یہاں بھور گھاٹ سے ممبئی گوا ہائی وے تک آپ کو نہایت ہی دلکش نظارہ اور دور تک پھیلے ہوئے متعدد آبشار ایک ساتھ دیکھنے کو ملیں گے۔
EPAPER
Updated: October 10, 2024, 12:00 PM IST | Mohammed Habib | Mumbai
یہاں بھور گھاٹ سے ممبئی گوا ہائی وے تک آپ کو نہایت ہی دلکش نظارہ اور دور تک پھیلے ہوئے متعدد آبشار ایک ساتھ دیکھنے کو ملیں گے۔
اگر آپ سے پوچھا جائے کہ وہ کون سی جگہ ہے جہاں آپ گاڑی چلاتے ہوئے بڑی تعداد میں ایک ساتھ بہت سارے آبشار دیکھ سکتے ہیں ؟ تو زیادہ تر لوگ اس کے جواب میں تمہینی گھاٹ کا نام لیتے ہیں۔ یہاں اتنے آبشار اس لئے نظر آتے ہیں کہ یہاں قریب میں ملشی ڈیم واقع ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا ہی ایک گھاٹ اور ہے جہاں آپ بڑی تعداد میں آبشار دیکھ سکتے ہیں۔ اس گھاٹ کا نام ورندھا گھاٹ ہے۔ اس گھاٹ کا نام لیا جائے تو اکثر لوگ شکایت کرتے ہیں کہ یہاں ’ اکیلے نہیں جاناچاہئے‘ یا یہ کہ ’ یہ جگہ بہت سنسان ہے۔ ‘لیکن کیا آپ نے غور کیا کہ جس بات کو لوگ اس کی خامی قرار دیتے ہیں وہی چیز اس کی خوبی بھی ہے یعنی یہی وجہ ہے کہ یہ جگہ زیادہ دلکش اور خوبصورت معلوم ہوتی ہے۔
ہر موڑ پر آبشار
ویسے تو تمہینی میں بہت سارے آبشار ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر گھنے جنگلوں اور سڑک کے کنارے چھپے ہوئے ہیں۔ لیکن ورندھا میں آبشاروں سے جو پانی گرتا ہے وہ کافی زیادہ ہوتا ہے۔ اکثر بچے انہیں دیکھ کر’ملک شیک واٹر فال‘ قرار دیتے ہیں اور جو تھوڑا مٹیالا ہوتا ہے اسے’چاکلیٹ شیک واٹرفال‘ قرار دیتے ہیں۔ ان آبشاروں تک جانا قدرے آسان ہے کیوں کہ ان میں سے اکثر سڑک کے کنارے موجود ہیں۔ یہاں تک کہ سڑک پر نظر رکھنا مشکل ہوجاتا ہےکیوں کہ ہر موڑ پر آپ کو ایک آبشار نظر آئے گا۔
بہت سارے آبشار ایک جگہ
ویسے تو یہاں پر متعدد ویو پوائنٹ ہیں جہاں سے نظارہ کرنے میں آپ کا پورا وقت چلا جائے گا لیکن یہاں کا سب سے مشہور ویو پوائنٹ واگھ جائی مندر ہے جہاں آپ کو چائے کی کئی دکانیں نظر آئیں گی۔ یہاں سے آبشاروں کا نظارہ(جب دھند نہ ہوتو) نہایت ہی شاندار ہوتا ہے۔ آپ تاحد نگاہ آبشار ہی آبشار دیکھ سکتے ہیں۔ یہاں بہت بڑی وادی ہے اور دوسری جانب ڈھلوانی چٹانیں ہیں۔ اگر آپ سڑک سے دیکھیں گے تو آپ کو شمال مشرق کی جانب ۲؍بڑے آبشار نظر آئیں گے۔ یہ اتنے بڑے ہیں کہ ان کا کوئی نہ کوئی نام ضرور ہونا چاہئے(ہوسکتا ہے کہ امریکیوں نے ان کے کچھ نام رکھے بھی ہوں جو ہمارے یہاں زیادہ مشہور نہیں ہیں )۔
اس پوائنٹ پرچاروں جانب سے وادیوں سے گھرے ہونے کی وجہ سے ہوائیں بھی بہت تیز چلتی ہیں۔ یہاں تیز ہوا سے جب گھاس ہلتی ہے تو یہ نظارہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
اس گھاٹ سے لطف اندوز ہونے کیلئےآپ کو گاڑی دھیمی رفتار سے چلانا چاہئےکیوں کہ یہاں کا ۸۰؍فیصد راستہ گھاٹ پر مشتمل ہے۔ بھور کے بعد ممبئی گواہائی وے پہنچنے تک آپ کو کوئی پیٹرول پمپ یا ٹائر کا پنکچر بنانے والے کی دکان نہیں ملے گی اس لئے بھور سے پہلے ہی اپنی گاڑی میں ایندھن بھروالیں۔ یہاں آپ کو ۳؍مقامات ایسے ملیں گے جوبالوں کے پن کی طرح نہایت ہی باریک موڑ کے حامل ہیں لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہاں ٹریفک کم ہوتا ہے۔
کیسے پہنچیں ؟
چونکہ یہ مقام پونے سے زیادہ قریب ہے توپونے سےیہاں تک پہنچنے کا راستہ سمجھنا زیادہ آسان رہے گا۔ اس کیلئے آپ کو قومی شاہراہ نمبر ۴؍ سے کپورہول کراسنگ کی جانب سفر کرنا ہوگا۔ جب آپ پونے سے جارہے ہیں تو آپ کو نارائن پور بالاجی مندر کی جانب جانے والی سڑک کیلئے بائیں جانب مڑنا ہوگا۔ محض ۱۰؍تا ۲۰؍میٹر چلنے پر آپ کو دائیں جانب ایک چھوٹی سڑک پر مڑنا ہوگا۔ یہاں سے آپ کو بھور کی جانب جانے والی سڑک ملے گی۔ یہ ایک پتلی سڑک ہے جو آپ کو بھور گھاٹ کی جانب لے جاتی ہےاور اس کے بعدکچھ دیرسیدھاچلنے کے بعد ورندھا گھاٹ کیلئے چڑھائی کرنا ہوگی۔ اگر آپ ورندھا گھاٹ کراس کرکے نیچے اترگئے تو آپ قومی شاہرا ہ نمبر ۱۷؍ یعنی ممبئی گوا ہائی وے پر پہنچ جائیں گے۔