مصنفہ سندھیا مینن کی کتاب’جب ڈمپل میٹ رشی‘ پر مبنی اس سیریز کے تیسرے سیزن میں گزشتہ سیزن کی کہانی کو آگے بڑھایا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 15, 2024, 10:28 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
مصنفہ سندھیا مینن کی کتاب’جب ڈمپل میٹ رشی‘ پر مبنی اس سیریز کے تیسرے سیزن میں گزشتہ سیزن کی کہانی کو آگے بڑھایا گیا ہے۔
مس میچڈ۳ (Mismatched 3)
اسٹریمنگ ایپ :نیٹ فلکس(۵؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:پراجکتا کولی، روہت صراف، تروک رینا، رنوجے سنگھ، دیپنیتا شرما، ودیا مالودے، احساس چننا، مسکان جعفری
ڈائریکٹر:آکرش کھرانہ
رائٹر:غزل دھالیوال، ارش وورا، نندنی گپتا، سنینا کماری، اکشے جھن جھن والا
پروڈیوسر:سنایا ایرانی زہرابی، سنجیو کمار نائے
موسیقی:جسلین رائل
ایڈیٹنگ:ارجن ٹی بھاردواج، یشا رامچندانی، سنیوکت رضا
سنیماٹوگرافی: بجیتیش ڈے، منوج کمار کھٹوئی، اویناش ارون
آرٹ ڈائریکٹر:یوگیندر کمار
کاسٹیوم:عائشہ کھنہ، نہاریکا جولی
ریٹنگ:***
ایک طرف امبالہ کی ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی لڑکی ڈمپل آہوجا (پراجکتا کولی)ہےجو ٹیکنالوجی سے بے پناہ پیار کرتی ہے، اور دوسری جانب جے پور کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والا ایک سچاعاشقرشی سنگھ شیخاوت (روہت صراف) ہے ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہیں یعنی یہ دونوں ایک دوسرے سے قطعی بے میل ہیں۔ اورجب وہ دونوں ملتے ہیں تو کیا ہوتا ہے یہ ویب سیریز مس میچڈ میں دکھایا گیاہے۔
یہ سیریزمصنفہ سندھیا مینن کی کتاب جب ڈمپل میٹ رشی پر مبنی ہے، اس سیریز کے دو سیزن پہلے ہی آچکے ہیں اورڈمپل اور رشی یعنی پراجکتا کولی اور روہت صراف کی جوڑی کو نوجوان ناظرین میں پہلے ہی کافی پسند کیا جا چکاہے۔ تیسرے سیزن میں بھی ان کی کیمسٹری اچھی ہے لیکن کہانی کے لحاظ سے یہ سیریز بہت کمزور اور سطحی ثابت ہوتی ہے۔
سیریز کی کہانی
کہانی پچھلے سیزن سے آگے بڑھتی ہے۔ جہاں ڈمپل نندنی ۳؍سال بعد بھی ناہٹا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی یعنی این این آئی ٹی میں منتخب نہ ہونے کی وجہ سے امبالہ میں اداس بیٹھی ہے۔ جبکہ رشی این این آئی ٹی کااسٹار بن گیاہے۔
رشی این این آئی ٹی میں رہ کر ’بیٹرورس‘نامی ایک مجازی دنیا بنا رہا ہے، جہاں لوگ حقیقی زندگی کو بھول کر اپنے خوابوں کوجی سکتے ہیں۔ اسی دوران، سڈ سر(رنوجے سنگھ) این این آئی ٹی کے قریب اپنا نیا انسٹی ٹیوٹ شروع کرتےہیں، جس کی وجہ سے رشی اور ڈمپل کی طویل فاصلے کے رشتہ کی دوریاں ختم ہو جاتی ہیں۔
لیکن ان کے تعلقات میں اتارچڑھاؤ اس سیزن میں بھی جاری رہتا ہے۔ جب کہ انمول (تارک رینا) اپنی ماضی کی غلطیوں کو درست کرتاہے اور ونی (احساس چاننا)کی محبت میں آگے بڑھتا ہے، وہاں سیلینا، مسکان جعفری کی زندگی اور کیمپس میں ریتیکا عرف ریتھ (لارین رابنسن) کی شکل میں ایک نئی انٹری ہوتی ہے۔ مختلف ارادوں کےساتھ۔ اب ان کا رشتہ کس طرح کےموڑ سے گزرتا ہے، یہ تو اس سیریز کو دیکھ کر ہی پتہ چلے گا۔
ہدایت کاری
آکرش کھرانہ کی ہدایت کاری میں بننے والی سیریز میں غزل دھالیوال، ارش وورا، سنینا کماری، نندنی گپتا اور اکشے جھن جھن والا جیسے۵؍مصنفین کی ٹیم ہونےکے باوجود، اس بار کہانی میں گہرائی کا فقدان ہے۔ کرداروں کا گراف بڑھانے میں بھی بخل کیا گیا ہے۔ ابتدامیں کہانی کبھی ویلنٹائن ڈے کے نام پر اور کبھی پرائیڈ ویک کے نام سےکھینچی گئی معلوم ہوتی ہے، گویا لکھنے والوں کے پاس کہنے کو کچھ نہیں۔ ہاں، بعد میں رشی اور ڈمپل کے ایک ساتھ آنے کے بعد، کچھ خوبصورت لمحات دوبارہ اسکرین پر نظر آنے لگتے ہیں۔
اداکاری
روہت صراف کی دلکش اور ایماندارانہ اداکاری دل موہ لیتی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ایسے مناظر بہت کم ہیں۔ مجازی اور حقیقی دنیا کے درمیان بنی کہانی میں جذبات اور رومانس کم پڑ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، نئی کشش جو اس سیزن میں ریتیکا/رتھ کی شکل میں شامل کی گئی ہے، جو جینڈر ڈسفوریا(جنس تبدیل کرنےکی سرجری) کے ساتھ جدوجہد کر رہی ہے، وہ بھی قدرتی نہیں لگتی۔
باقی، اداکاروں نے سیریز کی عزت بچانے کی پوری کوشش کی ہے۔ روہت کا جادو اس بار بھی کام کر گیا ہے۔ پراجکتا نے ایک بار پھر فطری اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان کے علاوہ لارین رابنسن بطور رتھ اورتروک رینا بطور انمول بھی متاثر کن ہیں۔ جبکہ رن وجئے، ودیا مالوادے، دیپنیتا شرما کے پاس اس سیزن میں بہت کچھ کرنے کو نہیں تھا۔ ہاں، رومانوی لمحات پر کچھ گانے ضرور مدھر ہوتے ہیں۔
نتیجہ
مجموعی طور پر اگر آپ روہت صراف کے بڑے مداح ہیں، تو آپ کو یہ سیریز پسند آئے گی۔ اس کے علاوہ اس سیریز میں ایسا کچھ خاص نہیں ہے جس کیلئے اپنا وقت صرف کیا جائے۔