اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میںہمالیہ کی پہاڑیوں کے درمیان واقع اولی ملک کے سرد ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں گرمیوں میں سیاحت کا الگ ہی مزہ ہے۔
EPAPER
Updated: February 26, 2025, 10:50 AM IST | Inquilab News Network | Mumabi
اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میںہمالیہ کی پہاڑیوں کے درمیان واقع اولی ملک کے سرد ترین مقامات میں سے ایک ہے جہاں گرمیوں میں سیاحت کا الگ ہی مزہ ہے۔
اولی ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جو خاص طور پر اسکیئنگ اور ٹریکنگ کیلئے جانا جاتا ہے ۔ سردیوں میں یہاں کی برف سے ڈھکی ہوئی ڈھلوانیں اسکیئنگ کے شوقین افراد کے لیے ایک شاندار تجربہ فراہم کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ، اولی سے نندا دیوی، کامیت، مانا پہاڑ اور دوناگیری جیسی چوٹیوںکے شاندار نظارے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ گرمیوں کے مہینوں میں، یہ جگہ ٹریکنگ، کیمپنگ اور قدرتی حسن کے شوقین افراد کیلئے ایک مثالی مقام ہے۔ اولی سے گرسو بوگیال، کُواری پاس اور چَتر کنڈ جیسی جگہوں تک ٹریکنگ کی جا سکتی ہے۔ یہاں کی ہری بھری وادیاں، رنگ برنگے پھولوں سے سجے گھاس کے میدان اور ٹھنڈی تازہ ہوا اسے ایک جنت نما مقام بنا دیتے ہیں۔ اولی اتراکھنڈ میں ہمالیہ کے پہاڑوں کے چمولی ضلع میں واقع ہے۔ اولی جسے گڑھوالی میں اولی بگیال کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے ’میڈو ‘۔اولی سطح سمندر سے ۲۸۰۰؍ میٹر (۹۲۰۰؍ فٹ)کی بلندی پر واقع ہے۔ جون اور اکتوبر کے درمیان اولی کی وادی میںدنیا کے کسی بھی علاقے کے مقابلے پھولوں کی سب سے زیادہ انواع پائی جاتی ہیں جن میںبلند پہاڑیوں پر اگنے والے پودوں کی ۵۲۰؍ انواع ہیں جن میں سے۴۹۸؍ پھولدار پودے ہیں ۔
یہ بھی پڑھئے: عالمی شہرت یافتہ دیویکارانی جنہیں ’فرسٹ لیڈی آف انڈین اسکرین‘ کہا جاتا تھا
ٹریکنگ اور اسکیئنگ کیلئے بہترین جگہ
اولی ٹریکنگ اور اسکیئنگ کیلئے بہترین مقام ہے۔اتراکھنڈ ریاست کے قیام کے بعد جو پہلے اتر پردیش کا حصہ تھی، اولی کو ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دیا گیا۔ یہ گھنے بلوط اور دیودار کے جنگلات سے گھرا ہوا ہے جو اسے ہمالیہ کی چوٹیوں کے شاندار نظارے فراہم کرتا ہے۔یہاں کی ڈھلوانیں پیشہ ور اسکیئرز اور نئے سیکھنے والوں دونوں کیلئے موزوں ہیں۔ گڑھوال منڈل وکاس نگم لمیٹڈ(جی ایم وی این ایل) جو اتراکھنڈ حکومت کی ایک ایجنسی ہے، اس ریزورٹ کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، اتراکھنڈ ٹورازم ڈپارٹمنٹ ملک میں اسکیئنگ کو فروغ دینے کے لیے اولی میں سرمائی کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کرتا ہے۔اولی میں جدید سہولیات بھی دستیاب ہیں، جن میں۴؍کلومیٹرطویل کیبل کارجو ملک کی سب سے طویل کیبل کاروں میں سے ایک ہے، چیئر لفٹ اور اسکی لفٹ – اسکیئنگ کیلئے آسان رسائی فراہم کرتی ہیں۔ باقاعدہ ٹریکنگ راستے – ہائیکنگ اور قدرتی نظاروں کے شوقین افراد کیلئے بہترین ہیں۔یہاں ہند-تبت بارڈر پولیس کی تربیتی سہولت بھی موجود ہے، جو اس علاقے کی اہمیت کو مزید بڑھاتی ہے۔اولی ہندوستان میں موسم سرما کے کھیلوں کا ایک بڑا مرکز ہے، جو سکی ڈھلوان، الپائن ا سکینگ اور کراس کنٹری اسکیئنگ کیلئے مناسب ہے۔ اولی نے ۲۰۱۱ء کے جنوبی ایشیائی سرمائی کھیلوں کی میزبانی کی۔ اولی نے ہندوستان کے سرمائی قومی کھیلوں کی میزبانی بھی کی۔اولی ایڈونچر کھیلوں جیسے رافٹنگ، ماؤنٹین ٹریکنگ وغیرہ کے لئے بھی مشہور ہے۔
گورسن ریزروفاریسٹ اور اولی کی مصنوعی جھیل
فطرت سے محبت کرنے والوں کو یہاں گورسن ریزرو جنگل ضرور جانا چاہئے جو نندا دیوی نیشنل پارک کا ایک حصہ ہے۔ سیاح یہاں کچھ نایاب پہاڑی جنگلی جانداروں کو دیکھ سکیں گے جو اصل ہمالیائی نسل کے ہیں۔ سیاح یہاں گیدڑ، لومڑی، برفانی چیتے، کستوری ہرن، جنگلی بلیاں، ریچھ اور لکڑبگھا دیکھ سکتے ہیں۔سیاحوں کے لیے پیدل چلنے کا ایک مشہور راستہ بھی ہے جو گرمیوں میں کھلتا ہے۔ یہ راستہ گڑھوال کی گود میں واقع ہے ،خوشگوار دھوپ اورحسین وادیوںکے درمیان یہاں سے گزرنے کا لطف ہی الگ ہے۔ اسکے علاوہ اولی کی مصنوعی جھیل بھی دیکھنے کے لائق ہے۔اولی میںگرمیوں میں درجہ حرارت ز یادہ سے زیادہ ۲۰؍ اور کم سے کم ۲؍ ڈ گری تک ہوتا ہے۔
کیسے پہنچیں ؟
اولی سے قریب ترین ریلوے اسٹیشن ہری دوار ہے جو ۲۷۳؍ کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے، اس کے علاوہ دہرہ دون اور رشی کیش بھی قریبی ریلوےاسٹیشن ہیں۔قریب ترین ایئرپورٹ دہرہ دون کا جولی گرانٹ ایئرپورٹ ہے۔اسٹیشن اورائرپورٹ سےبسیںبک کی جاسکتی ہیں۔اس کےعلاوہ جوشی مٹھ سےبھی اولی کیلئے بس اور ٹیکسی بک کی جاسکتی ہے۔اس کے علاوہ اگردہلی سے جائیںتورات بھر کا سفرکرکے اولی پہنچ سکتے ہیں۔