• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہنڈن برگ،اڈانی گروپ اور ہمارے ادارے

Updated: February 04, 2023, 10:43 AM IST | Mumbai

اس بحث سے قطع نظر کہ اڈانی گروپ کو جو کچھ بھی حاصل ہورہا ہے وہ نیک نامی ہے یا بدنامی، ایک اہم بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ ایک امریکی فرم کا نام خبروں میں ہے اور شہرت پا رہا ہے۔

photo;INN
تصویر :آئی این این

 اس بحث سے قطع نظر کہ اڈانی گروپ کو جو کچھ بھی حاصل ہورہا ہے وہ نیک نامی ہے یا بدنامی، ایک اہم بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ ایک امریکی فرم کا نام خبروں میں ہے اور شہرت پا رہا ہے۔ وہ ہے ہنڈن برگ۔ یہ ایسی فرم ہے جو دوسروں کی کوتاہیوں اور خطاؤں سے فائدہ اُٹھاتی ہے۔ کیسے فائدہ اُٹھاتی ہے یہ شیئربازار اور حصص کی معلومات کے حامل افراد اچھی طرح جانتے ہیں۔ اس نے اڈانی گروپ کے حساب کتاب اور اس سے متعلق دیگر معاملات کی دو سال تک چھان بین کی ۔ اس کے بعد ایک ایسی رپورٹ جاری کی جس میں اڈانی گروپ کا کچا چٹھا تھا۔ اڈانی گروپ نے اس فرم کے عائد کردہ الزامات کو مسترد کیا ہے اور جتنی ضخامت ہنڈن برگ کی رپورٹ کی تھی اس سے زیادہ ضخیم جوابی یا وضاحتی دستاویز ہنڈن برگ کو روانہ کی ہے۔ جن لوگوں کے پاس اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص تھے اُنہوں نے اڈانی کی وضاحت کو اہمیت نہیں دی بلکہ ہنڈن برگ کے الزامات کے زیر اثر فیصلہ کیا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اڈانی گروپ کے حصص کی قیمتیں عرش سے فرش پر آگئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے گوتم اڈانی جو دُنیا کے مالدار ترین لوگوں کی فہرست میں تیسرے نمبر تک پہنچ چکے تھے، بڑی تیزی کے ساتھ ۲۰؍ ویں مقام سے بھی پیچھے چلے گئے۔ اس کہانی سے قارئین بڑی حد تک واقف ہیں، اس کالم میں ہم جو بتانا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہنڈن برگ نے جو کچھ کیا وہ نیک نیتی سے نہیں کیا۔ وہ بھی دولت سے دولت کمانے والی کمپنی ہے جس نے اڈانی گروپ سے پہلے امریکہ ہی کی ایک موٹر کار کمپنی ’’نکولا‘‘ کے خلاف محاذ آرائی کی تھی۔ ہنڈن برگ کا نام ۱۹۳۰ء کی دہائی کے اُس طیارہ سے مستعار ہے جس میں آگ لگ گئی تھی۔ اُس کا کہنا ہے کہ اُسے مالیاتی بازار میں ایسے ہی ’’حادثوں‘‘ کی تلاش رہتی ہے تاکہ متعلقہ کمپنیوں یا گروپس کی جعلسازیوں کو منظر عام پر لاکر اُن کے حصص سے شارٹ سیلنگ کے ذریعہ فائدہ اُٹھائے۔ 
 حقیقت یہ ہے کہ مالیاتی بازار میں کوئی کسی کا نہیں۔ ہر بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کو ہڑپنے کی کوشش تو کرتی ہی ہے، چھوٹی مچھلیاں بڑی مچھلیوں کی کمزوری سے فائدہ اُٹھانے کے لئے بھی بے قرار رہتی ہیں۔ ہنڈن برگ اڈانی گروپ سے کافی چھوٹی مچھلی ہے مگر اس نے بڑی مچھلی کی ناک میں دم کررکھا ہے ۔ اس کی وجہ سے جو تباہی مچی اُسے ہر خاص و عام دیکھ رہا ہے۔ اس سے ہماری معیشت کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے عشرے میں جوکچھ ہوا، ویسا ہی آئندہ ہفتے عشرے میں بھی ممکن ہے۔ بہ الفاظ دیگر ان کا کہنا ہے کہ اڈانی گروپ کے شیئرس کی قیمتوں کے گرنے کا عمل ابھی جاری رہے گا، اتنی جلدی نہیں رُکے گا۔
 سوال یہ ہے کہ جن کمیو،ں خامیوں، کوتاہیوں یا دیدہ و دانستہ عمل میں لائی جانے والی بے ضابطگیوں پر ہنڈن برگ گرفت کرسکتا ہے وہ ہماری ایجنسیوں اور اداروں کی نگاہوں سے کیوں اوجھل رہیں؟ کیا ان کمیوں اور بے ضابطگیوں پر آر بی آئی کو گرفت نہیں کرنی چاہئے تھی؟ کیا سیبی کو حرکت میں نہیں آنا چاہئے تھا جو حصص بازار کے نظم و ضبط یا تنظیم ہی کے مقصد سے قائم کیا گیا ادارہ ہے؟ ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا جو کچھ بھی ہوتا رہا اُس سے ہماری ایجنسیاں اور ادارے واقف تھے اور اُنہوں نے جان بوجھ کر کچھ نہیں کیا؟ کیا یہ تجاہل عارفانہ تھا؟ اگر ایسا ہے تو اس کیلئے ہمیں اپنی ایجنسیوں اور اداروں کو بھی کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہئے۔ آج سوالیہ نشان صرف اڈانی گروپ پر نہیں لگا ہے، اِن اداروں پر بھی لگا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK