• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عشق وشق ری باؤنڈ: نئےاداکاروں کی خود کو ثابت کرنے کی کوشش

Updated: June 22, 2024, 9:52 AM IST | Priyanka Singh | Mumbai

یہ فلم پشمینہ روشن کی فلموں میں آمدکیلئے خبروں میں ہے، جو راجیش اور کنچن روشن کی بیٹی ہیں۔ روہت اور جبران بھی فلم کے مرکزی اداکار ہیں۔

Pashmina Roshan, Rohit Saraf, Naila Grewal and Gibran Khan in the movie `Ishq Vishq Rebound`. Photo: INN
فلم ’عشق وشق ری باؤنڈ ‘ میں پشمینہ روشن، روہت صراف، نائلہ گریوال اور جبران خان۔ تصویر : آئی این این

عشق وشق ری باؤنڈ 
 (Ishq Vishk Rebound)
اسٹار کاسٹ :روہت صراف، پشمینہ روشن، جبران خان، نائلہ گریوال، کوشا کپیلا، سپریہ پلگاؤنکر، آکرش کھرانہ اور انیتا کلکرنی ۔ 
 ڈائریکٹر :نپن اویناش دھرما دھیکاری
رائٹرس:ونئے چھاول، ویشالی کملاکر نائک اورکیتن پیڈگاؤنکر۔ 
موسیقی:روچک کوہلی۔ 
 پروڈیوسر:رمیش ایس تورانی اور جیا تورانی۔ 
 سنیماٹوگرافی:ملند جوگ 
کاسٹنگ:مکیش چھابرا
کرویو گرافر:فرح خان اور وجے گنگولی۔ 
 ریٹنگ: **

فرنچائز فلموں کا دور چل رہا ہے۔ ایسے میں شاہد کپور اور امریتا راؤ کی۲۰۰۳ء میں ریلیز ہونے والی فلم عشق وشک کی فرنچائز کو بھی آگے بڑھایا گیا۔ عشق وشق میں کالج کے دوستوں کا ایک بڑا گروپ تھا۔ اس کہانی میں صرف ۳؍ دوست ہیں۔ 
تین دوست، محبت میں بہت الجھن
 راگھو (روہت صراف)، ثانیہ (پشمینہ روشن)، ساحر (جبران خان) بچپن کے دوست ہیں جو دہرادون کے کالج میں پڑھتے ہیں۔ ثانیہ اور ساحر کے درمیان محبت ہے۔ راگھو دونوں کے درمیان ایک کڑی ہے، جس پر دونوں چھوٹے چھوٹے مسائل پر الگ ہونے کے بعد اپنا غصہ ظاہر کرتے ہیں۔ راگھو کو کالج کی ایک لڑکی ریا (نائلہ گریوال) سے پہلی نظر میں ہی محبت ہو جاتی ہے لیکن دوستوں کے درمیان رہنے کی وجہ سے راگھو اپنی محبوبہ ریا پر توجہ دینے سے قاصر ہے۔ ساحر کے والد اسے کالج کے بعد آرمی اسکول بھیجتے ہیں۔ ثانیہ اور ساحر بھی الگ ہوجاتے ہیں۔ اس کے بعد ثانیہ اور راگھو دونوں ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں۔ مسائل یہاں سے شروع ہوتے ہیں۔ ماحول ایسا ہے کہ راگھو ممبئی آتا ہے۔ وہ ایک کہانی لکھتے ہیں، جو ان کی اپنی زندگی پر مبنی ہے۔ وہ کلائمیکس لکھنے سے قاصر ہے کیونکہ انہوں نے خود اپنی کہانی ادھوری چھوڑی ہے۔ 
فلم دوسرے ہاف میں خراب ہو گئی 
 فلم میں راگھو کا کہنا ہے کہ محبت کی طرح تحریر بھی مشکل ہوتی ہے۔ وہ درست تھے کیونکہ فلم دوسرے ہاف میں کمزور تحریر کی وجہ سے اکتاہٹ کا شکار ہوجاتی ہے۔ مراٹھی فلم دھپا کیلئے نیشنل فلم ایوارڈ جیتنے والے نپن اس فرنچائز کے ساتھ اچھی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے محبت کے بارے میں نوجوانوں میں پائی جانے والی الجھنوں، ایک دوست کے سابق سے تعلق، دو محبت کرنے والوں کے درمیان پھنسے تیسرے دوست کی مخمصے اور کسی ایک کو منتخب کرنے کی مخمصے کی خوبصورتی سے عکاسی کی ہے۔ 
 ہو سکتا ہے انہوں نے مختصر وقت میں ایک تیز رفتار کہانی تخلیق کی ہو لیکن وہ اس میں بہت سی باتیں واضح کرنا بھول گئے۔ مثال کے طور پر، جب راگھو کو معلوم ہوتا ہے کہ اس کے والدین کونسلر کے مشورے پر ایک دوسرے کے ساتھ کھیلتے رہتے ہیں تاکہ وہ اپنے ٹوٹے ہوئے رشتے کو بچا سکیں۔ فلم میں اس پر کوئی بحث نہیں ہے۔ راگھو صرف اپنے رشتے کو ٹھیک کرنے میں مصروف ہے۔ وقفہ سے پہلے، فلم تیز رفتار تازگی سے بھری ہوئی نظر آتی ہے، لیکن دوسرے ہاف میں مکمل طور پر کمزور نظرآتی ہے۔ نہ دیکھنے کو کچھ بچا ہے نہ سمجھنے کو۔ جس طرح فلم میں راگھو اس الجھن کا شکار ہے کہ ان کی فلم کی کہانی کا کلائمیکس کیا ہونا چاہیے، اس فلم کے مصنف بھی تذبذب کا شکار نظر آئے جنہوں نے محض کہانی کو دفن کر دیا۔ 
کچھ کردار رہ گئے، کچھ ادھورے رہ گئے
 اداکاری کی بات کریں تو روہت صراف پوری فلم کی ذمہ داری اکیلے ہی نبھاتے ہوئے نظر آئے۔ وہ ہر پروجیکٹ کے ساتھ اپنے کام میں بہتر اور پختہ ہو رہے ہیں۔ نائلہ اچھی اداکارہ ہیں اور انہوں نے اپنی اداکاری سے اس کا ثبوت دیا ہے۔ اس کے باوجود انہیں پردہ پر جگہ نہ ملنے سے کہانی کو نقصان پہنچا۔ وہ بہت کم وقت کیلئے پردے پر نظرآتی ہیں اور ان کے مناظر بھی کم ہیں۔ 
 جبران، جو کبھی خوشی کبھی غم اور رشتے میں چائلڈ ایکٹرکی حیثیت سے نظرآئے تھے، اس فلم سے ایک بڑے اداکار کے طور پر آغاز کر رہے ہیں۔ ان کا کردار بھی پختہ لکھا ہوانہیں تھا۔ پھر بھی وہ اپنی اداکاری سے اسے سنبھالتے ہوئے نظرآتے ہیں۔ یہ رتیک روشن کی کزن بہن پشمینہ کی بھی پہلی فلم ہے۔ انہوں نے اپنی پہلی فلم میں اچھی کوشش کی ہے۔ پشمینہ کو اپنی اداکاری پر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ فلم میں ان کی اداکاری میں وہ پختگی نظرآئی ہے جو ایک مرکزی اداکارہ میں ہونی چاہئے۔ جب تک وہ ایک کنفیوزڈ، ناراض لڑکی کا کردار ادا کر رہی تھیں، وہ ٹھیک تھیں۔ وہ جذباتی مناظر کو سنبھال نہیں پا رہی تھیں۔ سنجیدہ اداکاری کیلئے انہیں محنت کی ضرورت ہے۔ فلم کا ٹائٹل گیت ۲۰۰۳ءکی فلم عشق وشق کی یادیں تازہ کرتا ہے۔ اس گانے میں سگنیچر ڈانس اسٹیپس کو یادگار بنایا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK