• Wed, 12 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اُکھرول: منی پور میں خوبصورت وادیوں اور پہاڑیوں کامرکز

Updated: February 12, 2025, 11:41 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

شمال مشرق میں واقع ریاست منی پور میں کئی پہاڑی چوٹیاں ہیں جہاں سے دور دور تک کا نظارہ کیا جاسکتا ہے،اس کے علاوہ یہاں دلکش جھیل اور غار بھی ہے۔

Khayang peak. Photo: INN
خیانگ کی چوٹی۔ تصویر: آئی این این

ملک کی شمال مشرقی منی پور ریاست میں واقع اُکھرول ایک خوبصورت ضلع ہےجو اپنی قدرتی دلکشی اور حسین مناظر کے لیے مشہور ہے۔ یہ جگہ نہ صرف دیکھنے میں دلکش ہے بلکہ یہاں آپ کو روحانی اور ذہنی سکون کا بے مثال تجربہ حاصل ہو سکتا ہے۔ پہاڑیوں اور جھیلوں کے درمیان واقع یہ مقام نہایت دلکش ہے۔ ایک شاندار تعطیل گزارنے کے لیے یہاں کا منصوبہ ایک بہترین انتخاب ثابت ہو سکتاہے۔ اُکھرول ریاست کا ایک چھپا ہوا سیاحتی مقام ہےجس کے بارے میں مخصوص مسافروں کو ہی علم ہوتا ہے، یہی وجہ ہےکہ یہ عام لوگوں کی نظروں سے دور ہے۔ قدرتی مناظر کے شوقین افرادسے لے کر ایڈونچر کے دلدادہ لوگ یہاں بےحد لطف اندوز ہو سکتےہیں۔ یہاں چاروں طرف پھیلی سرسبز و شاداب وادیوں اور پہاڑوں سے آتی ٹھنڈی ہوا ایک تازگی بخش احساس فراہم کرتی ہے۔ 
خیانگ کی چوٹی
 اُکھرول کے سفر کا آغاز آپ یہاں کے سب سے اونچے مقام خیانگ پیک سے کر سکتے ہیں۔ سطح سمندر سے۳۱۱۴؍میٹر کی بلندی پر واقع یہ چوٹی پورے علاقے کے دلکش مناظر دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ یہاں سے آپ اُکھرول کی قدرتی خوبصورتی کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔ یہاں سے دور تک پھیلی ہوئی پہاڑی وادیوں کا دلکش نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں آپ ٹریکنگ جیسی مہماتی سرگرمیوں سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ بلندی پر پہنچ کر سورج کے طلوع ہونے کا منظر دیکھنا ایک خواب جیسا تجربہ ہے۔ سورج کی دھیرے دھیرے چمکتی کرنوں کے ساتھ یہاں کے نظارے کسی جادوئی منظر سے کم نہیں۔ ایک منفرد تجربے کے لیے آپ اس جگہ کی سیر کا منصوبہ بنا سکتے ہیں۔ 
شیروئی کاشونگ چوٹی 
 خیانگ پیک کے علاوہ آپ یہاں کی مشہور پہاڑی چوٹی شیروئی کاشونگ کی سیر کا بھی ارادہ کر سکتے ہیں۔ یہ مقام شہر کے سب سےبہترین سیاحتی مقامات میں شمار کیاجاتا ہے۔ خیانگ پیک کے مقابلے میں یہ جگہ زیادہ مشہور ہے کیونکہ یہاں تک پہنچنا نسبتاً آسان ہے۔ اس پہاڑ کی بلندی سطح سمندر سے۲۸۳۵؍میٹرہے۔ سرسبز وادیوں کے درمیان واقع یہ چوٹی اپنی شان و شوکت کے ساتھ سیاحوں کو بہت متاثر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ چوٹی پر کھلے ہوئے رنگ برنگے پھول بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ یہ خوبصورت پھول مئی اور جون کے مہینوں میں کھلتے ہیں۔ 
 اگر آپ خوش نصیب ہوں تو یہاں آپ کو دنیا کا نایاب پھول ’لیلیم میکلینیا‘ بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ یہ پہاڑی علاقہ اپنی قیمتی جڑی بوٹیوں کے لیے بھی مشہور ہے۔ 
کوچوؤفنگ جھیل 
 پہاڑی چوٹیوں کے علاوہ آپ یہاں کی مشہور جھیل کوچوؤفنگ کی سیر بھی کر سکتے ہیں۔ اس جھیل کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس کی شکل ہندوستان کے نقشے سے ملتی جلتی ہے۔ یہ خوبصورت جھیل پہاڑی ڈھلوان پر واقع ہے۔ یہ جھیل اپنے مچھلی کے ذخائر کے لیے بھی جانی جاتی ہے، جو مقامی لوگوں کو آبی زراعت کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ مانسون کے دوران جھیل کا رقبہ بڑھ جاتا ہے جبکہ باقی مہینوں میں اس کا سائز تقریباً ایک جیسا ہی رہتا ہے۔ ایک یادگار سیر کے لیے آپ یہاں جانے کا منصوبہ بنا سکتے ہیں۔ 
کھانگ خوئی غار 
 اُکھرول کے قدرتی خزانے میں آپ کھانگ خوئی غار کی سیر کا منصوبہ بھی بنا سکتےہیں۔ چونے کے پتھر سے بنایہ غار علاقے کے مشہور سیاحتی مقامات میں شامل ہے۔ اس غار میں دو بڑے کمرے، ۵؍ سرنگیں، اور ایک وسیع ہال شامل ہے۔ یہ غار تاریخی اہمیت بھی رکھتی ہے کیونکہ کہا جاتا ہے کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران مقامی لوگوں نے یہاں پناہ لی تھی۔ 
نیلائی چائے کے باغات 
 اوپر بیان کردہ مقامات کے علاوہ آپ نیلائی چائے کے باغات کی سیر کا بھی ارادہ کر سکتے ہیں۔ وسیع و عریض علاقے میں پھیلے ہوئے یہ چائے کے باغات سیاحوں کے درمیان کافی مشہور ہیں۔ ان باغات میں گرین ٹی اگائی جاتی ہے، جسے ہاتھوں سے توڑ کر دھوپ میں سُکھایا جاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK