• Sat, 11 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

دس دن، پانچ دھمکیاں

Updated: January 10, 2025, 1:38 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تاجپوشی میں اب بھی دس دن باقی ہیں مگر دھمکیاں دینے کیلئے اُنہیں باقاعدہ صدر بننے کا انتظار نہیں ہے۔ حالیہ چند دنوں میں اُنہوں نے کنیڈا سے کہا ہے کہ وہ امریکہ کی اکیاونویں ریاست بننے کیلئے تیار ہوجائے ورنہ اُس پر معاشی دباؤ ڈال کر یہ مقصد حاصل کیا جائیگا۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

 امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تاجپوشی میں  اب بھی دس دن باقی ہیں  مگر دھمکیاں  دینے کیلئے اُنہیں  باقاعدہ صدر بننے کا انتظار نہیں  ہے۔ حالیہ چند دنوں  میں  اُنہوں  نے کنیڈا سے کہا ہے کہ وہ امریکہ کی اکیاونویں  ریاست بننے کیلئے تیار ہوجائے ورنہ اُس پر معاشی دباؤ ڈال کر یہ مقصد حاصل کیا جائیگا۔ اُنہوں  نے حماس سے کہا ہے کہ وہ تاجپوشی سے پہلے جنگ بندی کو یقینی بنائے ورنہ غزہ کو جہنم بنادیا جائیگا۔ اُنہوں نے نہر پناما کو دوبارہ اپنے قبضہ ٔ قدرت میں  لینے کی بات بھی دوٹوک انداز میں  کہی ہے۔ اسی طرح دُنیا کے وسیع ترین جزیرے گرین لینڈ کو ہتھیانے کے ’’عزم‘‘ کا اظہار کیا اور ’’گلف آف امریکہ‘‘ کا شوشہ چھوڑا ہے۔ اس طرح ڈونالڈ ٹرمپ نے کل ملا کر پانچ محاذ کھول دیئے ہیں  اور تاجپوشی میں  دس دن باقی ہیں ۔ ان پانچوں  محاذوں  پر ممکن نہیں  کہ متعلقہ فریق سرجھکا کر ٹرمپ کی بات مان لیں ۔ 
 پہلی دھمکی کنیڈا کو دی گئی ہے جس نے جوابی بیان میں  یہ کہہ کر ٹرمپ کے عزائم پر خاک ڈالنے کی کوشش کی کہ ایسا ہونے کا ذرہ برابر بھی امکان نہیں  ہے۔ 
 دوسری دھمکی: اس سے حماس ڈر جائے اس کا سوال ہی پیدا نہیں  ہوتا۔ اہل غزہ  سوچتے ہوں  گے کہ ٹرمپ ایسا کیا کرینگے جو اسرائیلی فوج نے نہیں  کیا؟ اب تک غزہ کے ۴۶؍ ہزار شہری جام شہادت نوش کرچکے ہیں ، ہزاروں  زخمی ہوئے ہیں ، اُس سے کہیں  زیادہ شہریوں  کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا ہے اور غزہ کا پورا انفراسٹرکچر برباد ہوچکا ہے۔ اہل غزہ یہ پوچھیں  تو غلط نہ ہوگا کہ ٹرمپ آخر کس قیامت کی بات کررہے ہیں ؟ کون سی قیامت ہے جو غزہ پر ابھی ٹوٹی نہیں  ہے؟
 تیسری دھمکی: حکومت ِ پناما نے، جس کے قبضے میں  نہر پناما ہے، صاف انکار کردیا ہے کہ ایسا نہیں  ہوسکتا۔ یہ نہر، جو مصنوعی ہے، باقاعدہ معاہدوں  کے ذریعہ حکومت ِ پناما کی تحویل میں  آئی تھی اور اس کیلئے کافی طویل جدوجہد ہوئی تھی۔ اس جدوجہد میں  ۵ ہزار کے قریب لوگ مارے گئے تھے۔ٹرمپ اگر تاریخ نہیں  جانتے تو اُنہیں  کتابیں  کھنگالنی چاہئے، نہر کھنگالنے سے کچھ نہیں  ہوگا۔

یہ بھی پڑئے : جنریشن بیٹا

 چوتھی دھمکی گرین لینڈ کیلئے ہے، یہ جزیرہ ڈنمارک کے قبضے میں  ہے۔ اس جزیرہ پر ٹرمپ کی نظر اس لئے ہے کہ ایک طرف تو اس کی جغرافیائی اہمیت ہے ، دوسری طرف مغربی یورپ اور مشرقی ایشیاء کے درمیان بحری نقل و حمل، قومی سلامتی اور قدرتی وسائل کے نقطۂ نظر سے یہ امریکہ کیلئے بہت قیمتی ہے مگر کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ بات چیت نہ کی جائے، کسی (ملک) کو اعتماد میں  نہ لیا جائے بلکہ دھمکی دی جائے؟ کنیڈا کی طرح، ٹرمپ نے ڈنمارک کو بھی معاشی دباؤ کی دھمکی دی ہے جبکہ یہ بات کسی سے چھپی ہوئی نہیں  ہے کہ ڈنمارک امریکہ کے حلیف ملکوں  میں  سے ایک او رناٹو کا رُکن ہے۔اس دھمکی کے بعد ڈنمارک بھی فکرمند ہے اور وہاں  کے عوام بھی۔ڈنمارک کے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنی پہلی میعادِ صدارت میں  گرین لینڈ کے خلاف اتنے سنجیدہ نہیں  تھے جتنے کہ اب دکھائی دیتے ہیں ۔
 پانچویں  دھمکی گلف آف امریکہ سے متعلق اور میکسیکو کو دھمکانے کیلئے ہے۔ ٹرمپ گلف آف میکسیکو کا نام بدل کر گلف آف امریکہ اس لئے کرنا چاہتے ہیں  کہ پڑوسی ملک پر امریکی عملداری کا تاثر قائم ہو۔ اس میں  توسیعی عزم پوشیدہ ہے، یہ الگ بات کہ انہوں  نے یہ کہہ کر دھمکی کا اثر تھوڑا سا کم کردیا کہ میکسیکو اپنے شہریوں  کو امریکہ میں  غیر قانونی طور پر داخل ہونے سے روکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK