• Fri, 31 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

فتاوے: مرحومہ بیوی کا مہر،آب زمزم آداب و فوائد، طلاق کا ایک مسئلہ 

Updated: January 31, 2025, 4:03 PM IST | Mufti Azizurrehman Fatehpuri | Mumbai

شریعت کی روشنی میں اپنے سوالوں کے جواب پایئے۔ آج پڑھئے: (۱) مرحومہ بیوی کا مہر (۲) آب زمزم آداب و فوائد  (۳) طلاق کا ایک مسئلہ (۴) صاحب ترتیب کے لئے ایک مسئلہ  (۵) حرام آمدنی کی اجرت۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این

مرحومہ بیوی کا مہر
 زید لاولد ہے۔ دو ماہ قبل اس کی بیوی وفات پاچکی ہے۔ اس کے وارث صرف دو بھتیجے ہیں۔ زید نے اب تک بیوی کا مہر ادا نہیں کیا تو کیا بیوی کی وفات کے بعد وہ اس کا مقروض ہوگا اور مقروض ہے تو مہر کی رقم جو ایک لاکھ ہے اب کسے دینا ہوگا؟ کیا وہ بیوی کے ایصال ثواب کے لئے یہ رقم کسی مسجد یا مدرسہ میں دے سکتا ہے؟ ارقم مومن، مالیگاؤں 
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: صورت مسئولہ میں بیوی کا مہر تو زید کے ذمے قرض اور واجب الاداء ہے لیکن بصورت مذکورہ یعنی جب زید لا ولد ہے اس میں نصف کا حقدار خود زید ہے، اس لئے ایک لاکھ میں سے پچاس ہزار کا حقدار خود زید ہے باقی پچاس ہزار میں سے مرحومہ کے دونوں بھتیجوں میں سے ہر ایک کو پچیس پچیس ہزار دیئے جائینگے۔ زید اپنے حصے کی رقم بغرض ایصال ثواب جہاں چاہے خرچ کرسکتا ہے، مسجد اور مدرسہ میں بھی دے سکتا ہے لیکن مرحومہ کے بھتیجوں کے حصے میں از خود کوئی تصرف نہیں کرسکتا البتہ اگر وہ بھی بخوشی رضامند ہوں اور مسجد مدرسہ کو دینے کے حق میں ہوں تو ان کے حسب منشا رقم کہیں بھی خرچ کی جاسکتی ہے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
آب زمزم آداب و فوائد 
 آب زمزم کے پینے کے کیا آداب ہیں ؟ کیا اسے کھڑے ہوکر پینا ضروری ہے؟ بہت سے لوگ قبلہ رو کھڑے ہوکر پیتے ہیں اس کی کیا اصل ہے ؟ زمزم کی کیا اہمیت ہے اور اسے پیتے وقت کے لئے کوئی خاص دعا بھی ہے اور کیا اسے پیتے وقت ٹوپی وغیرہ بھی اتار دینا چاہئے؟ سعید احمد، بہار
 باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: زمزم کوئی عام پانی نہیں، یہ اللہ رب العزت کی طرف بندوں کے لئے ایک خاص تحفہ ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ زمزم کو جس نیت سے پیا جائے وہ مقصد پورا ہوگا۔ شفا کی نیت ہو تو شفا کی قوی امید ہے، بھوک کی حالت میں یہ غذا کا کام دیتا ہے اور تشنگی کے وقت آسودگی حاصل ہوتی ہے۔ پینے سے پہلے بسم اللہ اور بعد میں الحمد للہ حدیث شریف میں وارد ہے، باقی بندہ جو جائز نیت کرے یا حصول مقصد کے لئے دعا کرے اس کی ممانعت نہیں۔ حضرات ِ صحابہ میں سے بعض حضرات سے علم نافع، رزق واسع اور بیماری سے شفا طلب کرنے کی روایت بھی منقول ہے۔ ابن ماجہ میں قبلہ رو ہوکر پینے کی بھی روایت ہے اور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو زمزم پیش کیا تو آپؐ نے کھڑے ہونے کی حالت میں نوش فرمایا۔ علماء نے اسے بیان جواز پر محمول کیا ہے نیز توجیہ بھی کی گئی ہےکہ ممکن ہے وہاں بیٹھنے کے لئے مناسب جگہ نہ موجود رہی ہو تاہم ان روایات کی رو سے قبلہ ہونے اور کھڑے ہوکر پینے کا جواز تو ثابت ہے لیکن یہ ضروری نہیں۔ ننگے سر پینے کی کوئی روایت مجھے نہیں مل سکی۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
طلاق کا ایک مسئلہ 
  اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ لڑتے ہوئے یہ کہہ دے کہ ’’شوہر کا رشتہ ختم‘‘ یا ’’شوہر کا درجہ ختم ‘‘جبکہ اس کی طلاق کی یا رشتہ ختم کرنے کی کوئی نیت نہیں تھی بس ویسے ہی زبان سے کہا تو نکاح پر کوئی اثر پڑےگا یا نہیں ؟
 برہان الدین، بنگلور
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: کیفیت کے اعتبار سے طلاق کی دو قسمیں ہیں رجعی اور باین۔ صریح الفاظ میں طلاق دی جائے تو یہ رجعی ہے اس میں وقوع طلاق کی نیت شرط نہیں ۔ دوسری قسم طلاق باین ہے۔ باین کے احکام میں نوعیت اور موقع محل کے اعتبار سے کبھی وقوع طلاق کے لئے نیت بھی شرط نہیں ہوتی لیکن اس جو تفصیلات ہیں ان سے قطع نظر ’’میں تیرا شوہر نہیں ‘‘ یا ’’میں نے شوہر کی حیثیت ختم کردی‘‘ یہ وہ الفاظ ہیں جن سے وقوع طلاق کے لئے نیت ضروری ہوتی ہے۔ ھندیہ میں ہے کہ یہ کہتے ہوئے طلاق کی نیت ہوتو طلاق واقع ہوگی ورنہ نہیں۔ واضح رے کہ نیت کی صورت میں ایک طلاق باین واقع ہوگی لہٰذا میاں بیوں باہمی رضامندی سے دوبارہ نکاح کرسکیں گے لیکن طلاق کی نیت نہ تھی تو کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
صاحب ترتیب کے لئے ایک مسئلہ 
 میری دو نمازیں قضا ہو گئی ہیں تو میں نے فجر کی نماز پڑھ کے فوراً ادا کر دی۔ کیا میری نماز ادا ہو جائے گی یا پھر دوبارہ پڑھنا پڑے گا؟
محمد ہاشم، ممبئی
 باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: سوال کی نوعیت واضح نہیں ۔ جو سمجھ میں آیا اس کے مطابق غالباً آپ یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ شاید آپ کی نماز عشاء بھی قضا ہوگئی تھی پھر فجر کے وقت پہلے آپ نے فجر کی نماز پڑھی اس کے بعد عشاء کی قضا بھی پڑھ لی۔ یہاں ایک مسئلہ صاحب ِ ترتیب کے لئے ہے۔ صاحب ترتیب وہ بندہ ہوتا ہے جس کے بالغ ہونے کے بعد سے تاحال کوئی فرض اس کے ذمے باقی نہ ہو، اس کے لئے حکم ہے کہ پہلے فوت شدہ نماز پڑھے، اس کے بعد وقتیہ نماز ادا کرے۔ اس لئے اگر آپ صاحب ترتیب ہیں تو فجر کی نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی، صاحب ترتیب نہیں ہیں تو جس ترتیب سے پڑھی وہ صحیح ہے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
حرام آمدنی کی اجرت 
 میں ایک شخص کے ہاں نوکری کرتا ہوں اور مجھے اس کے بارے میں پتہ ہے کہ وہ حرام ذرائع سے پیسہ کما رہا ہے۔ اس صورت میں جو اجرت مجھے وہ دے رہا کیا وہ پیسہ لینا میرے لئے جائز ہے؟ نویدالحسن، کولکاتہ
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: صورت مسئولہ میں اس کی آمدنی مخلوط ہے اور یہ یقینی نہیں کہ آپ کو حرام سے ہی اجرت ملتی ہے۔ اس صورت میں فوری ملازمت چھوڑنے کو تو نہ کہاجائے گالیکن یہ ضروری ہوگا کہ آپ دوسری ملازمت یا کاروبار کے لئے کوشش کرتے رہیں۔ لیکن اگر حرام سے اجرت کا ملنا یقینی ہو تو صاحب حیثیت ہونے کی صورت میں بھی آپ کے لئے یہ ملازمت ترک کرنا ضروری ہوگا، البتہ اگر کوئی مانع ہو اور فوری تر ک نہ کرسکیں تو قدرے گنجائش ممکن ہوگی لہٰذا اگر آپ اتنی حیثیت نہیں رکھتے کہ فوری طور سے چھوڑ دیں تو آپ کی شرعی ذمے داری ہوگی کہ یکلخت بھلے نہ چھوڑیں تاہم دوسری جائز ملازمت یا یا کاروبار کے لئے کوشاں رہیں اور بدرجہ مجبوری جو ابتلاء ہے اس کے لئے توبہ استغفار کرتے رہیں ۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK