زلزلے کے سبب پتھر کی کان دھنسنے سے وجودمیں آنے والی اس جھیل کی چھترپتی شاہو مہاراج نے تزئین کاری کی اور سیاحتی مرکز بنایا۔
EPAPER
Updated: November 07, 2024, 11:06 AM IST | Mohammed Habib | Kolhapur
زلزلے کے سبب پتھر کی کان دھنسنے سے وجودمیں آنے والی اس جھیل کی چھترپتی شاہو مہاراج نے تزئین کاری کی اور سیاحتی مرکز بنایا۔
مہاراشٹرکے تاریخی شہر کولہاپور میں واقع رنکالا جھیل قدرتی خوبصورتی، تاریخی اہمیت اور ثقافتی دولت کا ایک دلکش سنگم ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ۸؍ویں صدی تک یہاں پتھروں کی کان موجودتھی۔ ۹؍ویں صدی میںیہاں ایک شدید زلزلہ آیا جس کی وجہ سے یہ کان دھنس کرتباہ ہوگئی لیکن اسی کے نتیجے میں یہاں زمین کا پانی جمع ہوگیا اور یہ ایک جھیل میں تبدیل ہوگئی۔مہاراجہ شری شاہو چھترپتی کے دور میں،جھیل اور اس کے آس پاس کے علاقوں کو فروغ حاصل ہوا،جس سےیہ ایک خوبصورت اور تفریحی مقام بن گیا۔آج رنکالا جھیل نہ صرف ایک دلکش مقام ہے بلکہ ثقافتی اور ماحولیاتی اثاثہ بھی ہے۔ یہاںکشتی رانی سے لے کر گھڑ سواری تک بہت سی سرگرمیاں ہوتی ہیں اوریہ شالنی محل اور پدمراجے ادیان جیسی اہم جگہوں سے گھرا ہوا ہے۔
جھیل کی تاریخ
جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا اس جھل کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ ۷۵۰ء تا ۸۵۰ء یہاں پر ایک کان ہوا کرتی تھی جس سے سیاہ پتھر نکالے جاتے تھے اور دور دور تک پہنچائے جاتے تھے۔ لیکن۸۰۰ء سے ۹۰۰ء کے بیچ میں یہاں ایک شدید زلزلہ آیا جس کی وجہ سے پوری کان تباہ ہوگئی یہاں تک کہ پوری زمین ہی دھنس گئی۔ چونکہ یہ ایک کان تھی اس لئے یہاں زمین کے اندر بڑے بڑے گڑھے پڑے ہوئے تھےاور زلزلے کے نتیجے میںیہاں کی زمین نیچے ہوئی تو ایک بہت بڑا گڑھا پڑگیا۔ اس گڑھے میں دھیرے دھیرے زمین کے نیچے کا پانی جمع ہوگیا یہاں تک کہ اس نے ایک جھیل کی شکل اختیار کرلی۔طویل عرصے تک یہ علاقہ ویران رہا لیکن چھترپتی شاہو مہاراج کی توجہ اس پر گئی اور انہوں نے اسے تفریحی گاہ کے طور پر ڈیولپ کرنے کا فیصلہ کیا ۔
جھیل سے متعلق اہم معلومات
اس جھیل میں ۲؍گھاٹ موجود ہیں جہاں سے آپ جھیل کے پانی تک پہنچ سکتے ہیں۔یہ راج گھاٹ اور مراٹھا گھاٹ کے نام سےمشہور ہیں۔یہ جھیل ۱۰۷؍ہیکٹر میں پھیلی ہوئی ہے۔ اس جھی میں عام طور پر لوگ شام کے وقت ہی سیر و تفریح کیلئے جاتے ہیں۔ یہ جھیل کئی خوبصورت اور دلکش نظاروں سے بھری ہے۔اس جھیل کا احاطہ ۴ء۵؍ میل ہے۔کچھ لوگوں کا تو یہ بھی خیال ہے کہ یہ جھیل قدرتی طور پر نہیں بنی بلکہ چھترپتی شاہو مہاراج نے اسے پورے طورپر تیار کیا۔
قریبی سیاحتی مقامات
اس جھیل کے قریب بھی کئی سیاحتی مقامات موجود ہیں جن میں ایک چوپاٹی ہے اور اس کے علاوہ کئی گارڈن بھی یہاں موجود ہیں۔ اس کے مغربی جانب شالینی پیلیس اور اس کےمشرقی جانب پدما راجے گارڈن ہے۔شالینی پیلیس کومہاراشٹر کا واحد اسٹار ریٹیڈ پیلیس ہوٹل قرار دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاںگھڑ سواری اورکشتی کی سواری سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
کیسے پہنچیں؟
سڑک کے ذریعے:رنکا جھیل مہاراشٹر کے تمام اہم شہروں سے سڑکوں کے ذریعہ اچھی طرح جڑی ہوئی ہے۔ اس لئے آپ اپنی گاڑی کے ذریعہ آسانی سے یہاں تک پہنچ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر آپ کے پاس کار وغیرہ نہیں تو آپ کو کسی بھی شہر سے یہاں کیلئے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی بسیں مل جائیں گی۔
ٹرین کے ذریعے: سڑک کے علاوہ سیاح ٹرین یا ہوائی جہاز کے ذریعہ بھی یہاں آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ یہ جھیل کولہاپور ریلوے اسٹیشن سے محض ۵؍کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اسٹیشن سے رنکا جھیل جانے کیلئے آپ کو آٹو رکشا یا ٹیکسی آسانی سے مل جائے گی۔
ہوائی جہاز سے:اگر آپ ہوائی جہازسےجانا چاہتے ہیں تو اس کے ذریعہ بھی یہاں جانا آسان ہے۔ کولہا پور کا ہوائی اڈہ جھیل سے محض ۱۷؍کلومیٹر دور ہے۔ ایئرپورٹ سے آپ کو ٹیکسی مل جائے گی جس کی مدد سے آپ آسانی سے جھیل تک پہنچ سکتے ہیں۔n