• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دادر کے پھول بازار کی دوردو رتک شہرت ہے

Updated: June 11, 2024, 11:00 AM IST | Inquilab Desk | Mumbai

یہاں ہر طرح کے پھول دستیاب ہیں ، غیر ملکی اور نایاب پھول بھی ملتےہیں،شادی بیاہ کے سیزن میں کاروبار بڑھ جاتا ہے۔

Different types of flowers in Dadar flower market. Photo: Inquilab, Kriti Survey Parade
دادر کے پھول بازار میں مختلف اقسام کے پھول۔ تصویر: انقلاب، کریتی سروے پراڈے

آپ کو پھولوں کی خریداری کرنی ہے تو دادر کے پھول بازار رخ کیجئے۔ یہاں طرح طرح کے پھول ملتے ہیں ۔ یہاں تک کہ غیر ملکی اور نایاب پھول بھی دستیاب ہیں۔ یہ مارکیٹ دادر ریلوے اسٹیشن کے قریب ہے، یہاں پھولوں کے علاوہ مختلف درختوں کے پتے بھی ملتے ہیں۔ صبح۴؍ بجے سے صبح ۶؍بجے تک پھولوں کا خاص ہول سیل بازار لگتا ہے، اسکے بعد ریٹیل مارکیٹ شروع ہوتا ہے جو شام تک جاری رہتا ہے۔ اس کے قریب میں بھاجی مارکیٹ ہے جہاں ہر طرح کی سبزی ملتی ہے۔ دادر کے پھول بازار کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں دور دور سے لوگ پھول اور پتے خریدنے آتے ہیں۔ برادران وطن یہاں کے پھولوں کا استعمال پوجا پاٹ اور آخری رسومات وغیرہ میں کرتے ہیں۔ دادر مارکیٹ کے پھولوں کو شادی بیاہ کے موقع پر بھی استعمال کیا جاتا ہے، اس سے دلہے کی کار سجائی جاتی ہے، ہال اور کمرہ سجانے کیلئے یہیں کے پھولوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ الیکشن کے موسم میں بھی دادر کے پھولوں کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ اس بازار میں قطار سےدکانیں لگتی ہیں۔ گیندا، گلاب اور چمیلی کے ساتھ ساتھ دیگر پھولوں کی بھی دکانیں ہیں۔ اس مارکیٹ میں داخل ہو نے پر بعض دفعہ ایسے پھول بھی دکھائی دیتے ہیں جنہیں دیکھ کر حیرت ہوتی ہے، کیونکہ یہ پھول زندگی میں پہلی  بار دیکھنے کا اتفاق ہوتا ہے۔ پھول بازار کے ایک دکاندار کا کہناتھا، ’’دادر میں واقع پھول بازار میں دن بھر رجنی گندھا، چمپا، گیندا، شیونتی، للی اور موگرا وغیرہ پھولوں کی خوشبو بکھری رہتی ہے۔ یہ ممبئی کا واحد پھولوں  کا سب سے بڑا بازار ہے۔ یہاں سے ممبئی، تھانے اور وسئی ویرار تک پھول سپلائی کئے جاتے ہیں۔ اس بازار سے روزانہ۴۰؍ سے۵۰؍ ٹرک پھول فروخت ہوتے ہیں ، سیزن میں ان کی فروخت بڑھ جاتی ہے۔ ساون، گنپتی، دسہرہ اور دیوالی جیسے تہواروں میں پھول زیادہ فروخت ہو تے ہیں۔ یہاں پھولوں کے کاروبار سے تقریباً سوا لاکھ افراد وابستہ ہیں جن میں پھولوں کے تاجر، سجاوٹ کرنے والے، مالا بنانے والے، خردہ فروش اور ٹرانسپورٹرز وغیرہ شامل ہیں۔ یوپی بہار کے باشندوں کی ایک بڑی تعداد یہاں کاروبار اور کام کرتی ہے۔ شادی کے زیادہ تر پروگرام اپریل اور مئی میں ہوتے ہیں جب داخلی دروازے اور منڈپ تک کو پھولوں سے سجا یا جاتا ہے۔ اس لئے اس وقت پھولو ں کی زیادہ مانگ ہوتی ہے۔ ‘‘
  پھول کی قسموں سے متعلق ایک دکاندار کا کہنا ہے، ’’دادر پھولوں کی منڈی میں مقامی پھول دستیاب ہیں۔ گلاب، چمپا، للی، موگرا اور جوہی وغیرہ جیسے پھول سانگلی، ستارہ، ناسک، پونے، بنگلور، مدورئی، کوئمبٹور، چنئی، اندور، اجین، لکھنؤ، سری نگراور جے پور سے ٹرین اور ہوائی جہاز سے لائے جاتے ہے۔ اس بازار میں  غیرملکی پھول بھی ملتے ہیں۔ چائنیز گلاب بھی اب اپنے ملک ہی میں اگائے جاتے ہیں۔ دادر کے پھو ل بازار میں ان کی بڑی کھپت ہے۔ ‘‘ 
 اسٹیشن سے متصل دادر مغرب میں پھولوں کا ہول سیل کاروبار کب شروع ہوا ہے؟ اس بارےمیں  کچھ کہنا مشکل ہے۔ مقامی افراد اسے پھول گلی کہتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے، ’’ پھولوں کی اس گلی میں مہکتے پھولوں کا کاروبار طویل عرصے سے جا ری ہے۔ یہاں کئی نایاب پھول دیکھے جا سکتے ہیں۔ ‘‘
  ان کا مزید کہناتھا، ’’ یہاں پھولوں کی نیلامی بھی ہوتی ہے، بڑی تعداد میں ہول سیل تاجر ہیں۔ پھول شادی اورد یگر تقریبات کے منتظمین کو ہول سیل میں فروخت کئے جاتے ہیں۔ اس دور میں  زیادہ تر کاروبار فون پر ہونے لگا ہے۔ یہاں  جو بھی تاجر آتے ہیں  ، وہ پوری طرح مطمئن ہو کر جاتے ہیں۔ شہر میں چھوٹے مقامی پھول بیچنے والے بھی یہاں سے پھولوں کی اپنی ضرورت پوری کرتے ہیں۔ ‘‘
  ایک تاجر نے دعویٰ کیا، ’’ یہ ایشیا میں پھولوں کی سب سے بڑی منڈی ہے۔ مارکیٹ میں سیکڑوں لائسنس یافتہ دکاندار ہیں۔ ‘‘پھول گلی میں برسوں سے کاروبار کرنے والے ایک تاجر نے بتایا، ’’ `دادر پھولوں کے بازار میں ہمیشہ پھولوں کی قیمتیں بدلتی رہتی ہیں۔ جب مانگ زیادہ ہوتی تو ہم زیادہ قیمتیں لیتے ہیں۔ پیلے اور نارنگی پھول زیادہ تر مندروں میں استعمال ہوتے ہیں۔ ہول سیل تاجروں کا سب سے بڑا مسئلہ جگہ کا ہے، اب دکانیں چھوٹی پڑرہی ہیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK