پونے کے قریب واقع جنر ّ نامی علاقے میں موجود یہ قلعہ آج بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے، ٹریکنگ کے ذریعہ یہاں جاسکتے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 12:00 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
پونے کے قریب واقع جنر ّ نامی علاقے میں موجود یہ قلعہ آج بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے، ٹریکنگ کے ذریعہ یہاں جاسکتے ہیں۔
اگر آپ قلعہ دیکھنا چاہتےہیں اور اس کی تاریخ کو بھی جاننا اور سمجھناچاہتے ہیں تو مہاراشٹریں ان کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بلاشبہ ان میں سےکئی اب خستہ حال ہو چکے ہیں لیکن بہت سے ایسے ہیں جن کی خوبصورتی ابھی تک برقرار ہے۔ شیو نیری قلعہ ان میں سے ایک ہے۔ ایک پہاڑی پربنایا گیا یہ قلعہ ریاست مہاراشٹر کے پونے میں جنر ّ گاؤں کے قریب ہے۔ جنر ّکے آس پاس پہاڑوں میں تقریباً ۱۰۰؍غارہیں۔ پونےسےتقریباً۱۰۰؍کلومیٹر دورموجود جنر ّشہر بہت خوبصورت ہے۔ اس کے علاوہ اس کی آثار قدیمہ کی اہمیت بھی بہت زیادہ ہے۔
قلعہ کی تاریخ
کہا جاتا ہے کہ شیواجی کی پیدائش کے وقت ان کے والد شاہ جی نے اپنی بیوی جیجا بائی کی حفاظت کے لیے یہ قلعہ بنوایا تھا۔ پیدائش کے بعد شیواجی کی پرورش یہاں شیونیری قلعےمیں تقریباً ۱۰؍ سال تک ہوئی۔ مندر کے اندر جیجا بائی اور شیواجی کے بچپن کی مورتیاں ہیں۔ اس کے علاوہ شیواجی کا نام دیوی شیوائی کے نام پر رکھا گیا تھا جس کا مندر بھی قلعے کے اندر بنایا گیا ہے۔
قلعہ کی ساخت
قلعہ چاروں طرف سے بڑی بڑی چٹانوں سے گھرا ہوا ہے۔ قلعہ کے بیچوں بیچ ایک بڑا تالاب ہے جسے’بادامی تالاب‘ کہا جاتا ہے۔ مندر میں پینے کے پانی کے دو ذرائع ہیں جنہیں گنگا اور جمنا کہا جاتاہے۔ اس قلعے سے زمین کو ۳۶۰؍ڈگری تک آرام سے دیکھا جا سکتا ہے۔ سپاہی یہاں سے دشمن کے حملوں کا جائزہ لیتے تھے۔
ٹریکنگ جانے کا اہم ذریعہ
نانارمیں ہندوستان کے کسی بھی دوسرے شہر سے زیادہ غار ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ زیادہ تر قلعے پہاڑوں پر ہیں، ان کو دیکھنے کا واحد ذریعہ ٹریکنگ ہے۔ شیو نیری قلعہ بھی ان قلعوں کی فہرست میں آتا ہے۔
اگر آپ ایڈونچر کے شوقین ہیں اور آپ کو ٹریکنگ پسند ہے یا آپ ٹریکنگ کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو ہم آپ کویہی مشورہ دیں گے کہ ایک بار شیو نیری قلعہ ضرور دیکھیں۔ شیو نیری قلعےکے کل سات دروازے ہیں۔ اس قلعے کے پہلے دروازے کا نام گنیش اور آخری دروازے کا نام کلوپ ہے۔ پہلے دروازے سے ساتویں دروازے تک کے سفر کے دوران آپ کو بہت سی تاریخی عمارتیں دیکھنےملیں گی۔
جانے کا بہترین وقت
سردیوں کے موسم میں یہاں جانا اچھا ہے۔ اس موسم میں آپ آرام سےپورے قلعے کی سیر کر سکتے ہیں۔ گرمیوں میں بڑھتے ہوئےدرجہ حرارت کی وجہ سے سفر کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ جگہ سیاحوں میں ٹریکنگ کے لیے بھی بہت مشہور ہے لیکن مانسون میں یہاں آنے سےگریز کریں کیونکہ اس دوران پہاڑوں پر سبزہ اگ آنے کی وجہ سےپھسلنے کا ڈر زیادہ رہتا ہے۔
کیسے پہنچیں
ہوائی راستہ- اگرمہاراشٹر کے علاوہ کسی اور ریاست میں رہتے ہیں اورہوائی جہازکے ذریعے یہاں آنے کا ارادہ کر رہے ہیں تو پونے یہاں کا قریب ترین ہوائی اڈہ ہے۔ اس ہوائی اڈے سے آپ پرائیویٹ ٹیکسی یا کار کے ذریعہ یہاں پہنچ سکتے ہیں۔
ریل کے ذریعے- پونے ریلوے اسٹیشن یہاں تک پہنچنے کے لیے قریب ترین ریلوے اسٹیشن ہے جہاں آپ ممبئی سمیت ملک کے کسی بھی شہر سے پہنچ سکتے ہیں۔ پونے اسٹیشن پہنچنےکے بعد آپ بس اور ٹیکسی کی سہولت استعمال کرکے یہاں پہنچ سکتے ہیں۔
بذریعہ سڑک: بسیں تقریباً تمام بڑے شہروں سے پونے تک چلتی ہیں۔ اس کے بعد آپ کو شیو نیری پہنچنے کے لیے ٹیکسی یا آٹو لینا پڑے گا۔ اس کے علاوہ اگر آپ اپنی کار کے ذریعہ یہاں جانا چاہتے ہیں تو وہ بھی ایک عمدہ متبادل ہے کیوں کہ ممبئی یا دیگر کسی شہر سے آپ سڑک کے ذریعہ آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔