علی باغ سے محض ۳۰؍کلومیٹر دور واقع یہ۳؍کلومیٹر لمبی ساحلی پٹی ہے جس پر آپ تفریح کا بھرپور لطف لے سکتے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 02, 2025, 12:04 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
علی باغ سے محض ۳۰؍کلومیٹر دور واقع یہ۳؍کلومیٹر لمبی ساحلی پٹی ہے جس پر آپ تفریح کا بھرپور لطف لے سکتے ہیں۔
علی باغ سے تقریباً۳۰؍ کلومیٹر دوربحیرہ عرب کےکنارے واقع کاشد بیچ اپنے چمکتے صاف شفاف نیلے پانی، سفید رنگ کی ریت اوردلکش لہروں کے لیے مشہور ہے۔ مہاراشٹر کے سب سے مشہور اور پرکشش ساحلوں میں سے ایک، کاشد بیچ ایک پرتعیش اور آرام دہ ساحل کے طور پر جانا جاتاہے۔ یہاں کی ساحلی پٹی۳؍ کلومیٹر سے زیادہ لمبائی تک پھیلی ہوئی ہے اورمنفردجھاڑیوں اور درختوں سے ڈھکی ہوئی ہے جسےکیسواریناکہتے ہیں، جویہاں کی قدرتی دلکشی میں اضافہ کرتی ہے۔ فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک پناہ گاہ، کاشد بیچ شہر کی زندگی کی ہلچل سے دور ویک اینڈ پر جانے کے لیے ایک بہترین جگہ ہے۔
قلعہ کی تاریخ
کاشد بیچ پرخوبصورت مناظر کے ساتھ آپ مختلف قسم کی دلکش سرگرمیوں سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ ساحل سمندر کی ساحلی پٹی پر دور تک خوبصورت سفید ریت سےپھیلی ہوئی ہے اور جہاں آپ اپنے پیاروں کے ساتھ لمبی سیر کے لیے جاسکتے ہیں۔ ساحل پر دو یا تین بدھسٹ غار بھی ہیں، اور انہیں تلاش کرنا اپنے آپ میں ایک مہم جوئی ہے۔ کچھ ناہموار چوٹیوں سے گھرا یہ ساحل کونکن کے پھیلاؤ کی ایک شاندار مثال ہے۔ کاشد بیچ پرویک اینڈ پر بہت ہجوم ہوتا ہے، اس لیے ہفتے کے دنوں میں جانا بہترین ہے۔
کاشد بیچ دیکھنے کا بہترین وقت
نومبر اور فروری کے درمیان ساحل سمندر کا بہترین لطف اٹھایا جا سکتا ہے جب موسم خوشگوار ہوتا ہے۔ یہاں آس پاس ہوٹل بہت کم ہیں اور آپ مقامی لوگوں کے بنائے ہوئے کاٹیجز میں قیام کا فائدہ اٹھا سکتےہیں۔
کاشد بیچ کے قریب خوبصورت مقامات
جنگلی حیات کی پناہ گاہ: - فطرت سے محبت کرنے والوں کے لیے کاشد بیچ سے ۱۲؍کلومیٹر دورجنگلی حیات کے تنوع کو محفوظ رکھنے کا انتظام کیاگیا جس کے اردگرد باڑ لگائی گئی ہے۔ یہ وائلڈ لائف سینکچوری ۶۹۷۹؍ہیکٹر اراضی پر پھیلی ہوئی ہے۔ یہ خطہ گھاس کے میدانوں اور جنگلات پر مشتمل ہے۔ ۱۹۸۶ءمیں قائم کیا گیا تھا۔ یہ جگہ جنجیرہ شکار گاہ کےطورپر کام آتاتھا۔ یہ جنگلی حیات اور فطرت کے شائقین کے لیے ممبئی سے ویک اینڈ کے بہترین مقامات میں سے ایک ہے۔ اس پناہ گاہ میں ۴؍بڑے راستے ہیں۔ یہاں آپ کئی قسم کے جنگلی جانور، پودے اور پرندے دیکھ سکتے ہیں۔
کورلائی قلعہ: - کاش بیچ کے قیب واقع اس خوبصورت تاریخی مقام کایہاں سے فاصلہ ۱۴؍کلومیٹر ہے۔ کورلائی قلعہ پرتگالیوں نے ۱۵۲۱ءمیں ریوڈاونڈا کریک کے گزرتے وقت اپنی حفاظت کے لیے ایک جزیرے پر تعمیر کیا تھا۔ قلعہ کے۱۱؍ دروازے ہیں، اور ۷؍ برجوں میں سے ہر ایک کا نام ساؤ فرانسسکو (اسیسی کے فرانسس کے نام پر رکھا گیا ہے۔ کورلائی قلعہ کے آس پاس کا علاقہ مہاراشٹر کےمحکمہ جنگلات کے تحت آتا ہے۔ چونکہ یہ ایک پہاڑی پر واقع ہے، اس لئے یہاں آپ کو گاؤں اور سمندر کا روحانی نظارہ ملے گا۔
ریوڈنڈا بیچ فورٹ:-پرتگالیوں کی رہائش گاہ کے طور پر مشہور اس قلعہ کا کاشد بیچ سے فاصلہ ۱۵؍کلومیٹر ہے۔ یہ کاشد بیچ کا دورہ کرنےکے لیے ایک غیر معروف سیاحتی مقام ہے۔ یہ قلعہ پرتگالیوں نےبنایا تھا اور آج یہ جنگلی باغات سے ڈھکا ہوا ہے۔ دیواروں پر توپ کے سوراخ قلعہ کی نمایاں خصوصیات میں سےایک ہیں۔
کیسے پہنچیں
چونکہ کاشد بیچ علی باغ سے نزدیک ہے اس لئے یہاں جانے کیلئے علی باغ جانا زیادہ مناسب ہوتا ہے۔ علی باغ جانے کیلئے آپ گیٹ وے آف انڈیا سے کشتی کے ذریعہ مانڈوا بندرگاہ تک جاسکتے ہیں۔ یہاں سے بس آپ کو علی باغ لے جاتی ہے۔ کاشد بیچ، مانڈوہ سے محض ۳؍کلومیٹر دور ہے۔ ہاں گیٹ وے آف انڈیا سے کشتی سے مانڈوہ تک پہنچنے میں آپ کو ۴۰؍تا ۴۵؍منٹ لگتے ہیں۔