اے آئی سے جو خدشات لاحق ہوئے ہیں وہ اپنی جگہ پر ہیں اور اُن سے انکار نہیں کیا جاسکتا مگر اس کے فوائد بھی بے شمار ہیں۔ اس مضمون میں شعبۂ تدریس کو حاصل ہونے والے فوائد کا احاطہ کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 11, 2025, 11:52 AM IST | Tayyaba Asrar Ahmed | Mumbai
اے آئی سے جو خدشات لاحق ہوئے ہیں وہ اپنی جگہ پر ہیں اور اُن سے انکار نہیں کیا جاسکتا مگر اس کے فوائد بھی بے شمار ہیں۔ اس مضمون میں شعبۂ تدریس کو حاصل ہونے والے فوائد کا احاطہ کیا گیا ہے۔
اے آئی (مصنوعی ذہانت) ٹیکنالوجی کی حیرت انگیز ایجاد ہے جو تیزی سے زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنی جگہ بنا رہا ہے۔ تعلیم کا میدان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ اے آئی نے تعلیم کے میدان میں بے شمار امکانات پیدا کئے ہیں، جو نہ صرف تدریسی عمل کو آسان بناتے ہیں بلکہ طلبہ کی انفرادی ضروریات کو بھی پورا کرتے ہیں۔ اے آئی کا شعبۂ تدریس میں استعمال تعلیم کے مستقبل کو تبدیل کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت رکھتا ہے چنانچہ تدریس کے روایتی طریقے کے مقابلے میں جدید اور مؤثر حکمت عملیوں کا استعمال کرکے سیکھنے اور سکھانے کے عمل کو دلچسپ بنایا جا سکتا ہے۔ یونیسکو کی جاری کردہ رپورٹ’اے آئی اور ایجوکیشن‘ کے مطابق، مصنوعی ذہانت اور انسان کی فطری ذہانت مل کر زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرتے ہیں اسی لئے تدریسی مقاصد کی تکمیل کیلئے ایسی ٹیکنالوجیز پر توجہ دی جانی چاہئے جو اساتذہ کو تدریس کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں نہ کہ خود ان کا متبادل بن جائے۔ ‘‘
ہندوستان میں متعدد تعلیمی ادارے تدریس کے عمل میں اے آئی کا استعمال کر رہے ہیں تاکہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے اور طلبہ کو ذاتی نوعیت کی تعلیم فراہم کی جا سکے۔ زیر ِ نظر مضمون میں تدریسی عمل میں مصنوعی ذہانت کے مختلف پہلوؤں، امکانات، چیلنجز اور اساتذہ کے کردار کا تفصیلی جائزہ لینے کی کوشش کی گئی ہے۔
تدریس میں اے آئی کے انضمام کے اہم پہلو ذاتی نوعیت کی تعلیم: اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے اساتذہ، طلبہ کی سیکھنے کی صلاحیت، رفتار اور ترجیحات کا تجزیہ بآسانی کر سکتے ہیں۔ اس طرح طلبہ کی انفرادی ضروریات کے مطابق تعلیمی مواد تیار کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً اے آئی سسٹمز طلبہ کی سابقہ کارکردگی کا تجزیہ کرکے ان کی کمزوریوں اور مہارتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مخصوص نصاب تیار کر سکتے ہیں۔
خود کار تشخیص: اساتذہ امتحان اور اسائنمنٹ کی جانچ میں اے آئی کا استعمال کریں تو یہ وقت کی بچت میں کافی معاون ہوگا۔ اے آئی سسٹمز نہ صرف درست طریقے سے طلبہ کی کارکردگی کو جانچ سکتے ہیں بلکہ ان کا تجزیہ کر کے تفصیلی رپورٹ بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
ذہانت پر مبنی معاونت: اے آئی پر مبنی معاون سسٹمز طلبہ کو براہ راست رہنمائی فراہم کرنے میں اساتذہ کی مدد کر تے ہیں۔ یہ طالب علم کے سوالوں کے جوابات دے سکتے ہیں، اضافی مشقیں تجویز کر سکتے ہیں، مشکل موضوعات کی وضاحت کر سکتے ہیں اور طلبہ کے سیکھنے کے عمل کی نگرانی بھی کر سکتے ہیں۔
ڈیٹا کا تجزیہ: اے آئی تعلیمی ڈیٹا کا تجزیہ کر کے طلبہ کی کارکردگی، ان کے سیکھنے کے رجحانات اور کمزوریوں کا پتہ لگاتا ہے۔ یہ ڈیٹا اساتذہ کو یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ کون سے طلبہ کو اضافی مدد کی ضرورت ہے اور کس طرح ان کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ اس تجزیے کے ذریعے اساتذہ، طلبہ کو بہتر تعلیمی نتائج حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
مساوی تعلیم: اساتذہ اے آئی کی مدد سے خصوصی تعلیمی ضروریات والے طلبہ کیلئے مساوی تعلیم کے حصول کو ممکن بنا سکتے ہیں مثلاً طلبہ کیلئے صوتی مواد یا قوت ِسماعت سے محروم طلبہ کیلئے سب ٹائیٹلز اور اشاروں کی زبان پر مبنی مواد کی فراہمی، جس سے ہر طالب علم اپنی مخصوص ضروریات کے مطابق اکتساب کر سکتا ہے۔ تدریس اے آئی کا استعمال متعدد فوائد کا حامل ہے جو تدریسی عمل کو آسان اور دلچسپ بناتا ہے۔
مؤثرتد ریس: پڑھانے کا انداز جتنا مؤثر ہوگا طلبہ اتنی ہی دلچسپی لیں گے۔ کلاس روم میں دوران تدریس اے آئی کا استعمال کر کے اساتذہ خود کو زیادہ مؤثر بنا سکتے ہیں۔ اے آئی نے جدید تعلیمی وسائل، ڈیجیٹل کتب خانے، دلچسپ اور منفرد تعلیمی مواد تک فوری رسائی کو آسان بنا دیا ہے۔
وقت کی بچت: تعلیمی اداروں میں اساتذہ، تدریسی ذمہ داریوں کے علاوہ کئی غیر تدریسی امور بھی انجام دیتے ہیں، جو وقت طلب ہوتے ہیں اور اساتذہ کے تدریسی کاموں کو متاثر کرتے ہیں۔
اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی: مصنوعی ذہانت کے ذریعے مختلف آن لائن کورسز، ورکشاپس اور ویبنار تک رسائی اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی میں کافی معاون ہے جس سے وہ نئے تعلیمی رجحانات اور تکنیکی مہارتوں کو سیکھ کر اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں نیز تدریس کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکتے ہیں ۔
خودکار ایڈمنسٹریشن: اے آئی کے استعمال سے طلبہ کی حاضری کی نگرانی، فیس ریکارڈس، رجسٹریشن کے کام و دیگر غیر تدریسی کام کاج کو نہایت سہل بنایا جا سکتا ہے۔ اس سے اساتذہ کا کافی وقت بچ سکتا ہے۔
ورچوئل ریئلٹی اور اے آئی: اے آئی کے ساتھ ورچوئل ریئلٹی کا استعمال کر کے تعلیمی تجربات کو زیادہ تفاعلی (انٹرایکٹیو) اور دلچسپ بنانا اساتذہ کیلئے ممکن ہوگیا ہے، مثلاً سائنسی تجربات یا تاریخی مقامات کی ورچوئل سیر کے ذریعے طلبہ کو عملی طور پر سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
ورچوئل ٹیچنگ اسسٹنٹ: اے آئی پر مبنی ورچوئل اسسٹنٹ کلاس روم میں عام سوالات کے جوابات دے سکتے ہیں ۔ اساتذہ کی موجودگی میں بھی یہ کلاس روم کے بعض مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اس طرح اس سے اساتذہ کو زیادہ پیچیدہ اور توجہ طلب کاموں پر مرکوز رہنے میں مدد ملتی ہے۔
نصاب کی تیاری: اے آئی پر مبنی تدریسی ٹولز اساتذہ کو کلاس میں نصابی سرگرمیوں کو مؤثر اور منظم بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ تعلیمی مواد جیسے پریزینٹیشن، نوٹس، سوالنامے یا ٹائم ٹیبل تیار کرنے میں مدد ملتی ہے نیز تدریسی معیار بہتر ہوتا ہے۔ ’ٹیچرس فرینڈلی اے آئی ٹولز‘کی بھی اپنی اہمیت ہے۔
گوگل کلاس روم: یہ ایک مفت آن لائن پلیٹ فارم ہے جو تدریسی مواد کو منظم کرنے، اسائنمنٹ دینے اور اساتذہ و طلبہ کے رابطے کو آسان بنانے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ اساتذہ اسائنمنٹ کی گریڈنگ کر سکتے ہیں اور طلبہ کو فیڈ بیک فراہم کر سکتے ہیں۔
خان اکیڈمی: اے آئی پر مبنی اس تعلیمی پلیٹ فارم کو اساتذہ کلاس روم میں استعمال کر سکتے ہیں ۔ یہ تعلیمی مواد اور ذاتی نوعیت کی تدریس فراہم کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ اس کے ذریعے اساتذہ طلبہ کی کارکردگی کے تفصیلی تجزیے کو دیکھ کر انہیں مخصوص اسباق اور مشقیں تجویز کر سکتے ہیں
ایڈموڈو: یہ ایک سوشل لرننگ پلیٹ فارم ہے جو اساتذہ اور طلبہ کے درمیان رابطے کو بہتر بناتا ہے۔ اساتذہ اس کے ذریعہ اپنی کلاس تشکیل دے سکتے ہیں اور کلاس روم ڈسکشن فورمز کے ذریعہ طلبہ کے ساتھ مختلف موضوعات پر تبادلۂ خیال کر سکتے ہیں۔
اوٹس: یہ ایک جامع تعلیمی پلیٹ فارم ہے جو طلبہ کی کارکردگی کا تجزیہ، تدریس کے مواد کی تخلیق اور کلاس روم مینجمنٹ کو ایک ہی جگہ فراہم کرتا ہے۔ طلبہ کی کارکردگی کا تجزیہ کرنے کیلئے ڈیٹا ڈیش بورڈ فراہم کرتا ہے جو اساتذہ کو طلبہ کی ترقی کو ٹریک کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
کوئزز (Quizizz): یہ گیم بیسڈ لرننگ پلیٹ فارم ہے۔ اساتذہ کسی مضمون کی تدریس کے دوران طلبہ کی فہم کا فوری جائزہ لینے کیلئے کوئزز کا استعمال کر سکتے ہیں ۔ یہ کلاس روم میں طلبہ کیلئے مسابقتی ماحول فراہم کرتا ہے جہاں وہ اپنی کارکردگی کو نکھار سکتے ہیں۔
اسمارٹ اسپیرو: ایک انٹیلی جنٹ نیوٹرنگ سسٹم ہے جو طلبہ کی انفرادی ضروریات کے مطابق ذاتی نوعیت کی تعلیمی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ اڈیپٹیو لرننگ پلیٹ فارم ہونے کے سبب یہ طلبہ کے جوابات اور کارکردگی کے مطابق اگلا مواد فراہم کرتا ہے۔
ٹرنٹن (Turnitin): یہ ایک معروف ڈٹیکشن ٹول ہے جس کے ذریعہ اساتذہ طلبہ کے مضامین، تحریری اسائنمنٹ اور تحقیقی مقالے وغیرہ کی جانچ کر سکتے ہیں تا کہ نقل، مواد کی چوری کی تصدیق کی جا سکے۔
اے آئی اتنا بڑا موضوع بن گیا ہے کہ اس پر صفحات کے صفحات لکھے جاسکتے ہیں مگر یہ مضمون اتنی طوالت کا متحمل نہیں ہوسکتا، اسلئے اب اس کے دوسرے رُخ پر آئیے کہ اے آئی کی بڑھتی ہوئی موجودگی سے اساتذہ کو کچھ چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ جس میں تدریسی طریقوں اور تعلیمی مواد میں تبدیلی، نئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ ہم آہنگی اور طلبہ کی انفرادی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت شامل ہے۔ خیال رہے کہ تدریسی عمل میں روایتی اساتذہ کو ہی بنیادی اہمیت حاصل رہی ہے۔ تدریسی عمل میں اے آئی کو مکمل طور پر اساتذہ کے متبادل کے طور پر استعمال کرنے کے بجائے، اساتذہ اور اے آئی ٹیکنالوجی کا متوازن انضمام زیادہ اہم کردار ادا کرے گا۔ اے آئی تعلیمی عمل میں جدیدیت اور مؤثریت لا سکتا ہے وہیں روایتی اساتذہ اپنی جذباتی ذہانت، تخلیقی صلاحیت اور اخلاقی تربیت کے ذریعے طلبہ کی رہنمائی کریں گے۔ اساتذہ اور طلبہ کا امتزاج ہی ہمیں تعلیم کے شعبے میں آنے والے چیلنجز کیلئے تیار کر سکتا ہے۔