• Sun, 12 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اپنی زبان کیلئے

Updated: January 12, 2025, 2:07 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

کوئی بھی زبان تب ہی فروغ پاتی ہے جب اس کے جاننے والےکسی اور زبان سے زیادہ اپنی زبان کے الفاظ کو نہ صرف خود استعمال کرتے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اس کی تلقین کرتے ہیں ۔ اپنے مخاطب کے سامنے یہ سوچ کر کوئی اچھا اور برمحل لفظ استعمال نہ کرنا کہ وہ سمجھ نہ پائے گا اپنی زبان کا حق مارنے جیسا ہے

Photo: INN
تصویر:آئی این این

 کوئی بھی زبان تب ہی فروغ پاتی ہے جب اس کے جاننے والےکسی اور زبان سے زیادہ اپنی زبان کے الفاظ کو نہ صرف خود استعمال کرتے ہیں  بلکہ دوسروں  کو بھی اس کی تلقین کرتے ہیں ۔ اپنے مخاطب کے سامنے یہ سوچ کر کوئی اچھا اور برمحل لفظ استعمال نہ کرنا کہ وہ سمجھ نہ پائے گا اپنی زبان کا حق مارنے جیسا  ہے۔ اگر زبان پر آ ہی جائے تو اُس لفظ کو ضرور استعمال کرلینا چاہئے۔ کبھی کبھی عمداً اور قصداً بھی اپنی زبان کے الفاظ کا استعمال کرنا چاہئے تاکہ اپنے مخاطبین سے اُن الفاظ کا تعارف کرایا جائے بھلے ہی لفظ داں  نہ ہونے کے سبب اُسے معنی بتانا پڑے۔ یہ اس لئے آسان ہے کہ ہماری زبان کے بہت سے الفاظ سے عوام و خواص کی شناسائی ہے۔ اس طرح ’’پرانے الفاظ‘‘ کو نئی زندگی مل جائے گی۔ ایسا کرنے سے ہم اپنی زبان کے ذخیرۂ الفاظ کو دوبارہ روزمرہ میں  شامل کرنے میں  کامیاب ہوسکیں  گے وگرنہ اپنے اثاثہ کو خود ہی دفن کرنے کا گناہ تو ہمارے سر پر رہے گا ہی، اس کی سزا سے بھی ہمیں  کوئی نہیں  بچا پائے گا۔
 زبان کے تعلق سے اپنا طرزِ عمل بدلنے کی ضرورت اب پہلے سے کہیں  زیادہ اس لئے محسوس ہوتی ہے کہ ایک طرف ہم ہیں  جو ترک ِ استعمال کے ذریعہ اپنے ہی الفاظ کا جنازہ نکال رہے ہیں ، دوسری طرف اہل انگریزی ہیں  جو ہر سال باقاعدہ اعلان کرتے ہیں  اور اس سلسلے کی سیکڑوں  خبریں  شائع ہوتی ہیں  کہ ختم ہونے والے سال کے دوران، لغت شائع کرنے والے فلاں  ادارے نے انگریزی ذخیرۂ الفاظ میں  اتنے نئے الفاظ کو شامل کیا۔ مثال کے طور پر مشہورِ زمانہ انگریزی لغت میریم ۔ ویبسٹر نے اعلان کیا کہ اس نے ۲۰۲۴ء میں  ۲۰۰؍ نئے الفاظ کو لغت میں  جگہ دے کر اُن کا درجہ بڑھایا ہے۔ ایسے اعلانات اور بھی کئی اداروں  نے کئے۔ جیسے ہی یہ الفاظ لغت میں  شامل ہوتے ہیں ، اخبارات اور رسائل اُن کا استعمال شروع کردیتے ہیں  تاکہ اُنہیں  مشتہر کیا جائے اور مندرجہ معنی میں  استعمال کیا جائے۔  میریم ۔ ویبسٹر نے جن الفاظ کو ۲۰۲۴ء میں شامل کیا ہے اُن میں  کئی لفظ بہت دلچسپ ہیں  مثلاً ایک لفظ ہے ’’بیچ ریڈ‘‘۔ اس کا معنی ہے وہ کتاب جو ساحل سمندر پر بیٹھ کر بڑے اطمینان سے پڑھی جائے۔ یہ ایسی کتاب ہو جس کا موضوع پیچیدہ نہ ہو بلکہ اس سے تفنن طبع پیدا ہو، مطالعہ سے لطف اندوز ہوا جاسکے۔ 
 الفاظ کو نئی زندگی دینے کے سلسلے میں  انگریزی لغت کے ادارے کسی بہت پرانے لفظ کو تلاش کرکے اُسے یا تو آج کے مفہوم میں  یا آج کے سیاق میں  استعمال مشتہر کرتے ہیں ۔ یہ بھی ہوتا ہے کہ کسی اسم کو جو قدیم لغات میں  موجود ہے، فعل بنالیا جاتا ہے جیسے ’’گر ِڈل‘‘ (Griddle) یعنی توا۔ کل تک یہ اسم تھا اب مذکورہ لغت کے ارباب اختیار کا کہنا ہے کہ اسے فعل کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جو پکانے اور سینکنے کے معنی میں  استعمال کیا جاسکتا ہے۔
 ہم چاہتے تو یہی ہیں  کہ ہماری زبان میں  بھی ایسا کام ہو اور نئے الفاظ وضع کئے جائیں  مگر یہ خواہش کس بِرتے پر کی جائے جبکہ ہم تو وسیع المعانی، بہت حسین اور نہایت کارآمد الفاظ موجود ہونے کے باوجود اُن کا استعمال ترک کرچکے ہیں ! کم از کم وہاٹس ایپ پر بھیجے جانے والے پیغامات ہی میں  موقع محل کی مناسبت سے اُن الفاظ کو رائج کیا جاسکتا ہے جو عوامی حافظے میں  کمزور پڑتے جارہے ہیں ۔ کیا اُردو کا ہم پر اتنا بھی حق نہیں  ہے؟ کیا اپنی زبان کیلئے ہم اتنا بھی نہیں  کرسکتے؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK