پشپا کا سیکوئل پہلے حصے سے کم نہیں بلکہ زیادہ شاندار ثابت ہورہا ہے،بھرپور ایکشن کے ساتھ شاندار اداکاری اور جذبات کا بھی ڈوز دیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 07, 2024, 11:07 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
پشپا کا سیکوئل پہلے حصے سے کم نہیں بلکہ زیادہ شاندار ثابت ہورہا ہے،بھرپور ایکشن کے ساتھ شاندار اداکاری اور جذبات کا بھی ڈوز دیا گیا ہے۔
پشپا ۲:دی رول (Pushpa: The Rule - Part 2)
اسٹار کاسٹ:الوارجن، فہد فاصل، رشمیکا مندانا، راج شیکھر اننگی، جگدیش پرتاپ بنداری، جگپتی بابو، انوسویا بھردواج
ڈائریکٹر :سوکمار
رائٹر :سوکمار، اے آر پربھائو، سریکانت وسا
پروڈیوسر: سوکمار، وائی روی شنکر، نوین یرنینی
میوزک:دیوی سری پرساد
سنیماٹوگرافی:میروسلو بروزیک
ایڈیٹنگ:روبین سروے، کاریتکا سرینواس
پروڈکشن منیجر:اموگ کورگائوں کر، جونٹی سنگھ راوت
کاسٹیوم:شیتل شرما
ریٹنگ: ****
پشپا ۲: دی رول ایک ایسی فلم ہے جس کا اس سال سب سے زیادہ انتظار کیا گیا ہے، یہ آخر کار اب سنیما گھروں میں آگئی ہے۔ اس کے انتظار کئے جانے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ اس کے ریلیز ہونے سے قبل ہی پوری دنیا میں ۱۰۰؍کروڑ روپے کے ٹکٹ فروخت ہوچکے تھے۔ تھیٹرمیں فلم کے پہلے طویل فارمیٹ کے ایکشن سین میں ہیرو الو ارجن پشپا کا’فلاور نہیں فائر ہےوالا انداز پیش کرنے کے بعدپشپایعنی الو ارجن کی ایک ایسی دنیا کا سفر شروع ہوتا ہےجس میں ایکشن، رومانس اور تشدد سمیت تمام مصالحےموجود ہیں جس کے لیےجنوبی ہند کی فلمیں مشہور ہیں۔ ماننا پڑے گا کہ ہیرو الو ارجن، ہیروئن رشمیکا مندانا اور ویلن فہد فاصل نے اپنی اداکاری سے اسکرین پر آگ لگا دی ہے۔
فلم کی کہانی
کہانی کی بات کریں تو، پشپا راج (الو ارجن) جو پہلے حصے میں ایک عام یومیہ مزدور تھا، چندن کی لکڑی کا اسمگلر بن چکاہے۔ اسمگلر کےطور پر اپنی بڑھتی ہوئی شہرت کے ساتھ ساتھ وہ اپنے علاقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھی بہت کچھ کرتا ہےاور ان کے دلوں کا بادشاہ بن جاتاہےلیکن دوسری طرف اس کے دشمنوں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔ ایس پی بھنور سنگھ شیخاوت (فہدفاصل) سے اس کی دشمنی بڑھ گئی ہے۔ شیخاوت ماضی کی توہین کا بدلہ لینے اوربین الاقوامی اسمگلنگ کو روکنے کے لیےکسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ دوسری جانب پاور ہاتھ میں آنے کے بعد پشپا کی ضد اور تکبر مزید بڑھ جاتا ہے۔ بیوی سری ولی (رشمیکا مندانا)اس سے وزیراعلیٰ کے ساتھ اپنی تصویر کھنچوانےکو کہتی ہے اور جب ریاست کے وزیر اعلیٰ نےتصویر دینے سے انکار کر دیا تو پشپا اپنی طاقت اور پیسے کی مدد سے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کروا دیتا ہے۔
اسمگلنگ کیس میں خود کو صندل کی اسمگلنگ کا بے تاج بادشاہ ثابت کرنے کے لیے، وہ۵۰۰؍کروڑروپے کا سودا کرتا ہے جبکہ شیخاوت نے اسے پکڑنے کے لیے ایک خطرناک جال بچھایا ہے۔ سری ولی کے ماں بننے کی خبر پشپا کی زندگی میں خوشی لاتی ہے، لیکن خود اس کا سوتیلا بھائی اور معاشرے کے دیگر افراد اسے باپ کے نام سے محروم رکھے ہوئےجواس کیلئے تکلیف کا باعث ہے۔ پھر سوتیلے بھائی کی بیٹی کو دوسرے علاقے کے طاقتور لوگ اٹھاکرلےجاتے ہیں۔ اب گھر کی بیٹی کو عزت کے ساتھ واپس لانا پشپا کی ذمہ داری ہے۔ کیا پشپا اپنے گھر کی بیٹی کی عزت بچا پائے گا؟کیا اس کے گھر والے، جو اسے ناجائز سمجھتے ہیں، اسے قبول کریں گے؟ کیا پشپا شیخاوت کو شکست دے کر سنڈیکیٹ میں اپنا تسلط قائم کر پائے گا؟ ان تمام سوالوں کے جواب آپ کو فلم دیکھنے کے بعد مل جائیں گے۔
ہدایت کاری
عام طور پر جب کسی فلم کا سیکوئل آتا ہے تو وہ اکثر پہلے حصے سے بہتر ثابت نہیں ہوتا، لیکن یہاں ہدایت کار سوکمار نے دوسرے حصے کو شاندارایکشن، عظیم الشان سیٹس، جذبات کی بھرپور خوراک، ڈانس اورمیوزک کے ذریعہ زیادہ اچھا بنادیا ہے۔ چونکہ وہ فلم کے مصنف بھی ہیں، اس لیے ان کی کرداروں کی عجیب و غریب خصوصیات کہانی کودیکھنے کے قابل بناتی ہیں۔
ادا کاری
الو ارجن، جنہیں پشپا ون کے لیے نیشنل ایوارڈ ملا ہے، پارٹ ٹو میں اداکاری کی نئی بلندیوں کو چھوتےنظر آ رہے ہیں۔ پشپا کے کردار کو انہوں نے اپنے اندر پوری طرح سمو لیا ہے۔ فہد فاصل بطور ویلن ایک بار پھر بھرپورتفریح فراہم کرتے ہیں۔ عام طور پر، اس طرح کی ہیرو-ویلن والی فلموں میں ہیروئن کا کردار زیادہ بااثر نہیں ہوتالیکن رشمیکا مندانا سری ولی کے طور پر الوکے ہم پلہ نظر آتی ہیں۔ اللو کے ساتھ ان کی کیمسٹری کھل کر سامنے آتی ہے۔ اپنی اداکاری کی مہارت سےانہوں نے خود کو کہیں بھی کمزور نہیں ہونے دیا۔ رمیش راؤ، جگپتی بابو، سنیل، انسویا بھاردواج، سورو سچدیوا، تارک پونپا، کلپ لتا اوراجے جیسے تمام معاون اداکاروں نے اچھا تعاون کیا۔
نتیجہ
عمدہ اداکاری اور دلکش مناظر کیلئے یہ فلم دیکھی جاسکتی ہے۔