• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فتاوے: یوم تشریق، عرفہ کا روزہ، اور قربانی کے جانور

Updated: June 14, 2024, 1:23 PM IST | Mufti Azizurrehman Fatehpuri | Mumbai

شریعت کی روشنی میں اپنے سوالوں کے جواب پایئے۔ آج پڑھئے:(۱)یوم عرفہ کا روزہ (۲) آفاقی یوم عرفہ کا روزہ کب رکھیں ؟ (۳) قربانی کے جانور کا سینگ ٹوٹ جائے تو؟ (۴) سال بھر کا بکرا مگر دانت نہیں نکلے(۵) بڑے جانور میں عقیقہ (۶) تکبیر تشریق۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

عرفہ کے دن کی کیا فضیلت ہے اور اس دن روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟ یہ بھی بتائیں کہ یہ ایک ہی روزہ ہے یا ۲؍روزے رکھنے ہوں گے؟
محمد اسحاق، بھیونڈی
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: حضرت ابوقتادہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمؐ نے فرمایا کہ یوم عرفہ یعنی ۹؍ ذی الحجہ کے روزے کے سلسلے میں مجھے امید ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہوں کا کفارہ بنا دے گا۔ یوں تو پورے عشرہ کے متعلق بھی روایات میں خصوصی اجر و ثواب کا ذکر ہے لیکن ۹؍ ذی الحجہ کی اہمیت سب سے زیادہ ہے اور احادیث میں اسے الگ سے بیان کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ بھی ایک روزہ ہے۔ ۱۰؍ کا روزہ تو ہو ہی نہیں سکتا۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
آفاقی یوم عرفہ کا روزہ کب رکھیں ؟
  حاجی جب عرفات میں ۹؍ ذی الحجہ کو جاتے ہیں اس دن عام طور سے ہمارے یہاں ۸؍ ذی الحجہ ہوتی ہے اور جب یہاں ۹؍ تاریخ ہوتی ہے تو وہاں ۱۰؍ ذی الحجہ ہوتی ہے۔ عرفہ کا روزہ جو ۹؍ تاریخ کو رکھا جاتا ہے، ہندوستان والے اسے کب رکھیں ؟ کیا وہاں والوں کی مناسبت سے ہم لوگ ۸؍ ذی الحجہ کو یہ روزہ رکھیں یا ۹؍ کو جب وہاں ۱۰؍ تاریخ ہوچکی ہوگی؟ شفیق الہدیٰ، پٹنہ
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: عبادات میں اصول یہ ہے کہ انسان جہاں موجود ہے وہاں کے وقت اور تاریخ کا لحاظ کرنااس کے لئے ضروری ہوگا۔ اس لئے جو لوگ حرمین سے باہر ہیں وہ ۹؍ ذی الحجہ کا روزہ اپنے اپنے مقامات کی تاریخ کے لحاظ سے اپنے یہاں کی ۹؍ کو ہی رکھیں گے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
قربانی کے جانور کا سینگ ٹوٹ جائے تو؟
  زید نے ایک جانور کو پچھلے سال بقرعید کے بعد ہی قربانی کی نیت سے خرید لیا تھا، اب وہ تندرست اور فربہ ہوچکا ہے اور نیت اس کی اب بھی یہی ہے کہ بقرعید میں اس کی قربانی کرے۔ مگر کچھ دن پہلے دوسرے ایک بکرے سے لڑتے ہوئے اس کا آدھا سینگ ٹوٹ کر الگ ہوگیا تھا۔ دوسری سینگ کا بھی کچھ حصہ ٹوٹ چکا ہے مگر اتنا نہیں۔ اس صورت میں اس بکرے کی قربانی کا کیا حکم ہے؟ محمد وسیم ، میراروڈ
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: : سینگ اگر بالکل جڑ سے اس طرح ٹوٹ جائے کہ دماغ کا گودا ظاہر ہوجائے تو قربانی درست نہ ہوگی لیکن سینگ اوپر سے اس طرح ٹوٹی ہو کہ اس کا اثر دماغ تک نہ پہنچے تو یہ ایسا عیب نہیں ہے کہ اس کی وجہ سے قربانی نہ ہوسکے۔ اس لئے صورت ِ مسئولہ میں اس بکرے کی قربانی درست ہے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
سال بھر کا بکرا مگر دانت نہیں نکلے
  زید نے ایک بکرا پچھلی بقرعید کے موقع پر ہی خرید کر پال لیا تھا جو اس وقت تقریباً ایک مہینے کا تھا۔ اس بقرعید میں وہ ایک سال سے تقریباً ایک مہینے اوپر کا ہوچکا ہے مگر اب تک اس کے دانت نہیں نکلے ، تو کیا اس کی قربانی جائز ہے؟ شیخ عامر، گوونڈی
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: یہ بکرا اگر ایک سال کا ہوچکا ہے تو قربانی اس کی درست ہے۔ اصل دارومدار عمر پر ہے ، دانت کا نکلنا یا ٹوٹنا صرف پہچان اور علامت بن سکتا ہے اس پر حکم کی بنیاد نہیں ہے۔ جب یقینی طور پر یہ معلوم ہے کہ سال بھر کا ہوچکا ہے تو قربانی سے کوئی امر مانع نہ ہوگا۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
بڑے جانور میں عقیقہ
 زید نے ایک بڑا جانور اس نیت سے خریدا کہ گھر کے بچوں کے تین حصے اور دو حصے مرحوم والدین کی طرف ہوں اور دو حصے میں اپنے ایک پوتے کی طرف سے عقیقہ کی نیت کر لے گا ، تو کیا اس طرح درست ہے؟ زاہد علی، کرلا
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: بڑے جانور میں سات حصے ہوسکتے ہیں اس لئے اگر وہ بچوں اور مرحوم والدین کی نیت کرتا ہے تو گنجائش ہے۔ ان پر قربانی واجب تو نہیں ہے مگر کی جائے تو نفلی قربانی ہوگی اور نفلی قربانی والا بھی اس میں شریک ہوسکتا ہے۔ عقیقہ بھی قربت اور اجر و ثواب والا عمل ہے اسلئے شرعی لحاظ سے قربانی کے جانور میں عقیقے کے حصے ہوں تو حرج نہیں۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
تکبیر تشریق 
تکبیرات تشریق، جو ذی الحجہ میں کہی جاتی ہیں ، ان کا صحیح وقت کیا ہے اور کیا تنہا نماز پڑھنے والا بھی یہ تکبیر کہے گا یا صرف جماعت سے پڑھنے والے یہ تکبیر کہیں گے ؟ اور کیا تنہا امام یہ تکبیریں کہے یا امام اور مقتدی سب کہیں ؟
عبداللہ،ممبئی
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: تکبیرات تشریق ۹؍ ذی الحجہ کی فجر سے ۱۳؍ ذی الحجہ کی عصر تک ہر نماز کے بعد ایک مرتبہ کہنا واجب ہے ۔یہ حکم امام اور مقتدی سب کے لئے ہے کہ وہ ایک مرتبہ بلند آواز سے یہ تکبیر کہیں۔ بعض لوگ تین مرتبہ یا اس سے بھی زیادہ بار کہتے ہیں ، یہ ناپسندیدہ امر ہے۔ یہ حکم نماز باجماعت کا ہے مگر تنہا نماز پڑھنے والا بھی پڑھ لے تو گنجائش ہے۔ ان تکبیرات کی بڑی اہمیت ہے۔ واللہ اعلم

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK