Inquilab Logo Happiest Places to Work

کہف: اپنے قاری اور جہنم کے درمیان حائل ہونے والی سورہ ہے!

Updated: April 25, 2025, 4:58 PM IST | Mufti Nadeem Ahmed Ansari | Mumbai

پندرھویں اور سولھویں پارے میں موجود ’سورہ کہف‘ میں اصحاب الکہف والرقیم کا واقعہ بیان ہوا ہے، اس لئے اس کا نام ہی ’سورۃ الکہف‘ ہوگیا۔

The virtue of reciting Surah Al-Kahf, especially on Friday, has been mentioned in the blessed hadiths. Photo: INN
احادیث مبارکہ میں بالخصوص جمعہ کے دن سورہ کہف پڑھنے کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ تصویر: آئی این این

پندرھویں اور سولھویں پارے میں موجود ’سورہ کہف‘ میں اصحاب الکہف والرقیم کا واقعہ بیان ہوا ہے، اس لئے اس کا نام ہی ’سورۃ الکہف‘ ہوگیا۔ مشرکینِ مکہ نے یہودیوں کے ایما پر رسول اللہ ﷺ سے تین سوال پوچھے تھے؛ان میں سے ایک روح، دوسرا اصحابِ کہف اور تیسرا ذوالقرنین کے متعلق تھا۔ ان کا خیال تھا کہ آپ ﷺ ان سوالات کے جوابات نہیں دے سکے تو آپؐ کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا موقع ہاتھ آجائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے ان تینوں سوالوں کے جواب دے کر مخالفین کے منھ بندکر دیئے۔ سورہ ’بنی اسرائیل‘میں ’روح‘ کا بیان ہے، اور سورہ کہف میں اصحافِ کہف اور ذو القرنین کا۔ حضرت انسؓسے روایت ہے کہ سورۂ کہف جب نازل ہوئی، اس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے تھے۔ 
سورہ کہف اور سکینہ کا نزول
ابواسحاق بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت براء بن عازبؓکو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ایک شخص نے (نماز میں ) سورہ کہف پڑھی، اس کے گھر میں ایک گھوڑا بندھا ہوا تھا، وہ بدکنے لگا، جب اس نے سلام پھیرا تو دیکھا کہ ایک ابر کا ٹکڑا اس پر سایہ فگن ہے۔ اس نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: اے فلاں ! پڑھتا جا، اس لئے کہ یہ سکینہ قرآن پاک کی وجہ سے نازل ہوئی تھی۔ (بخاری)
ایک روایت میں آیا ہے کہ سورۂ کہف جسے تورات میں ’حائلہ‘ کہا گیا ہے، یہ اپنے قاری اور جہنم کے درمیان حائل ہوجاتی ہے۔ حضرت معاذؓسے روایت ہے، حضرت نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص سورۂ کہف کا ابتدائی اور آخری حصہ پڑھ لیا کرے، اس کے لئے پاؤں سے سر تک نور ہوگا، اور جو مکمل سورۂ کہف پڑھ لے، اس کے لئے آسمان و زمین کے درمیان نور بھر جائے گا۔ (جامع المسانید و السنن)
سورہ کہف کی دس آیتوں کی فضیلت
حضرت عائشہؓسے روایت ہے، جس نے سوتے وقت سورہ کہف کی (ابتدائی) دس آیتیں پڑھیں، وہ دجال کے فتنے سے محفوظ رہے گا، اور جس نے سوتے وقت سورہ کہف کی آخری آیتیں پڑھیں، قیامت کے دن وہ سرتاپا نور ہوگا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اگر میری امت پر سورۂ کہف کی آخری آیتوں کے سوا کچھ نازل نہ ہوتا، تب بھی یہی ان کیلئے کافی تھیں۔ (کنزالعمال)
دجّال سے حفاظت
حضرت ابو سعیدؓسے روایت ہے، جس نے سورہ کہف اس طرح پڑھی، جیسے وہ نازل ہوئی تھی، قیامت کے دن اس کے مقام سے مکّے تک نور ہی نور ہوگا، اور جس نے اس کی آخری دس آیتیں پڑھ لیں اور پھر دجّال آگیا، تو وہ اس پر قادر نہ ہوسکے گا۔ (کنزالعمال)حضرت خالد بن معدان فرماتے ہیں، جو شخص سورۂ کہف کی دس آیتوں کی تلاوت کرے، وہ دجال سے خوف زدہ نہیں ہوگا۔ (دارمی)حضرت ابودرداء ؓسے روایت ہے، حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس نے سورۂ کہف کی ابتدائی تین آیتیں پڑھیں، وہ دجال کے فتنے سے محفوظ کردیا گیا۔ (ترمذی ) ابوداود شریف میں ہے؛ حضرت ابوالدردا روایت کرتے ہیں کہ حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے سورہ کہف کی ابتدائی دس آیتیں حفظ کیں، وہ دجال کے فتنے سے محفوظ کردیا جائے گا۔ (ابوداؤد)
جمعہ اور سورہ کہف کی تلاوت
حضرت ابوسعید خدریؓ فرماتے ہیں، جو شخص جمعہ کی رات میں سورۂ کہف کی تلاوت کرے گا، یہ سورت اس کے اور خانۂ کعبہ کے درمیان نور بن جائے گی۔ (سنن دارمی) حضرت علیؓسے روایت ہے کہ جس نے جمعہ کے دن سورۂ کہف پڑھی، وہ آٹھ دن تک ہر فتنے سے محفوظ رہے گا، اگر دجال نکلا تو اس سے بھی مامون رہے گا۔ حضرت ابن عمرؓسے روایت ہے کہ جس نے جمعہ کے دن سورۂ کہف پڑھی، اس کے قدموں سے آسمان تک نور چمکے گا، جو قیامت کے دن اس کے لئے روشن ہوجائے گا، اور اس کے دونوں جمعوں کے درمیانی گناہوں کی بخشش کردی جائے گی۔ (کنزالعمال)n

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK