’کال‘ اور ’لک‘ جیسی فلموں کے ہدایت کار کی ۱۵؍سال بعد ایک اور فلم جس میں شریس تلپڑے اور وجے راز جیسے اداکاروں کی عمدہ اداکاری ہے۔
EPAPER
Updated: May 18, 2024, 9:23 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
’کال‘ اور ’لک‘ جیسی فلموں کے ہدایت کار کی ۱۵؍سال بعد ایک اور فلم جس میں شریس تلپڑے اور وجے راز جیسے اداکاروں کی عمدہ اداکاری ہے۔
کرتم بھگتم (Kartam Bhugtam)
اسٹار کاسٹ:وجے راز، شریس تلپڑے، مدھو، اکشا پرداسانی
رائٹر اینڈ ڈائریکٹر :سوہم شاہ
موسیقی:شبیر احمد
ایڈیٹنگ:بیرین موہنتی lسنیماٹوگرافی:سنتوش تھنڈیل
کاسٹنگ:گورو ڈاگرlاسسٹنٹ ڈائریکٹر:پراچی شاہ
سائونڈ ڈیزائنر:ہینگول میدھی
ویژول افیکٹ:پنچال نریندر
کیمرہ:موسمی مہنتا، پرنو سونیت
سائونڈ انجینئر:جے باروٹ
ریٹنگ: ***
`جیسی کرنی ویسی بھرنی، جو بوؤگے وہی کاٹوگے، یہ اور اس طرح کی بہت سی باتیں ہندوستانی لوگوں میں ہمیشہ سے مشہور رہی ہیں۔ اسی کو بنیاد بناتے ہوئے مصنف اور ہدایت کار سوہم پی شاہ اپنی نئی فلم ’کرتم بھگتم‘لےکر آئے ہیں۔ فلم کا خلاصہ یہ ہے کہ آپ جو بھی کریں گے، آپ کو بھگتنا پڑے گا۔ لیکن کہانی علم نجوم کے تاریک کاروبار سے شروع ہوتی ہے اور سست رفتاری سے آگے بڑھتے ہوئےدھوکے اور انتقام کے راستے پر چل پڑتی ہے۔ تاہم یہ فلم منافق نجومیوں کے چنگل سےبچنے اور توہم پرستی میں نہ پھنسنے کا پیغام ضرور دیتی ہے۔
کہانی:سوہم جوکرم، پھل اور تقدیر جیسے موضوعات سے گہرے متاثر نظر آتے ہیں، اس سےقبل ’کال‘ اور’لک‘جیسی فلمیں بنا چکے ہیں۔ اب ۱۵؍سال بعد بڑے پردے پر واپسی کے لیے انہوں نے سیاروں، برجوں، علم نجوم اور کرم جیسے موضوع کا انتخاب کیا ہے۔ فلم کی کہانی دیو جوشی (شریس تلپڑے) کے نیوزی لینڈ سے مدھیہ پردیش میں اپنےگھر واپس آنے کی ہے۔ اپنے والد کی موت کے بعد، دیو کو اپنی آبائی جائیداد بیچنی ہے اور دس دنوں میں اپنی ساری جمع پونجی کے ساتھ واپس جاناہے، لیکن ایک نجومی انا (وجے راز) اسے بتاتاہےکہ وہ واپس نہیں جاپائےگا۔ یہ بات دیو کے ذہن میں گھومتی رہتی ہےاور جب زمین سے لے کر بینک تک اس کا سارا کام پھنس جاتاہے تو وہ امید کی کرن کے لیےانا کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ انا کے پھیلائے ہوئے جال دیو کو کس جانب لے جاتے ہیں یہ آپ کو فلم دیکھ کر ہی معلوم ہوسکے گا۔
ہدایتکاری :فلم کا پلاٹ دلچسپ ہے، لیکن سوہم اس خیال کو مضبوط اسکرین پلے میں تبدیل نہیں کر سکے۔ شروع میں وجے راز کےکردار سے ناظرین کو جس پراسرار انداز میں متعارف کرایا جاتا ہےاس سے امیدپیدا ہوتی ہے، لیکن پھر ایک خاص نقطہ کے بعد بار بار آنے والا اسکرین پلےبور ہو جاتا ہے۔ فلم میں انا بار بار دیو کو کچھ صبر کرنے کو کہتا ہے، لیکن اس صبر کا اصل امتحان ناظرین کو دیناہوتا ہے۔
انا کی بیوی سیما (مدھو) کا باربارپانی پی لو، چائے پی لو کا راگ، دیو کی ساتھی جیا (اکشا پرداسانی)کاویڈیو کال کافی دہرایا گیاہے۔ اس پر فلم کی کمزور پروڈکشن ویلیو مزے کو خراب کر دیتی ہے۔ اس سائیکولوجیکل تھریلرکا پہلا سنسنی خیز سین انٹرول سےعین پہلے آتا ہے۔ کہانی دوسرے نصف میں رفتار پکڑتی ہے، لیکن جلد ہی دوبارہ اپنا اثر کھو دیتی ہے۔
فلم میں کئی سوالات بھی حل طلب ہیں۔ اداکاری کی بات کرتے ہوئے، وجے راز متاثر کرتے ہیں۔ ان کا انداز اور ڈائیلاگ ڈلیوری سسپنس برقرار رکھنے کا کام کرتی ہے۔ شریاس تلپڑے نے اپنا کردار ایمانداری سے نبھایا ہے۔ مدھو اور اکشا نے بھی اچھی اداکاری کی ہے۔ مدھو کی تبدیلی بہت اچھی ہے۔ امر موہیلے کا بیک گراؤنڈ اسکور اچھا ہے لیکن موسیقی، ایڈیٹنگ، پروڈکشن ڈیزائن جیسے تکنیکی پہلو اوسط ثابت ہوتے ہیں۔
اداکاری :فلم ’کرتم بھگتم‘میں شریس تلپڑے کی اداکاری نے سب کا دل جیت لیا۔ اس میں انہوں نے دیو کے کردار میں کمال کی اداکاری دکھائی ہے۔ انہوں نے دیو کے کردار کوحساس انداز اور گہرائی سے پیش کیاہے۔ اس کے ساتھ ہی کمال اداکاری کی مہارت رکھنے والےوجے رازنے اپنی لاجواب آواز سے اپنے کردار کو مزید دلچسپ بنادیاہے۔ مدھو اور اکشا پرداسانی نے بھی اپنے کرداروں کو متاثر کرنےمیں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اسکرین پر فلم کا ہر کردار اپنے آپ میں خاص ہے جو کہ بہت ہی دلچسپ ہے۔
’کرتم بھگتم‘ کی کہانی اور اداکاری ناظرین کو ایک حیران کن اور جذباتی تجربہ فراہم کرتی ہے، جس سے انہیں فلم کے ساتھ مصروفیت کا مضبوط احساس ملتا ہے۔ فلم کی موسیقی بھی ہر منظرکو شاندار بناتی ہے۔ موسیقی آپ کو فلم کے ہر سین سے جوڑتی ہے۔
نتیجہ:’کرتم بھگتم‘ کی سوہم شاہ نے ہدایت کاری کی ہے۔ وہ کافی حد تک فلم کا حقیقی تصورواضح کرنےمیں کامیاب رہے ہیں۔ ہدایت کارنےفلم کے ہر کردار کو اسکرین پر مساوی جگہ دی ہے۔ انہوں نےاس دلچسپ کہانی کو قابل تعریف انداز میں پیش کیا ہے۔ سوہم نےپراسرار دنیا کو بہت مؤثر طریقے سے دکھایا ہے۔