Inquilab Logo Happiest Places to Work

حج اسلام کا ایک اہم رکن اور عاشقانہ سفر

Updated: June 07, 2024, 2:42 PM IST | Ziauddin Al Hussaini | Mumbai

اسلام میں کئی اعمال ایسے ہیں جو اس کے ماننے والوں پر فرض ہیں، انہی اعمال میں سے ایک حج ہے۔ حج اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے‌۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

اسلام میں کئی اعمال ایسے ہیں جو اس کے ماننے والوں پر فرض ہیں، انہی اعمال میں سے ایک حج ہے۔ حج اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے‌۔ حج کے لغوی معنی ارادۂ زیارت کے ہیں۔ اصطلاح شریعت میں حج اس مقدس سفر کا نام ہے جس میں مسلمان بیت اللہ پہنچ کر کچھ مخصوص اعمال و عبادات انجام دیتا ہے۔ چونکہ اس سفر میں بیت اللہ کی زیارت کا ارادہ بھی شامل ہے اسلئے اس کو حج کہتے ہیں۔ حج ہر صاحب استطاعت مسلمان پر فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:  ’’اور اللہ کے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھتے ہوں۔ ‘‘ (آل عمران:۹۷)
 اسلام کی نظر میں صاحب استطاعت وہ شخص ہے جو مالی اعتبار سے اتنا مضبوط ہو کہ اپنے دیار سے مکہ (بیت اللہ) تک کے سفری اخراجات کو پورا کرسکتا ہو اور جسمانی اعتبار سے بھی اس سفر کو پورا کرنے کی طاقت رکھتا ہو۔ ہر صاحب استطاعت پر پوری زندگی میں ایک بار حج کرنا فرض ہے۔ 
 حج کی فرضیت کے متعلق حدیث شریف میں فرمایا گیا: ’’لوگو!تم پر حج فرض کیا گیا ہے، لہٰذا حج کرو۔ ‘‘ (صحیح مسلم)
ایک حدیث میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’جس نے اس گھر (بیت اللہ) کا حج کیا اور اس نے نہ کوئی بیہودہ حرکت کی اور نہ کوئی گناہ کا کام کیا تو وہ (اپنے تمام گناہوں سے پاک ہوکر) اس طرح لوٹا جیسے اس کی ماں نے جنم دیا تھا۔ ‘‘(متفق علیہ) 
 ایک حدیث میں ارشاد فرمایا : ’’حج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ‘‘ (جس نے حج مبرور کیا وہ جنت میں جائے گا۔ )

یہ بھی پڑھئے: یومِ عرفہ کا پیغام یہ ہے کہ اپنی حقیقت سے آگاہ ہوجائو

ایک جگہ آپؐ نے ارشاد فرمایا : ’’حج وعمرہ یکے بعد دیگرے کرتے رہو کیونکہ یہ دونوں محتاجی اور گناہ کو اس طرح دور کرتے ہیں جس طرح بھٹی لوہے، چاندی اور سونے کے میل کچیل کو دور کرتی ہے۔ اور حج مقبول کا ثواب صرف جنت ہے۔ ‘‘ یہی وجہ ہے کہ عازمین کرام حج کے سفر کا آغاز رضاء الٰہی کی نیت اور عشق الٰہی میں شرابور ہو کر کرتے ہیں۔ لباس فاخرہ کو ترک کرکے ایک سادہ سا لباس (احرام) باندھ کر اس بات کا ثبوت پیش کرتے ہیں کہ یا الٰہی تیرے عشق ومحبت میں، اپنی تمام خواہشات کو قربان کر کے تیرے در پہ حاظر ہورہے ہیں۔ وہ عشق الٰہی سے سرشار ہو کر لبیک اللہم لبیک کی صدائیں بلند کرتے ہوئے اپنے گھر سے لے کر بیت اللہ تک، منیٰ سے لے کر عرفات و مزدلفہ تک، سعی ٔصفا و مروہ سے لے کر رمی جمرات تک اور حرم مکہ سے لے کر مدینہ طیبہ کی گلیوں تک، بس ایک ہی ذوق و شوق اور سوزو جنوں کے نظارے اور عشق و مستی چمکاتے نظر آتے ہیں۔ 
 حج ادب، تعظیم، عشق و محبت اور ہر طرح کی قربانی کا عملی نمونہ پیش کرتا ہے۔ رب العالمین بالخصوص صاحب استطاعت مسلمانوں اور جملہ تمام مسلمانوں کو اسلام کے اس اہم رکن حج بیت اللہ اور اس عاشقانہ سفر کی ادائیگی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK