وادی الہاس میں۳۵۰؍فٹ کی بلندی سے گرنے والے اس آبشار تک پہنچنے کیلئے آپ کو ٹریکنگ کرکے جانا ہوگا،جو خود بھی ایک دلکش تجربہ ہوتا ہے۔
EPAPER
Updated: September 05, 2024, 12:19 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
وادی الہاس میں۳۵۰؍فٹ کی بلندی سے گرنے والے اس آبشار تک پہنچنے کیلئے آپ کو ٹریکنگ کرکے جانا ہوگا،جو خود بھی ایک دلکش تجربہ ہوتا ہے۔
لوناولا جو کہ پیڑ پودوں اور ہریالی سے گھرا ہوا ایک ایسا مقام ہے جو بڑی تعداد میں لوگوں کو ویک اینڈ پر تفریح کیلئے بہت پسند آتا ہے کیوں کہ یہ ایک پرسکون جگہ ہےاور یہاںجاکرآپ اپنی شہر کی بھاگ دوڑ والی زندگی سے کچھ پل راحت کا سانس لے سکتے ہیں۔ اگرچہ لوناوالا میںبہت سے پرکشش مقامات ہیں، لیکن یہاں موجود حیرت انگیز آبشارممبئی کے قریب واقع اس خوبصورت ہل اسٹیشن کی سب سے بڑی خوبی قرار دیئےجاسکتےہیں۔لوناولا کے قریب وادی الہاس میں واقع کاتل دھار نامی آبشارخطے کے پوشیدہ خزانوں میں سےایک ہے۔یہاں تک پہنچنے میں دشواری اور یہاں واقع گھنے جنگل میں کھو جانےکے خدشے کے پیش نظر یہاں زیادہ لوگ نہیں جاتے جس کی وجہ سے یہ اکثر لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے۔
کاتل دھارکا مطلب
اس آبشار کا نام کاتل دھار دراصل دو الفاظ سے مل کر بنایا گیا ہے۔ کاتل کا بنیادی مطلب پتھروں یا چٹان کی دیوار ہوتا ہے۔ یہ آبشار چٹانوں کی دیوار سے دھار کی شکل میں گرتا ہے اس لئے اسے پتھروں کی چٹان کی دھار یعنی کاتل دھار کہا جاتا ہے۔
کاتل دھار کہاں ہے
کاتل دھار راجماچی قلعے کے لیےادھیواڑی گاؤں کے بیس گاؤںکی طرف جانے والے راستے پر لوناولاکے قریب وادی الہاس میںواقع ہے۔ فاناسرائی گاؤں سےیہاں کیلئےٹریک شروع ہوتی ہے۔کاتل دھار آبشار تک پہنچنے کے لیے صرف ایک راستہ ہے۔یہ آبشار موسم کی بنیاد پرصرف مانسون کےموسم میں دستیاب ہوتاہے اور آبشارکی سطح مکمل طور پر بارش پر منحصر ہوتی ہے۔ یہ بہت تیزی سے خشک ہوتا ہے اور اگر بارش چندہفتوں کیلئے رک جائے یہ آبشار قطعی خشک ہو سکتا ہے۔ کونے آبشار اورکاتل دھارآبشار کی وجہ سے ہی دریائےالہاس میں پانی آتا ہےجو تھانے اور وسئی کریک تک بہتی ہے۔یہاں جانے والا راستہ یعنی ٹریک کا راستہ کچھ گھنے جنگلوں اور پھسلن والے راستوں سے گزرتا ہے۔کاتل دھار آبشار سے اترتے اورچڑھتے وقت احتیاط برتنی ہوتی ہے۔
احتیاطی تدابیر
شریوردھن قلعہ سے کاتل دھار کو دیکھا جا سکتا ہے۔کاتل دھار آبشارایک ایسے خزانے جیسا ہے جو سب کی نظروں سے پوشیدہ ہے۔ گائیڈ یا ماہرین کے بغیر ٹریک کی کوشش نہیںکرنی چاہیےکیونکہ یہاں کاجنگل گھنا ہوتا ہے آپ کے راستہ بھٹکنے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔آبشار کے نیچے غار بنے ہوئےہیں جو صرف اس صورت میں نظر آتےہیں جب آبشار کا بہاؤمعتدل ہو۔کاتل دھار آبشار میںریپلنگ بھی اسی وقت کی جاتی ہےجب آبشار کا بہاؤ معتدل ہو۔کاتل دھار آبشار میں سیلاب کا بھی خطرہ رہتا ہے اس لئے آپ کو ہر وقت ہائی الرٹ رہنا ہوگا اور زیادہ گہرائی میں نہ جانا چاہئے۔
آبشار کے نیچے کافی پانی جمع ہوجاتا ہے جس میں اچھی طرح ڈبکی لی جاسکتی ہے۔کاتل دھارمیں یہ آبشارچٹانوں پر گرتاہے اور آپ کے ارد گرد ہوا میں خوبصورت پانی چھڑکتاہے۔لوناوالا کے قریب پیدل سفرکے بہت سے راستے ہیں، لیکن کاتل دھار کا راستہ بہت کم لوگوں کو معلوم ہے۔کاتل دھارآبشاردیکھنےکےلائق ہے، اسے راجماچی قلعے کی چوٹی سےبھی دیکھا جا سکتا ہےجو ۳۵۰؍فٹ کی بلندی سے گرتا ہے۔ یہ دیکھتےہوئے کہ اس کے لیے کانٹے دار جنگل میں سفر کرنا پڑتا ہے اور کٹلدھر آبشار بے مثال خوبصورتی کا حامل ہے، یہ مہاراشٹر میں ہمارے سرفہرست آبشاروں میں سے ایک ہے۔
کاتل دھار آبشار جانے کا بہترین وقت
عام طور پر آبشار کا پانی موسم پر منحصر ہوتا ہے،اسی طرح یہ آبشار بھی موسمی ہے۔یہ اگست کے مہینےمیںاپنے عروج پرہوتا ہے، لیکن جولائی سےستمبرتک آپ یہاں جاکر آسانی سے لطف اندوز ہوسکتے ہیںکیوں کہ مانسون کے دوران آبشارمیں بہت پانی ہوتا ہے۔لوناوالا میں کاتل دھار کی اونچائی تقریباً۳۵۰؍فٹ ہے۔