Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

فتاوے: تراویح کی نماز، مصنوعی بال کیلئے علاج، گروی رکھے کھیت کی پیداوار

Updated: March 21, 2025, 12:17 PM IST | Mufti Azizurrehman Fatehpuri | Mumbai

شریعت کی روشنی میں اپنے سوالوں کے جواب پایئے۔ آج پڑھئے: (۱) تراویح کی نماز (۲)مصنوعی بال کیلئے علاج (۳) گروی رکھے کھیت کی پیداوار(۴)زمین ٹھیکہ پر دینا

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

تراویح کی نماز
تراویح پڑھانے والے امام کے پیچھے اُس کی والدہ، بہن اور بیوی کے علاوہ گاؤں کی کچھ دیگر خواتین بھی موجود ہیں اور وہ اپنے ہی مکتب میں پڑھتا ہے۔ کیا اس صورت میں نمازِ تراویح ہوسکتی ہے؟ ابوبکر، بہار 
باسمہ تعالیٰ ھوالموفق: اگر کوئی حافظ اپنے گھر، آفس یا مکتب میں تراویح پڑھ رہا ہو اور گھر کی مستورات بھی پابندیٔ شرائط کے ساتھ شریک ہو جائیں تو اس کی گنجائش ہوگی بشرطیکہ مستورات کی صف امام اور مردوں کی صف کے پیچھے ہو۔ جو نامحرم ہوں حجاب شرعی کی مکمل رعایت رکھیں۔ اس سلسلے میں احتیاط ہونا چاہئے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
مصنوعی بال کیلئے علاج
اگر کسی کے سر میں بال نہ ہوں یا وہ گنجا ہو گیا ہو تو ڈاکٹر اس کے علاج کیلئے سر میں ہلکے ہلکے انجکشن لگاتے ہیں ۔ کیا روزے میں اس طرح کرنا صحیح ہے؟ اس علاج میں پہلے بلڈ ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور اس کے بعد بالوں کیلئے انجکشن لگایا جاتا ہے۔ 
عبدالرحمٰن، ممبئی
باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: گنجا پن بھی ایک بیماری ہے، جس طرح شریعت نے دوسری بیماریوں کے علاج کی اجازت دی ہے اس بیماری کے علاج کی بھی اجازت ہوگی۔ علاج کے مختلف طریقے اور دوائیں ممکن ہیں۔ سوال میں جس انجکشن کا ذکر ہے اس کے استعمال میں بھی حرج نہیں بشرطیکہ حرام اجزاء سے پاک ہو۔ اگر انجکشن کی دوا دماغ تک پہنچتی ہوتو روزہ کی حالت میں اس کے لگانے سے روزہ فاسد ہوجائے گا۔ دماغ تک دوا نہ پہنچتی ہو تو پھر روزہ میں بھی لگا یا جا سکتا ہے لیکن عام آدمی کے لئے یہ جاننا دشوار ہوگا اس لئے احتیاط اسی میں ہے کہ روزہ کے اوقات کے علاوہ دیگر وقتوں میں لگوائیں۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
گروی رکھے کھیت کی پیداوار
کیاگروی رکھے کھیت کی پیداوار سے فائدہ اٹھانا جائزہے ؟ محمد احمد، ممبئی
 باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق: گروی کو فقہی اصطلاح میں رہن کہتے ہیں۔ اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ ایک شخص کسی سے قرض لیتا ہے اور ادائیگی ٔ قرض کی ضمانت کے طور پراپنی کوئی چیز (زمین یا مکان وغیرہ) اس کے حوالے کردیتا ہے۔ مقصد یہ ہوتا ہے کہ قرض لینے والا قرض ادا نہ کرےتو قرض دینے والا اسے فروخت کرکے اپنی دی ہوئی رقم وصول کرسکے۔ شرعی اصولوں کے مطابق قرض دہندہ نہ رہن رکھی ہوئی چیز کا مالک ہوتا ہے نہ اس سے فائدہ اٹھاسکتاہے چنانچہ اگر مکان ہے تو نہ اس کو اس میں رہنے کا استحقاق ہے نہ کرائے پردے کر کرایہ خود وصول کرنے کا حق حاصل ہے۔ قرض دینے والا اس سے کوئی فائدہ اٹھائے تو یہ سود شمار ہوگا۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم
زمین ٹھیکہ پر دینا
ٹھیکہ پر زمین دینا درست ہے یا نہیں ؟ مثلاً زید نے بکر کو پانچ ہزار میں ایک بیگھہ ایک سال کیلئے دی ہے۔ اسکے متعلق شرعی رہنمائی مطلوب ہے۔ عبداللہ، پونہ
 باسمہ تعالیٰ۔ ھوالموفق:اجارہ یعنی کرایہ داری کی بنیاد ہی اس پر ہے کہ اپنی کوئی چیز دوسرے کو متعین وقت کیلئے اجرت پر دی جائے تاکہ وہ اس دوران اس سے منفعت حاصل کرسکے۔ مکان ہو تو کرایہ دار اس میں رہائش وغیرہ سے منفعت حاصل کرےگا، زمین ہے تو کرایہ پر لینے کے بعد کھیتی وغیرہ کے لئے استعمال کرےگا۔ شریعت نے اس کی اجازت دی ہے بشرطیکہ کوئی شرط فاسد اس میں شامل نہ ہو لہٰذا مقررہ اجرت پر زمین کو ٹھیکے پر دینا درست ہے۔ واللہ اعلم وعلمہ اُتم

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK