چھترپتی شیواجی مہاراج کے زیر تسلط رہ چکا یہ قلعہ مراٹھا فن تعمیر کے ساتھ قدیم دور کامنظر پیش کرتا ہے، قلعہ کے علاوہ بھی یہاں بہت کچھ دیکھنے لائق ہے۔
EPAPER
Updated: November 28, 2024, 3:13 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
چھترپتی شیواجی مہاراج کے زیر تسلط رہ چکا یہ قلعہ مراٹھا فن تعمیر کے ساتھ قدیم دور کامنظر پیش کرتا ہے، قلعہ کے علاوہ بھی یہاں بہت کچھ دیکھنے لائق ہے۔
رائے گڑھ قلعہ مہاراشٹرکے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے اور یہ پہاڑی قلعہ رائے گڑھ ضلع میں واقع ہے۔ مراٹھا سلطنت کے چھترپتی شیواجی مہاراج نے ۱۶۷۴ءمیں اس قلعے کو اپنی سلطنت کا دارالحکومت قراردیا تھا۔ رائے گڑھ قلعہ سطح سمندر سے ۲۷۰۰؍فٹ کی بلندی پرہےجو سہیادری پہاڑی سلسلے میں واقع ہے۔ رائے گڑھ قلعہ ہفتے کے آخر میں چھٹیوں کا ایک بہترین مقام ہے جو سیاحوں میں مقبول ہے اور یہ قدیم مراٹھا سلطنت کے ورثے کو دیکھنے کا ایک یادگار موقع فراہم کرتا ہے۔
قلعہ کی اہمیت
رائے گڑھ قلعہ چندر راؤ مورس نے۱۰۳۰ءکےدوران تعمیر کیا تھااور اسے رائری قلعہ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ۱۶۵۶ءمیں یہ قلعہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے زیر تسلط آیا۔ شیواجی مہاراج نے رائری قلعےکی تزئین و آرائش اور توسیع کی اور اس کا نام بدل کر رائے گڑھ قلعہ رکھ دیا۔ جس کا مطلب ہے بادشاہ کاقلعہ۔ رائے گڑھ قلعہ پر قبضہ کرنےکے بعد شیواجی مہاراج نے اس کے قریب ایک اور قلعہ لنگانا بھی بنایا۔ ۱۶۸۹ءمیں ذوالفقار خان نے رائے گڑھ کے قلعے پر قبضہ کر لیا اور مغل حکمراں اورنگزیب نے اس کا نام تبدیل کر کے اسلام گڑھ رکھ دیا۔ رائے گڑھ قلعہ ۱۷۶۵ءکے دوران برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کی مسلح مہم کا مقام تھا۔ ۹؍مئی۱۸۱۸ءکو یہ قلعہ انگریزوں کے قبضے میں آگیا۔ لیکن اب یہ ایک عظیم سیاحتی مقام کے طور پر جانا جاتا ہے۔
قریب واقع دیگر اہم مقامات
رائے گڑھ قلعے کے آس پاس بہت سے سیاحتی مقامات ہیں، جہاں جانا اپنے آپ میں ایک الگ تجربہ ہے۔
ٹکمک ٹوک پوائنٹ
ٹکمک ٹوک پوائنٹ کو پنشمنٹ پوائنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے جو ۱۲۰۰؍فٹ اونچی چٹان پر واقع ہے اورسہیادری پہاڑیوں کا دلکش نظارہ پیش کرتا ہے۔ ٹکمک ٹوک پوائنٹ سے رائے گڑھ کا نظارہ کیاجا سکتا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں غداری کرنے والوں کو سزا دی جاتی تھی۔ یہ جگہ سیاحتی نقطہ نظر سے خوبصورت اور خطرناک ہے۔
جیجاماتا محل
رائے گڑھ قلعہ میں واقع جیجاماتا محل شیواجی مہاراج کی ماں جیجا بائی کے لیے وقف ہے۔ اس محل کےاہم مقامات میں جیجا بائی کی سمادھی شامل ہے۔ یہ محل اپنی اصلی ساخت اور شان و شوکت کھو چکا ہے کیونکہ برطانوی دور میں اسے کافی حد تک نقصان پہنچا تھا۔
گنگا ساگر جھیل
گنگا ساگر جھیل، جورائے گڑھ قلعہ کے اہم سیاحتی مقامات میں سےایک ہے، ایک مصنوعی جھیل ہے جو پچپڈ میں واقع ہے۔ گنگا ساگر جھیل چھترپتی شیواجی مہاراج کے دور میں بنی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جھیل شیواجی کی تاجپوشی کے دوران دریائے گنگا کے پانی سے بنی تھی۔ گنگا ساگر جھیل رائے گڑھ قلعے کے سامنے واقع ہے اور اس کے چاروں طرف چٹانیں ہیں۔ مہارانی کا ایوان بھی اسی جھیل کے قریب واقع ہے۔ یہ جھیل سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔
رائے گڑھ میوزیم
رائے گڑھ میوزیم رائے گڑھ قلعہ کی سیاحت میں شامل ہے جو رائےگڑھ قلعے کے نچلےمقام پر واقع ہے۔ اسے شری نینادجی بیڈیکر اور شری بابا صاحب پورندرےنے مراٹھا مورخین کے ساتھ مل کر بنایا تھا۔ اس میوزیم میں شیواجی مہاراج کی سلطنت کی مختلف تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں۔ جو مراٹھا سلطنت کے نوادرات اور ثقافتوں کے بارے میں بتاتی ہیں۔ اس میوزیم میں ایک فلم بھی دکھائی جاتی ہے۔
راج بھون
راج بھون وہ جگہ ہے جہاں چھترپتی شیواجی مہاراج نےاپنی سلطنت کام کاج کیا کرتے تھے۔ اس عمارت کی ساخت مراٹھا دور کے فن تعمیر کی عکاسی کرتی ہے۔ آپ راج بھون میں قدیم شاہی غسل کی جگہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔