دہلی کے ایک کالج میں انتظامیہ کی تبدیلی سے رونما ہونے والے حالات کے خلاف لڑنے والی چند لڑکیاں جو کھل کر جینا چاہتی ہیں۔
EPAPER
Updated: March 02, 2025, 11:32 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai
دہلی کے ایک کالج میں انتظامیہ کی تبدیلی سے رونما ہونے والے حالات کے خلاف لڑنے والی چند لڑکیاں جو کھل کر جینا چاہتی ہیں۔
ضدی گرلز (Ziddi Girls)
اسٹریمنگ ایپ: امیزون پرائم ویڈیوز(۸؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: شیوانگی ویاس، گورنگی ویاس، نہاریکا کنڈو، سمرن، دیا دامنی، نندیتا داس، انوپریا کرولی، ریوتی، آدتیہ نندہ، ، نندیش سنگھ
ڈائریکٹر:شونالی بوس، وسنت ناتھ، نیہا شرما
رائٹر: رنگیتاپرتیش نندی، اشیتا پرتیش نندی، وسنت ناتھ، نیہا شرما
پروڈیوسر: سومیت راجپوت
موسیقی: نین تارا بھٹکل، آدتیہ این
پروڈکشن ڈیزائن: تنوی لینا پاٹل
پروڈکشن مینجمنٹ: عثمان امان اللہ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر: خوشی رانا، ورون شرما، جیوتی یادو، کوشل اسانانی
کیمرہ: شاہنواز عالم
ریٹنگ: ***
حالیہ برسوں میں خواتین کےمرکزی کرداروں پر مبنی کہانیاں شائقین اورفلم سازوں، دونوں کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔ ’ضدی گرلز‘ بھی اسی روایت کا حصہ ہے اور یہ سماجی اصولوں کو چیلنج کرنے والی نوجوان لڑکیوں کی ایک بے باک اور جرأت مند کہانی پیش کرتی ہے۔ شونالی بوس، نہا ویناشرما اور وسنت ناتھ کی ہدایت کاری میں بنی یہ سیریز، ’فور مور شاٹس پلیز‘کی ٹیم کی تخلیق ہے۔ اس کا موضوع دوستی، بغاوت، اور اداروں کے جبر کے خلاف مزاحمت ہے۔ مگر بدقسمتی سے، مضبوط بنیاد ہونے کے باوجود، یہ سیریز نہ تو تفریح فراہم کر پاتی ہے، نہ ہی اپنے طاقتور موضوعات کو موثر طریقے سے پیش کر پاتی ہے۔
سیریز کی کہانی
کہانی کا مرکز دہلی کا مشہور اور ایلیٹ کلاس والا مٹیلڈا ہاؤس کالج ہے، جہاں ۵؍نئی طالبات والیکا، دیویکا، تبسم، ترشا اور وندنا داخل ہوتی ہیں۔ یہ پانچوں حوصلے اور بلند عزائم سے بھری ہوتی ہیں، لیکن ان کا یہ جوش جلد ہی ماند پڑنے لگتا ہے جب کالج میں نئی پرنسپل کا تقرر ہوتا ہے۔ اس کالج کی سابقہ پرنسپل مالویکا دتہ (ریوتی) آزاد خیال تھیں اور طالبات کو اپنی آواز بلند کرنے سے نہیں روکتی تھیں، لیکن ان کی جانشین لتا بخشی (سمرن) چاہتی ہیں کہ ہر کوئی ان کے قابو میں رہے۔ ایسے میں طالبات اور کالج انتظامیہ کے درمیان نظریاتی ٹکراؤ شروع ہو جاتا ہے۔ یہ تصادم اس وقت شدید رخ اختیار کر لیتا ہے جب طلبہ لیڈرز ایک فلم کی اسکریننگ کرواتے ہیں، لیکن اسے فحش مواد قرار دے کر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس واقعےکے بعد طالبات میں غصے اور اختلافات کی لہر دوڑ جاتی ہے۔ ابتدائی طور پر جو ایک غلط فہمی لگ رہی تھی، وہ جلد ہی طلبہ کے حقوق اور ان کی آواز دبانے کے لیے تیار بیٹھے کالج انتظامیہ کے درمیان ایک جنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے، ان لڑکیوں کی دوستی بھی آزمائش میں پڑ جاتی ہے۔ کیا یہ لڑکیاں اپنی آزادی اور عزائم کی جنگ جیت پائیں گی؟یا پھر وہ لتا بخشی کے سخت رویے کے آگے گھٹنے ٹیک دیں گی؟ یہ جاننے کے لیے آپ کو سیریز دیکھنی ہوگی۔
ہدایت کاری
’ضدی گرلز‘کی کہانی کمزور محسوس ہوتی ہے۔ ایپی سوڈ در ایپی سوڈ اس کے کردار آگے بڑھتے نظر نہیں آتے۔ اسکرین پلے میں تسلسل کی کمی ہے، اور بعض اوقات کہانی اتنی سست ہو جاتی ہے کہ ناظرین کی دلچسپی کم ہونے لگتی ہے۔ کاغذ پر، یہ ایک زبردست ناری وادی (فیمینسٹ) سیریز کی طرح محسوس ہوتی ہے، لیکن اسکرین پر وہ اثر چھوڑنے میں ناکام رہتی ہے۔ یہ سیریز صنفی تعصب، ادارہ جاتی کنٹرول، اور اجتماعی مزاحمت کی طاقت پر بات تو کرتی ہے، لیکن اپنی بحث کو مضبوطی سے پیش کرنے میں لڑکھڑا جاتی ہے۔
اسکرین پلے کی سب سے بڑی کمزوری یہ ہے کہ پیچیدہ موضوعات کو فطری طریقے سے پیش کرنے کے بجائے، انہیں زبردستی بھاری بھرکم پیغام میں بدل دیا جاتا ہے۔ کردار زیادہ تر پیش گوئی کے مطابق (پریڈکٹ ایبل) ہوتے ہیں، جس سے کہانی کا اثر کم ہو جاتا ہے۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ یہ سیریز جذباتی طور پر وہ اثر نہیں چھوڑ پاتی، جو اس موضوع کے لیے ضروری ہے۔
اداکاری
اداکاری کے محاذ پر کچھ اچھا کام نظر آتا ہے۔ آتیہ تارا نائک، امنگ بھڈانا، زین علی، دیا دامنی، اور انوپریا کیرولی نے ’بہن چارے‘ کے رشتے کو خوبصورتی سے پیش کیا ہے۔ جبکہ سمرن، نندیتا داس، نندیش سنگھ سندھو، اور ریوتی نے اپنی پرفارمنس سے سیریز میں سنجیدگی کا عنصر پیدا کیا ہے۔
نتیجہ
اگرچہ ’ضدی گرلز‘میں کچھ تکنیکی خوبیاں موجود ہیں، لیکن اس میں وہ ضد اور شدت نظر نہیں آتی، جو اس کہانی کے لیے ضروری تھی۔ یہ سیریزضروری موضوعات پربحث کا آغاز ضرور کرتی ہے، مگر ناظرین پر دیرپا اثر چھوڑنے میں ناکام رہتی ہے۔ اگر آپ کو خواتین کے حقوق، بغاوت، اور آزادی جیسے موضوعات پسند ہیں، تو یہ ایک بار دیکھنے کے قابل ہے۔ لیکن اگر آپ ایک مضبوط اور جذباتی طور پر جکڑ لینے والی کہانی چاہتے ہیں، تو یہ شاید آپ کو مایوس کر سکتی ہے۔