فلموں کے ہاررکامیڈی کے برخلاف اس ویب سیریز میں ایسے ڈر کوپیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو کئی انداز میں ہمارے سماج میں موجود ہے۔
EPAPER
Updated: April 27, 2025, 11:07 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
فلموں کے ہاررکامیڈی کے برخلاف اس ویب سیریز میں ایسے ڈر کوپیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو کئی انداز میں ہمارے سماج میں موجود ہے۔
خوف(Khauf)
اسٹریمنگ ایپ: امیزون پرائم ویڈیو(۸؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: چُم درانگ، رجت کپور، مونیکا پنوار، رشمی من، ریا شکلا، گگن اروڑا، گیتانجلی کلکرنی، شالینی وتس، آشیما وردان
ڈائریکٹر: پنکج کپور، سوریہ بالاکرشنن
رائٹر: اسمتا سنگھ
پروڈیوسر: وپن اگنی ہوتری، سریتا پاٹل، سنجے روترے
سنیماٹو گرافی: پنکج کمار
کاسٹنگ: انمول آہوجا
پروڈکشن ڈیزائن: نتن زیہانی چودھری
میک اپ : گوسوامی سواما
پروڈکشن منیجر: امتیاز خالد، دیپیش پڈول، ندیم شیخ
ریٹنگ:***
جہاں فلموں میں ہارر کامیڈی اپنی خاص جگہ بنا چکی ہے، وہیں موضوع پر مبنی ہارر کو او ٹی ٹی پرپسندکیاجا رہاہے۔ او ٹی ٹی پردکھائی جانےوالی خوفناک کہانیاں ہمارے آس پاس کی سچی کہانیوں یا افسانوں سےلی جاتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایسی خوفناک کہانیاں گھر بیٹھےاو ٹی ٹی ناظرین کو خوفزدہ کرنے میں کامیاب ہو رہی ہیں۔ ’چھوری۲‘جیسی ہاررفلم کےبعد، اب ’خوف‘کی شکل میں ایک ویب سیریز اوٹی ٹی پر آئی ہے، جو خوف کے ساتھ ساتھ انسانی پیچیدگیوں کو بھی باریک بینی سےپیش کرتی ہے۔ یہ سیریز لڑکیوں کے جنسی استحصال، معاشرے میں رائج توہمات اور بدتمیزی (خواتین کے تئیں نفرت) کے مسائل کا بھی گہرائی سے احاطہ کرتی ہے۔
سیریز کی کہانی
کہانی انو(آشیما وردان) کے رات کو ہاسٹل واپس آنے سے شروع ہوتی ہے۔ کوئی نامعلوم شخص اس پر مسلسل سرخ ٹارچ کی روشنی پھینک رہا ہے۔ وہ خوف اور گھبراہٹ کا شکار ہے اور یہاں سے ہارر اور تھرلر کاماحول بن جاتاہے۔ اس کردار کے ذریعے ہم پرگتی ویمنز ہاسٹل کے دیگر کرداروں سے متعارف ہوتے ہیں۔ یہ ہاسٹل دہلی سے دور ایک ویران علاقے میں واقع ہے۔ دراصل، ہاسٹل میں ایک رات انو کے ساتھ ایک واقعہ پیش آیا جو شاید ایک گہرا راز ہو لیکن اس راز نے ہاسٹل میں رہنے والی ۴؍سہیلیوں کی زندگی بدل دی، حاملہ ریما(پرینکا سیتیا)، امیر لڑکی نکی (رشمی جورل مان)، سیکس ورکر کومل (ریا شکلا) اور ناگا لینڈ سے آئی ہوئی سویتلانا (چم درانگ)۔
ہاسٹل کا راز اس وقت خوفناک موڑ لے لیتا ہے جب گوالیار جیسے چھوٹے سے شہر کی مدھو (مونیکا پنوار) ہاسٹل کے اسی کمرے میں آتی ہےجو انو کا کمرہ تھا۔ مدھو اپنے ایک خوفناک ماضی کے ساتھ دہلی شہر آئی ہے۔ گوالیار میں انو کے ساتھ اس کے بوائے فرینڈ کی پٹائی کےبعد اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ ہاسٹل وارڈن (شالنی وتس) مدھو کا استقبال کرتی ہے۔ شالنی کی پولیس کانسٹیبل دوست ایلو مشرا (گیتانجلی کلکرنی) اپنے بیٹے کی گمشدگی سے بہت پریشان ہے۔ جب وہ اپنے بیٹےکوتلاش کرتی ہے تو اسے پتہ چلتا ہے کہ اس کا بیٹا دہلی کے ایک پراسرار اور خوفناک آدمی حکیم (رجت کپور) کے لیے کام کرتا تھا۔ مدھو کےبھوت والے ہاسٹل میں آتے ہی اس کی خراب ذہنیت ظاہرہو جاتی ہے۔ جب مدھو کو معلوم ہوتاہے کہ جس شخص نے اس کے ساتھ وحشیانہ اجتماعی عصمت دری کی وہ اس کے آس پاس ہے۔ انو اوراس کے دوستوں سےمتعلق ایک خوفناک کہانی بھی سامنے آتی ہے۔ ایک طرف حکیم کا مکروہ چہرہ سامنے آتا ہے تو دوسری طرف ایلو کے گمشدہ بیٹےکے سراغ ملنے لگتےہیں۔ لیکن ان گہرے رازوں کے درمیان چھپی سیاہ سچائی کو جاننے کیلئے آپ کو سیریز دیکھنا پڑے گی۔
ہدایت کاری
ہدایت کار پنکج کمار کی اس کہانی کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ ہمیں صرف خوفزدہ نہیں کرتی بلکہ ہمیں ایسے مسائل کی طرف لے جاتی ہے جو انسانی، سماجی، توہم پرستانہ سوچ کی تہوں میں لپٹے ہوئے ہیں۔ یہاں ڈائریکٹر نے صدمے سے پیدا ہونے والے نفسیاتی پہلو کو بھی اجاگر کیاہے۔ پہلےہی ایپی سوڈمیں ہارر کا پس منظر ترتیب دیاگیا ہے۔ بھوتیاہاسٹل خود ایک کردار بن جاتا ہے اور جیسے ہی پنکج کمار ہمیں ہاسٹل کی طرف لے جاتے ہیں، ہمیں ایک بے چینی کااحساس ہوتا ہے کہ کچھ برا ہونے والا ہے۔
اداکاری
اس ویب سیریز میں ہر چھوٹے بڑے اداکار نے قابل ستائش کام کیا ہے۔ مونیکا پنواربطور مدھو، گینگ ریپ کا شکار ایک پریشان حال لڑکی، حیرت انگیز طور پر شاندار ہے۔ رجت کپور نے ایک بار پھر حکیم کےمنفی، بے رحم اور ڈرانے والے کردار میں خود کو ایک قابل اداکار ثابت کیا۔ ہوسٹل گرلز سویتلانا (چم درانگ)، نکی (رشمی جوریل مان)، ریما (پرینکاسیتیا)، کومل (ریا شکلا) اور انو (آشیما وردان) کے طورپر، تمام اداکار اپنی پچھلی کہانیوں کے ساتھ اپنے کرداروں کے ذریعے سماجی اور اندرونی شیطانوں کو کامیابی کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔
نتیجہ
ہارر اور نفسیاتی کہانی کے شوقین افراد اسے پسند کریں گے۔