• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سنہہ گڑھ کا قلعہ تاریخ کے کئی واقعات کیلئے مشہور ہے

Updated: December 26, 2024, 11:53 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

پونے کے قریب واقع اس قلعے کے تعلق سےبتایا جاتاہے کہ تاناجی مالوسرے نے اسے فتح کیا تھا، یہاں کئی چیزیں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

Entrance gate of Sinhagarh Fort. Photo: INN
سنہہ گڑھ قلعہ کا داخلی دروازہ۔ تصویر: آئی این این

سہیادری پہاڑی سلسلےکےمشرقی جانب پھیلی بھولیشور پہاڑی پرایک قدیم قلعہ ہوا کرتا تھاجس کا نام ’کونڈانا‘تھا۔ وقت کے ساتھ اس کا نام سنہہ گڑھ پڑگیا۔ بہت سے قلعے جیسے پورندر، راج گڑھ، تورنا، لوہ گڑھ، ویسا پور اور تنگ، سنہہ گڑھ سے نظر آتے ہیں۔ سنہہ گڑھ تاناجی مالوسرے کی بے مثال بہادری کی وجہ سے مشہور ہے۔ سنہہ گڑھ چھترپتی شیواجی مہاراج کے دور میں ایک اہم قلعہ تھا۔ 
قلعہ کی تاریخ
 سنہہ گڑھ قلعہ پہلے عادل شاہی کےماتحت تھا۔ دادوجی کونڈ دیو بیجاپورکر(عادل شاہی) صوبیدارتھے۔ ۱۶۴۷ءمیں دادوجی کونڈ دیو کی موت کے بعد، شیواجی مہاراج نےاسے اپنی حکومت میں شامل کرلیااور اسے اپنا فوجی مرکز بنالیا۔ ۱۶۴۹ءمیں، شاہ جی راجے کی رہائی کے بدلے، شیواجی مہاراج نے یہ قلعہ عادل شاہ کو واپس کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تاناجی مالوسرےنے اسےدوبارہ فتح کیا تھا۔ 
سنہہ گڑھ نام کیسے پڑا
 کہا جاتا ہے کہ شیواجی مہاراج نے تانا جی کی قربانی کے سبب اس قلعے کا نام ’’سنہہ گڑھ‘‘ رکھا۔ لیکن تاریخی شواہد کے مطابق ’سنہہ گڑھ‘ کا نام پہلے سے رائج تھا۔ خود مہاراج نے۳؍ اپریل ۱۶۶۳ءکو لکھے گئے خط میں ’سنہہ گڑھ‘ نام کا ذکر کیا ہے۔ 
یہاں کے اہم مقامات
پونے دروازہ: یہ دروازہ قلعہ کےشمال میں واقع ہے۔ یہ بنیادی طورپر شیواجی دور سے پہلے بھی استعمال ہوتا تھا۔ پونے کی طرف ۳؍ دروازے ہیں جن میں سے یہ تیسرا دروازہ یادو کے دور کا ہے۔ 
کھنڈ کڑا: قلعہ میں داخل ہوتےہی ہماری آنکھوں کے سامنے ۳۰؍ سے ۳۵؍فٹ اونچا کھنڈ کڑا نظرآتاہے۔ یہاں سے پونے کا کمپلیکس، پورندر مشرق کی طرف نظر آتا ہے۔ 
دارو کا کوٹھار:دارو کاکوٹھار داخلی دروازے کے دائیں جانب پتھر کی ایک عظیم الشان عمارت ہے۔ اس گودام کو۱۱؍ستمبر ۱۷۵۱ءکو آسمانی بجلی گرنے سے بہت نقصان پہنچا تھا۔ اس حادثے میں یہاں واقع فرنویسوں کاگھر تباہ ہو گیا اور گھر کے تمام مکینوں کی موت ہو گئی۔ 
تلک سے ملاقات کیلئے مشہور بنگلہ:رام لال نندرام نائک سے خریدی گئی جگہ پربنایا گیا یہ بنگلہ بال گنگادھر تلک سے ملاقات کیلئےمشہور ہے۔ ۱۹۱۵ءمیں مہاتما گاندھی اور لوک مانیہ تلک کی ملاقات اسی بنگلے میں ہوئی تھی۔ 
دیوٹاکے: تانا جی میموریل کے پیچھے بائیں جانب ایک چھوٹا تالاب ہے۔ جب آپ تالاب کے بائیں جانب مڑیں گے تو آپ کو مشہور دیوٹاکے نظر آئے گا۔ یہ ٹینک پہلےپینے کے پانی کے لیے استعمال ہوتا تھا اور آج بھی لوگ اس کا پانی استعمال کرتے ہیں۔ جب مہاتما گاندھی پونے آتے تھے تو انہوں نے خصوصی طور پر اس ٹینک سے پانی منگوایا تھا۔ 
کیسے پہنچیں 
ریل کے ذریعے:اگر آپ ٹرین سے قلعہ تک پہنچنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں توآپ کو بتادیں کہ پونے ریلوے اسٹیشن یہاں کا سب سے نزدیکی ریلوے اسٹیشن ہےجہاں پورے ملک سے ریلیں پہنچتی ہیں۔ پونے ریلوے اسٹیشن سے آپ بس یا ٹیکسی کے ذریعہ قلعہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ 
ہوائی راستہ: اگر آپ ہوائی جہاز سے جانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو آپ کو معلوم ہو کہ پونے شہر میں واقع پونے ایئرپورٹ سب سے قریبی ہوائی اڈہ ہے، اور یہ ہوائی اڈہ پورے ملک سے جڑا ہوا ہے۔ یہاں سے آپ بس یا ٹیکسی کی مدد سے قلعہ تک آسانی سے پہنچ سکتے ہیں۔ 
بذریعہ سڑک:اگر آپ سڑک کے ذریعہ یہاں جانے کا سوچ رہے ہیں تو آپ اپنی کاریا دیگر کسی گاڑی سےسڑک کے ذریعہ بھی جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی مختلف شہروں سے یہاں جانے کیلئے دستیاب ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK