فلم میں دکھایا گیا ہے کہ حکمراں کتنا ہی ظالم اور شاطر کیوں نہ ہوسچائی،ایمانداری اور بے باکی سے قانونی جنگ لڑی جائے تو انصاف ضرور حاصل ہوتا ہے۔
EPAPER
Updated: April 19, 2025, 12:55 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ حکمراں کتنا ہی ظالم اور شاطر کیوں نہ ہوسچائی،ایمانداری اور بے باکی سے قانونی جنگ لڑی جائے تو انصاف ضرور حاصل ہوتا ہے۔
کیسری چیپٹر ۲(Kesari Chapter 2)
اسٹارکاسٹ:اکشے کمار، اننیا پانڈے، مادھون، مارک بیننگٹن، راجندر بھاٹیا، کارل اے ہارٹ، اسٹیون ہارٹلے، سورج کلیانکر
ڈائریکٹر :کرن سنگھ تیاگی
رائٹر :امرتپال سنگھ بندرا، کرن سنگھ تیاگی، اکشت گھلڈیال، سومیت سکسینہ
پروڈیوسر:کرن جوہر، ہیرو جوہر، امرتپال سنگھ بندرا، ارونا بھاٹیا، اپوروا مہتا، ادار پونا والا، آنند تیواری
میوزک:سشانت سچدیو
سنیماٹوگرافی:دیبوجیت رے
ایڈیٹنگ:نتن بید
کاسٹنگ:پنچمی گھائوری
ریٹنگ: ***
’کیسری چیپٹر۲‘یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہےجس نے برطانوی سلطنت کا حصہ ہوتے ہوئے اس کی بنیادیں ہلادی تھیں۔ یہ شخص جو کبھی انگریزوں کا وفادارسمجھا جاتا تھا، باغی ہو گیا اور پھر ایک ایسی تحریک شروع کر دی جس کے لیے اس نے نہ تلوار اٹھائی اور نہ قلم۔ انہوں نے صرف اپنے قانونی حق کا صحیح استعمال کرتے ہوئے انصاف کیلئےجدوجہد کی اور برطانوی راج کو عوام کی عدالت میں شکست دی۔ یہ کہانی سر ایس شنکرن نائر کی ہے، جنہوں نے اپنے ایک باغیانہ فیصلےسےانگریزوں کے پاؤں تلے سےزمین کھسکا دی۔ فلم میں یہ کردار اکشے کمار ادا کر رہے ہیں۔ اس فلم میں ان کے ساتھ اننیاپانڈے، آر مادھون، امیت سیال، اور مومیتا پال جیسے اداکارہیں۔
فلم کی کہانی
فلم کی کہانی ۱۳؍اپریل ۱۹۱۹ءسےشروع ہوتی ہے، جہاں مظاہرین کا ایک گروپ پرامن طورپر امرتسر کے جلیانوالہ باغ میں رولٹ ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوتا ہے۔ جنرل ڈائر اپنے مسلح فوجیوں کےساتھ جائے وقوع پرپہنچتا ہے اور بغیر کسی وارننگ کےغیرمسلح لوگوں پر گولی چلانےکا حکم دے دیتا ہے۔ ہزاروں لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ لاشوں کو اگلے کئی گھنٹوں تک گدھوں کے کھانے کے لیےچھوڑ دیا جاتا ہے۔ پریس کو اس بارے میں کچھ لکھنے سے روک دیا گیا ہے۔ عوام کے غصہ کو ٹھنڈا کرنےکیلئےبرطانوی حکومت انکوائری کمیشن بناتی ہے۔ سر سی شنکرن نائر (اکشے کمار) کمیشن میں واحد ہندوستانی ہیں جنہیں برطانوی نظام انصاف پر پورا بھروسہ ہے۔ اس دوران نائرکی نظر ایک نوجوان انقلابی لڑکےپرگٹ سنگھ (کرشنا راؤ) پر پڑتی ہے۔ جسے دیکھ کرسرسی شنکرن نائر کے خیالات بدل جاتے ہیں اور وہ انگریز حکومت کے خلاف آواز بلند کردیتے ہیں۔ دوسری جانب نیویل میک کینلے (آر مادھون)جنرل ڈائر کی جانب سےمقدمہ لڑرہےہیں۔ شنکرن اور نیویل کے پرانے تعلقات نے ان کے درمیان آگ کو مزید بھڑکا دیا اوراس کا اثر عدالت میں بھی نظر آتاہے۔ کیا شنکرن نائر جلیانوالاباغ میں مارے گئے معصوم لوگوں کو انصاف دلوا پاتے ہیں یا نہیں، یہ جاننے کیلئ آپ کو فلم دیکھنا ہوگی۔
ہدایت کاری
۲۰۱۹ء میں ریلیز ہونےوالے اس فلم کے پہلے حصہ یعنی ’کیسری‘ میں ساراگڑھی کے میدان جنگ کی کہانی دکھائی گئی تھی۔ لیکن ہدایت کار کرن سنگھ تیاگی نے اس کے سیکوئل کو بالکل مختلف یعنی ایک پیریڈکورٹ روم ڈرامہ میں بدل دیا ہے۔ سی شنکرن نائر کے پوتے رگھو پلات اور پشپا پلات کی کتاب ’دی کیس دیٹ شوک دی ایمپائر‘سے متاثرہو کر اس فلم کی کہانی کرن سنگھ تیاگی اور امرت پال بندرا نےلکھی ہے۔ ان دونوں نے اپنی کہانیوں کے ذریعے ہمدردی، غصہ اور جوش پیداکرنے کا پورا انتظام کیا ہے۔ فلم میں جلیانوالاباغ کے قتل عام کی دوبارہ تخلیق آپ کے دل کو اندر تک چھو جاتی ہے۔ فلم دیکھتےہوئے ناانصافی کے خلاف آپ کا غصہ بڑھ جاتا ہے اور اس کے بعد ہونے والی قانونی جنگ آپ کو اپنے سحر میں مبتلا رکھتی ہے۔
پروڈکشن ڈیزائنرریتا گھوش نے آزادی سے پہلے کے ہندوستان کو بہت ہی مستند اندازمیں اسکرین پر پیش کیا ہے۔ دیبوجیت رے کی سنیماٹوگرافی، کرن سنگھ تیاگی کی ہدایت کاری، آپ کوپورے۲؍گھنٹے ۱۵؍منٹ تک مصروف رکھتی ہے۔
ادا کاری
اکشے کمارنےاسکرین پر سی شنکرن نائر کے کردار کو عمدہ طریقے سےپیش کیا ہے۔ ان کا انداز جرأت مندانہ اورپرجوش ہے۔ دوسری طرف آر مادھون بھی اتنےہی طاقتور ہیں۔ انہوں نے دلچسپ اور حیرت انگیز کام کیاہے۔ اس قانونی جنگ میں شنکرن کے ساتھی وکیل دلریٹ گل اور اننیا پانڈے بھی متاثر کن نظر آتے ہیں۔ وہ اپنے کردار میں خلوص اور گھبراہٹ دونوں کا بہترین امتزاج لاتی ہے۔
نتیجہ
کیسری ۲؍ ایک تفریحی، سنجیدہ، سنسنی خیز اور دمدار اداکاری سے سجی ہوئی فلم ہے۔ اگر آپ جلیانوالا باغ جیسے سانحہ اور اس کے بعد کے حالات دیکھنا چاہتے ہیں تو یہ فلم دیکھ سکتے ہیں۔