، لیکن میوزک غور طلب نہیں ہے۔ اداکاروں کی اداکاری کی بات کریں تو مادھون نے اچھا کام کیا ہے لیکن کیرتی کلہاری اور نیل نتن مکیش کے کردار کام نہیں کرتے۔ 
نتیجہ
 اگر آپ ویک اینڈ پر گھر میں وقت گزارنا چاہتے ہیں تو اس فلم کو دیکھنےکی زحمت کریں ورنہ اس فلم سے زیادہ امیدیں نہ رکھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK