• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

پِل: دوا سازی میں ہونے والی بدعنوانی کی حقیقت بیانی

Updated: July 28, 2024, 11:42 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

رتیش دیشمکھ اپنی اس پہلی ویب سیریز میں عمدہ اداکاری کامظاہرہ کرنے کے ساتھ دوائوں کے تعلق سے سوال پوچھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

Riteish Deshmukh and Pun Malhotra can be seen in a scene from the web series `Pil`. Photo: INN
ویب سیریز ’پِل‘ کےایک منظر میںرتیش دیشمکھ اورپون ملہوترا کو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر : آئی این این

پِل (Pill)
 اسٹریمنگ ایپ :جیو سنیما(۸؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ:رتیش دیشمکھ، پون ملہوترا، اکشت چوہان، وکرم دھاریا، ونود نائر، ہنیش کوشل، انشل چوہان
رائٹر:راج کمار گپتا، پرویز شیخ، جے دیپ یادو، انگھ مکھرجی
ڈائریکٹر:ماہم جوشی، جے دیو یادو، راج کمار گپتا
پروڈیوسر:رونی اسکریو والا، حسنین ہدا، پشن جل، سونیا کنور، میرا کرن، روشن کنجر، رادھیکا لویا، سنجیو کمارنائر، احسان فڈنس
سنیماٹوگرافی:سدیپ سین گپتا 
موسیقی:نیل ادھیکاری
ایڈیٹنگ:سورانشو سرکار
کاسٹنگ:شروتی مہاجن
کاسٹیوم ڈیزائن:منوشی ناتھ، سوناکشی کنسل، روشی شرما
ریٹنگ: ***

 ہمارےملک میں ڈاکٹرکی دی ہوئی دواکو یہ حیثیت حاصل ہے کہ اس کے تعلق سے کبھی کوئی سوال نہیں پوچھا اور چپ چاپ کھالیتا ہے اورفارما انڈسٹری اس عادت کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ حال ہی میں رتیش دیشمکھ کی ویب سیریز’پِل‘جیو سنیما پر ریلیز ہوئی ہے جس میں یہی موضوع اٹھایا گیا ہے۔ یہ سیریزہمیں اس تعلق سےسوال پوچھنا سکھاتی ہے۔ یہ ہمارا حق ہے کہ ہم ڈاکٹر کی طرف سے دی گئی گولی لینےسےپہلے ڈاکٹر سے پوچھیں کہ ہم کیا کھا رہے ہیں اور یہ کیوں ضروری ہے، اس کی معلومات اس سیریزمیں دی گئی ہے۔ 
سیریز کی کہانی
 ڈاکٹرپرکاش چوہان ڈپٹی میڈیکل کنٹرولر ہیں۔ پرکاش، جو میڈیکل اتھاریٹی آف انڈیا میں کام کرتے ہیں، ذیابیطس کی ایک دوا کے بارے میں معلومات حاصل کرتے ہیں جس کے میڈیکل ٹرائل ناکام ہو چکےہیں، اس کے باوجوداس دوا کے استعمال کی اجازت دی جاچکی ہے۔ جب بھی پرکاش اس فارماکمپنی پر روشنی ڈالنے کی کوشش کرتےہیں تو انہیں اس کے سینئرزروک دیتے ہیں۔ یہ جاننے کے لیےکہ پرکاش کس طرح سسٹم سے لڑتا ہے اور لوگوں کی زندگیاں برباد کرنے والی ان دوائیوں کو روکتا ہے، آپ کوسیریز دیکھنا ہوگی۔ 
سیریز کیسی ہے؟
 رتیش دیشمکھ نےبتا دیاہےکہ’پِل‘ کے ذریعے او ٹی ٹی پر بغیر کسی بےحیائی کے، بغیر کسی بولڈ سین اور خونریزی کے ایک اچھی، دلکش ویب سیریز بنائی جا سکتی ہے۔ لیکن اس ویب سیریز کے ہیرو رتیش نہیں بلکہ اس کامواد ہے۔ یہ سلسلہ شروع سے آخر تک آپ کو باندھ کر رکھتی ہے اور اس کا موضوع بھی ہمارے دلوں کے بہت قریب ہے۔ کیونکہ نزلہ و کھانسی جیسی معمولی بیماری ہو یا کینسر جیسی مہلک بیماری، ہم ڈاکٹر کی بتائی ہوئی دوائوں کو آنکھیں بند کر کے کھا لیتے ہیں، لیکن اگریہی محافظ ہمارادشمن ثابت ہوتو ہمارا کیاہوگا۔ یہ سوال اس سیریزمیں پوچھا گیا ہے۔ 
اس سیریزکے مصنف اور ہدایت کار راج کمار ہیں۔ اس سے پہلے وہ اجے دیوگن کی’ریڈ‘، رانی مکھرجی اور ودیا بالن کی’نو ون کلڈ جسیکا‘ جیسی فلموں کی ہدایت کاری کر چکے ہیں۔ انہوں نےویب سیریزکی ہر قسط کے آخر میں ایسا ٹوئسٹ دینے کی کوشش کی ہے کہ آپ اگلے حصے کے بٹن پر کلک کرنے پر مجبور ہوجائیں۔ راج کمار آپ کےسامنے بہت آسانی سے ایک طاقتور سیریز پیش کرتے ہیں۔ سیریز کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ آپ کو کچھ سکھانے کی کوشش نہیں کرتی اور پھر بھی آپ بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ 
اداکاری کیسی ہے؟
 رتیش دیشمکھ نےاس سیریز سے او ٹی ٹی کی دنیا میں قدم رکھا ہے۔ رتیش نے فلموں میں مثبت اور منفی دونوں کردار ادا کیے ہیں۔ لیکن وہ پہلی بار پرکاش چوہان جیسا کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ ایک عام آدمی کا کردار ہے، حالانکہ وہ نہ تو اپنی بیوی کو الٹاجواب دیتا ہے اور نہ ہی اپنے سینئرزکے خلاف جاتا ہےلیکن ضرورت کے وقت وہ لوگوں کے لیے مسیحا بن جاتا ہے۔ رتیش نےاپنے تاثرات، باڈی لینگویج اور ڈائیلاگ ڈیلیوری سے اس کردار میں جان ڈال دی ہے۔ 
 اس سیریزمیں انہوں نےفارما جائنٹ کاکردار ادا کیا ہے۔ ہمیشہ کی طرح ان کی اداکاری بے مثال ہے۔ باقی اداکاروں نے بھی اپنے کرداروں کو انصاف دیا ہے۔ 
نتیجہ
اس سیریز نے یہ معلومات فراہم کی ہیں کہ کچھ کمپنیاں کامیاب میڈیکل ٹرائلز کیے بغیر ادویات مارکیٹ میں فروخت کرتی ہیں۔ اب اگرچہ یہ ایک افسانوی کہانی ہے لیکن اس میں دکھائی گئی چیزوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے اس سیریز کو ایک بار ضرور دیکھنا چاہئے تاکہ آپ میں بھی اس تعلق سے بیداری پیدا ہوسکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK