Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

نادانیاں دیکھ کر اسے بنانے والوں کی نادانیاں صاف محسوس ہوتی ہیں

Updated: March 08, 2025, 11:02 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

کرن جوہرکی کچھ کچھ ہوتا ہے اور دیگر کئی فلموں کا آمیزہ نظر آتی ہے،تیسری فلم میں بھی خوشی کپور کی اداکاری میں گہرائی ندارد،ابراہیم علی خان بہتر نظر آئے۔

Ibrahim Ali Khan can be seen in a scene from the film `Nadanian`. Photo: INN
فلم’نادانیاں ‘کے ایک منظر میںابراہیم علی خان کودیکھاجاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این

نادانیاں (Nadaaniyan)
اسٹارکاسٹ:ابراہیم علی خان، خوشی کپور، مہیما چودھری، سنیل شیٹی، دیا مرزا، جگل ہنسراج، برون چندرا، شان مدن، آشا راجگور
ڈائریکٹر :شونا گوتم 
رائٹر:ریوا رازدان کپور، اشیتا موئترا
پروڈیوسر:کرن جوہر، اپوروا مہتا، ادار پونا والا، سومن مشرا
میوزک:سچن جگر
سنیماٹوگرافی:انوج سمتانی
ایڈیٹنگ:ویشنوی بھاٹے، سدھانت سیٹھ
 کاسٹنگ:مکیش چھابرا
پروڈکشن ڈیزائن:امرتا محل، سبرینا سنگھ
 کاسٹیوم ڈیزائن:ربیکا اینڈرسن، انائیتا شراف
 ریٹنگ: **
 تقریباً ۲۷؍سال قبل کرن جوہر اپنی پہلی فلم ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ لےکر آئے تھے، جس میں پہلی بار ہندوستانی بچے ایک ایسے کالج سے متعارف ہوئےتھےجہاں پڑھائی کے نام پر اساتذہ اور طلبہ دونوں مائیکرو منی اسکرٹس پہن کر’پیارکیاہے؟‘جیسے موضوع پرعمیق تبادلہ خیال کیا کرتے تھے۔ اس وقت سب یہی جاننا چاہتے تھے کہ بھائی یہ کالج ملک میں کہاں واقع ہے؟ کیونکہ ہمارے اسکول میں استاد محبت کے گیت گانے تک پر ہمیں مرغا بنا دیتے ہیں۔ خیر، وہی کرن جوہر اب ایک ایسے حیرت انگیز اسکول کی کہانی لے کر آئے ہیں جہاں طلباء کی بحث کرنے والی ٹیم کے کپتان کا انتخاب اس کی استدلال کی صلاحیت کے بجائے اس کے ایبس کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ فلم کا نام ہے نادانیاں، جسے دیکھنے کے بعدحیرت ہوتی ہے کہ کسی کوایسی نادانیاں کیسے سوجھ سکتی ہیں۔ 
فلم کی کہانی
 کہانی دہلی کے ایک انتہائی اعلیٰ طبقے کے اسکول میں پڑھنے والی پیاجے سنگھ (خوشی کپور)کی ہے۔ پیا مالی طور پر تو مراعات یافتہ ہے، لیکن خاندانی تعلقات کے معاملے میں وہ اتنی خوش قسمت نہیں رہی۔ بچپن سے ہی اس نے اپنی ماں نِیلو (مہیما چودھری) اور والد رَجت (سنیل شیٹی) کے درمیان اختلافات اور دوریوں کو دیکھا۔ ساتھ ہی، اس نے ایک ایسی روایتی، پدرانہ سوچ کا بھی سامنا کیا جہاں صرف بیٹے کو ہی وارث مانا جاتا ہے۔ 
 ایسے میں، جب اس کی بچپن کی سہیلیاں ایک غلط فہمی کی بنا پر اس سےناراض ہو جاتی ہے، تو پیا اس کو منانے کے لیے اپنے ایک فرضی بوائے فرینڈ کا ڈھونگ رچاتی ہے، تاکہ وہ اپنی دوستوں کو یہ یقین دلا سکے کہ اس کا اپنی ہی بی ایف ایف کے کرش کے ساتھ کوئی چکر نہیں چل رہا۔ 
 کہانی آگے بڑھتی ہے، اور اسکول میں انٹری ہوتی ہے ایک نئے اسٹوڈنٹ، ’ککڑ کمال دا‘ارجن مہتا (ابراہیم علی خان) کی۔ ڈاکٹر اورٹیچر والدین (جُگل ہنسراج اور دیا مرزا) کا یہ بیٹا ایک کالج ٹاپر، سوئمنگ چیمپئن اور شاندار باڈی کاحامل نوجوان ہے، جس کی نگاہیں صرف اپنے کریئر پر مرکوز ہیں۔ مگر ۲۵؍ہزارفی ہفتہ کے عوض، وہ پیا کا’کرائے کا بوائے فرینڈ‘ بننے کو تیار ہو جاتا ہے۔ اب اس جعلی محبت کی کہانی کا انجام کیا ہوتا ہے؟ یہ جاننے کے لیے فلم دیکھنی ہوگی۔ 
ہدایت کاری
 ہدایتکارہ شونا گوتم اور فلم کے مصنفین ریوا رازدان کپور، جہان ہانڈا اور اشیتا موئترا کی ٹیم نے امریکی نوعمر رومانوی کامیڈی فلم بنانے کی کوشش کی ہے، لیکن نتیجہ کچھ اور نکلا ہے۔ 
 یہ فلم ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘کے کرن جوہر اسٹائل، ہالی وڈ کے ہائی اسکول رومانس، اور اننیا پانڈے کی’کال می بے‘کے مختلف حصے جوڑ کر بنائی گئی ہے، جس کی شکل کسی جدید ڈیزائن والی جینز کی بجائے، پیوند لگے پرانے پاجامے جیسی لگتی ہے۔ یہاں تک کہ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ کی برگینزا میڈم (ارچنا پورن سنگھ) جو کہ اب ٹیچرسےپرنسپل بن چکی ہیں، ان کے جنریشن زی والے چٹکلے بھی باسی محسوس ہوتے ہیں۔ فلم میں کچھ تھوڑا بہت مزہ ارجن اور پیا کے والدین کے کرداروں سے آتا ہے۔ ورنہ کورین ڈراموں کے اس دور میں ارجن اورپیا کے ملنے، بچھڑنے اور پھر ملنے کی یہ کہانی کچھ خاص دلچسپی پیدا نہیں کرتی۔ 
ادا کاری
 خوشی کپور کی یہ تیسری فلم ہے، لیکن ان کی اداکاری میں اب بھی خود اعتمادی کی کمی ہے۔ انہیں اپنی پرفارمنس میں بہتری کے لیے مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ ابراہیم علی خان، جواس فلم سے اپنا فلمی سفر شروع کررہےہیں، اسکرین پر اچھے لگتےہیں، ان کی موجودگی متاثر کن ہے، مگر انہیں بھی اپنے تاثرات (ایکسپریشنز) اور ڈائیلاگ ڈیلیوری پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دیامرزا، جُگل ہنسراج، سنیل شیٹی اور مہیما چودھری جیسے تجربہ کار اداکاروں نے ان نئے فنکاروں کو اچھا سپورٹ دیا ہے۔ ان چاروں کی اداکاری مضبوط رہی۔ 
نتیجہ
 اگر فارغ وقت میں کوئی اور بہتر کام یا دیکھنے کے لیے کچھ خاص نہیں ہے، تو پھر’نادانیاں ‘ جیسی نادان فلم دیکھی جا سکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK