راج ماچی سہیادری پہاڑی سلسلے کے درمیان بساایک چھوٹا سا گاؤں ہے، شری وردھن اور منارنجن اس کی پہاڑی کی چوٹی پر واقع دوقلعے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 12, 2024, 10:47 AM IST | Inquilab Desk | Mumbai
راج ماچی سہیادری پہاڑی سلسلے کے درمیان بساایک چھوٹا سا گاؤں ہے، شری وردھن اور منارنجن اس کی پہاڑی کی چوٹی پر واقع دوقلعے ہیں۔
راج ماچی سہیادری پہاڑی سلسلے کے درمیان بساایک چھوٹا سا گاؤں ہے۔ شری وردھن اور منارنجن اس کی پہاڑی کی چوٹی پر واقع دوقلعے ہیں ۔ یہ لوناؤلہ اور کھنڈالہ کی دو مشہور پہاڑیوں کے قریب واقع ہیں ۔ قلعہ کے زمینی علاقے پر راج ماچی گاؤں واقع ہے جسے ادھیواڑی نام سے بھی جاناجاتا ہے ۔ راجماچی نے شیواجی مہاراج، شہنشاہ اورنگزیب، شاہو مہاراج اور برطانوی اقتدار کے ہاتھوںکئی تبدیلیاں دیکھی ہیں ۔ راجماچی کا قلعہ سیاحوں اور ایڈونچر کے شوقین افرادکیلئے بہترین جگہ ہے۔ اگر آپ یہاں مکمل ٹریکنگ کا تجربہ کرنا چاہتے ہیںتو آپ کوندھانے غاروں سے شروعات کر سکتے ہیں ۔ ان کی چڑھائی میں تین چار گھنٹے لگیں گے ۔ بصورت دیگر آپ سیدھے ادھیواڑی گاؤں تک (لوناؤلہ کی طرف سے) بذریعہ گاڑی بھی پہنچ سکتے ہیں ۔ اس راستے سے قلعہ تک پہنچنے کیلئے بہ مشکل ۲۰؍ سے ۳۰؍ منٹ تک ٹریکنگ کرنی ہوگی ۔ دونوں راستوں پر سادہ اور واضح طور پر نشان زد پگڈنڈی راجماچی کوابتدائی ٹریکنگ کاایک معروف مقام بناتی ہے۔
راج ماچی قلعہ کی تاریخ
مضبوط راجماچی قلعہ ستاواہنوں نے تعمیر کیا تھا جنہوں نے موریہ خاندان کے خاتمے کے بعد اپنی سلطنت قائم کی تھی اور۲۳۰؍ قبل مسیح تک اس سلطنت پر حکومت کی تھی۔۱۶۵۷ء میں اس خطے کو شیواجی مہاراج نے بیجاپور کے حکمران عادل شاہ سے چھین لیا تھا۔ شیواجی کے دور حکومت میں، راجماچی قلعہ کو دفاعی مرکز بنایا گیا تھا اور بٹالین کے مقصد کیلئے چند ڈھانچے شامل کئے گئے تھے ۔ یہ ۱۷۰۴ ء سے ۱۷۰۵ءتک مغلوں کی حکمرانی میں رہا ۔ بعدمیںاورنگ زیب سے لڑائی کے بعدمراٹھوں نے اس پر قبضہ کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ناگپور کی امبازری جھیل قدرتی نظاروں کا بہترین مقام
۱۹؍ ویں صدی میں اس قلعے پر انگریزوں نے قبضہ کر لیا تھا۔ آزادی کے فوراً بعد، راجماچی قلعہ کو مہاراشٹر میں ایک قدیم اور محفوظ یادگار قرار دیا گیا۔ مقامی دیوتا کے نام وقف کردہ بودھ غاریں راجماچی سطح مرتفع کی مغربی جانب واقع ہیں اور ان پر۲۰۰؍قبل مسیح کے دوران تراشے گئے نقش ونگار ملتے ہیں۔
راج ماچی جانے کا بہترین وقت
جون سے ستمبر کاوقت راجماچی کا دورہ کرنے کا بہترین وقت ہے کیونکہ یہاں مانسون سیاحوں کا چشموں اور ہریالی کے ساتھ استقبال کرتا ہے۔ اگرچہ یہ ایک خوبصورت جگہ ہے اور سال کے کسی بھی موسم میں یہاں کا لطف اٹھایا جا سکتا ہے، لیکن بہتی ندیاں، سرسبز و شاداب جنگلات اور گھاس کے میدان اور دھندلے بادل برسات کے موسم کو راجماچی کا بہترین وقت بناتے ہیں۔دوپہر سے شام تک قلعہ کی سیر کا بہترین وقت ہوتا ہے ۔ رات کے وقت گاڑی چلانا نسبتاً مشکل ہو جاتا ہے۔
سردیوں میں جانے کا بھی الگ مزہ ہے
سردیوں یعنی نومبر سے جنوری کے دوران، یہ علاقہ کافی حد تک سوکھ جاتا ہے، اس لئے آپ کو کوئی آبشار/ ندیاں نظر نہیں آئیں گی اور نہ ہی نظارے اتنے سرسبز ہوں گے۔ تاہم، درجہ حرارت کافی آرام دہ ہوتاہے اور چونکہ پگڈنڈیاں خشک ہوتی ہیں اس لئے ان پر چلنا بہت آسان ہوتا ہے ۔ سیاح رات کو چوٹی پر خیمہ بناکر بھی رات گزار سکتے ہیںیا یہ بھی بہتر ہوگا کہ نیچے ادھیواڑی میں کمرہ کرالے پر لے لیں۔ ان مہینوں میں موسم کافی ٹھنڈا ہوجاتا ہے اور رات کو یخ بستہ ہوائیں چلتی ہیں اور ستاروں سے بھرا آسمان نظر آتا ہے۔
کیسے پہنچیں ؟
بذریعہ روڈ :راج ماچی ممبئی پونے شاہرا ہ پرکھوپولی اور کھنڈالہ کے درمیان واقع ہے۔لوناؤلہ سے راجماچی کافاصلہ ۱۵؍ کلومیٹر ہے لیکن ڈرائیونگ میںاحتیاط ضروری ہے۔یہاںپہنچنے کے بعد ۳۰؍ سے ۴۰؍ منٹ کی ٹریکنگ کرنی ہوگی۔ بذریعہ ٹرین :ممبئی سے کرجت کی ٹرین پکڑنی ہوگی یا طویل مسافتی ٹرین سے لوناؤلہ اترنا ہوگا۔خشک موسم میں لوناؤلہ سےگاڑیوںکے ذریعے ادھیواڑی اور کوندھانے تک آسانی سے پہنچا جاسکتا ہے۔