امیت خان کے ہندی ناول ’ریتا سانیال کے مقدمے‘ پر مبنی اس سیریز میں ادا شرما نےمرکزی کردار ادا کیا ہے،کہانی میں سسپنس موجود ہے۔
EPAPER
Updated: October 27, 2024, 11:44 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
امیت خان کے ہندی ناول ’ریتا سانیال کے مقدمے‘ پر مبنی اس سیریز میں ادا شرما نےمرکزی کردار ادا کیا ہے،کہانی میں سسپنس موجود ہے۔
ریتا سانیال (Reeta Sanyal)
اسٹریمنگ ایپ: ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار(۱۰؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: ادا شرما، مانک پپنیجا،راہل دیو،فیصل سعید
ڈائریکٹر: ابھیروپ گھوش
رائٹر: دیپک داس، امیت خان، رنویر پرتاپ سنگھ
پروڈیوسر: کرشنن ایئر اور راجیشور نائر
موسیقی: بھرت ہنس، سوربھ ملہوترا
سنیماٹوگرافی: انیل کٹکے
ایڈیٹنگ: سومیت
اسسٹنٹ ڈائریکٹر: منوج جی شرما، اندریش چوہان، سربجیت چٹرجی
ریٹنگ:***
ادا شرما کی اداکاری سے سجی او ٹی ٹی پلیٹ فارم’ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار‘پر نشر ہونے والی حالیہ ویب سیریز’ریتا سانیال‘ امیت خان کے ناول’ریتا سانیال کے مقدمے‘ پر مبنی ہے۔ اس میں اداشرما ایک کریمنل وکیل کے مرکزی کردار میں ہیں۔ کہانی کے مرکز میں ایک قتل کیس ہے، جس کے سامنے ٹھکرال ہے۔ وہ ٹھکرال جو پیشے سے وکیل ہے اور رتیاکے والد کی موت کا ذمہ دار بھی ہے۔
سیریز کی کہانی
کہانی ہلکے پھلکے انداز میں شروع ہوتی ہے۔ جہاں وکیل ریتا سانیال(ادا شرما) راکی کا دفاع کر رہی ہیں۔ راکی ایک کتا ہے جس پر ۵؍فٹ کی باڑ پر چڑھنے اور چار پلوں کا باپ بننے کا الزام ہے۔ دوسرے کتے کے اہل خانہ اس کے لیے۱۰؍لاکھ روپے کے معاوضے کامطالبہ کر رہے ہیں۔ کیس جیتنے کےبعد،ریتا کیشو سے عدالت کےباہر ملتی ہے، جس کی ماں کو مقامی ایم ایل اے پارو رانے کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ جب ریتانےکیشو سے اس بارے میں معلومات مانگی تو وہ بتاتا ہے کہ یہ جرم اس کی ماں نے نہیں بلکہ خود اس نےکیا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ یہ ایک’پرفیکٹ مرڈر‘ ہے۔
ریتا اب کیشو کا یہ مقدمہ لڑتی ہے۔ لیکن کمرہ عدالت میں وہ وکیل ایم راج ٹھکرال (راہل دیو) سے ملتی ہے۔ ریتا اور ٹھکرال کی پرانی دشمنی ہے۔ لہٰذا، اب لڑائی صرف قانونی پیچیدگیوں کی نہیں، ذاتی عناد کی بھی ہے۔
ہدایت کاری
’ریتا سانیال‘ ایک ایسا قانونی کرائم ڈرامہ ہے، جسے آپ آسانی سے بھول سکتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ختم ہونے کے بعد آپ پر کوئی دیرپااثر نہیں چھوڑتا۔ یہ سیریز مصنف امیت خان کے ناول ’ریتا سانیال کے مقدمے‘ پر مبنی ہے۔ لیکن یہ سیریزمکمل طور پر آپ کے صبر کا امتحان لیتی ہے۔ کورٹ روم ڈرامہ ہونے کی وجہ سے اس سیریز میں جو سنجیدگی ہونی چاہیے وہ اس میں ناپید ہے۔
سیریز کا ٹائٹل ’ریتا سانیال‘ ہے۔ سانیا ل ایک بنگالی سرنیم ہے لیکن شومیں ایسا کچھ نہیں ہے جو اس کردار کو بنگال سے جوڑتا ہو۔ سیریزکا مرکزی کردار نہ تو بنگالی زبان کا ایک لفظ بولتا ہے اور نہ ہی اس کےطرز زندگی یا ثقافت میں اس کی کوئی جھلک نظر آتی ہے۔
اداکاری
ادا شرما مرکزی کردار میں مناسب نظر آرہی ہیں۔ لیکن ان کی اداکاری سطحی ہے۔ سیریز میں کامیڈی کی ان کی ہر کوشش رائیگاں جاتی ہے۔ راہل دیو ٹھکرال کے کردار میں سنجیدہ اور سخت جان انداز میں خطرناک نظر آتے ہیں۔ لیکن اسکرپٹ کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ یہ تفریحی قانونی ڈرامہ صرف تفریح پر مرکوز ہے۔
’ریتا سانیال‘نامی کردار کو کورٹ روم ڈرامہ کی صنف میں ایک نئے چہرے کے طور پر قائم کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے لیکن بہتر ہو گا کہ آپ یہ سیریز صرف تفریح کے لیے دیکھیں۔
ویب سیریز کے پہلے ہی سین سے ریتا سانیال قانونی نظام کو سنجیدگی سے نہیں لیتی۔ یہ پروڈیوسر اور مصنفین کے ارادوں کی نشاندہی کرنے کیلئے کافی ہے۔ نیریش بسنیٹ ’زی‘ نامی کردار ادا کیا ہے، جو کہ مارشل آرٹ کی ماہر ہے۔ اسے کیشو کو مارنے کا کام سونپا گیا ہے۔ لیکن اس کی وجہ سےکہانی ایک الگ ہی سمت میں بہنے لگتی ہے۔ بہتر ہوتا کہ سیریز بنانے والے اس کے بجائےسسپنس اور پلاٹ کو بہتر بنانے پر وقت صرف کرتے۔
نتیجہ
مجموعی طور پر،’ریتا سانیال‘ ایک شوقیہ طور پر بنایا گیا کورٹ روم تھریلر ہےجس کے ابتدائی ایپی سوڈ دیکھ کر ہی آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ آیا اس پر اپنا وقت صرف کیا جائے یا نہیں۔ ہوسکتا ہے کہ آپ اسے محض تفریح کیلئے ایک مرتبہ دیکھ لیں۔