بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ حکومت کی کوئی اسکیم سپر ڈوپر ہٹ ہو۔ عموماً سرکاری اسکیموں میں بہت سی خامیاں پائی جاتی ہیں یا ان کے نفاذ میں کوتاہی برتی جاتی ہے۔ مگر ایسا لگتا ہے کہ راجستھان میں گہلوت سرکار کی جاری کردہ ’’مکھیہ منتری چرنجیوی سواستھ بیمہ یوجنا‘‘ اکثر نقائص سے پاک ہے۔
چرنجیوی یوجنا۔ تصویر : آئی این این
بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ حکومت کی کوئی اسکیم سپر ڈوپر ہٹ ہو۔ عموماً سرکاری اسکیموں میں بہت سی خامیاں پائی جاتی ہیں یا ان کے نفاذ میں کوتاہی برتی جاتی ہے۔ مگر ایسا لگتا ہے کہ راجستھان میں گہلوت سرکار کی جاری کردہ ’’مکھیہ منتری چرنجیوی سواستھ بیمہ یوجنا‘‘ اکثر نقائص سے پاک ہے۔ اس کی جتنی تعریف حالیہ انتخابی مہم کے دوران سننے کو ملی اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسکیم بھی عمدہ ہے اور اس کا نفاذ بھی عمدگی سے کیا جارہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ راجستھان کا ہر خاص اور عام ضرورتمند اس سے فیضیاب ہورہا ہے۔
آگے بڑھنے سے قبل بتادیں کہ چرنجیوی سواستھ یوجنا کے تحت راجستھان کے شہری علاج معالجہ کے اخراجات سے گھبراتے نہیں ہیں۔ کسی بیماری کے علاج کیلئے خواہ کتنی ہی رقم درکار ہو، ضرورتمند علاج سے محروم نہیں رہتا۔ یہی اس یوجنا کا کمال ہے۔ اسی لئے راہل گاندھی کے اِس اعلان سے کانگریس کو مزید فائدہ ملنے کا امکان روشن ہو گیا ہے کہ اگر کانگریس قومی انتخابات میں بھی کامیاب ہوئی تو راجستھان کی اسکیم پورے ملک میں نافذکی جائیگی۔
ہم تو دُعا کرتے ہیں کہ ملک میں صحت عامہ کی صورت حال اتنی اچھی ہو کہ عوام صحت مند رہیں اور ایسی نوبت ہی نہ آئے کہ اُنہیں علاج معالجہ کیلئے خطیر رقمیں خرچ کرنی پڑیں، بڑے اسپتالوں کی شرطیں ماننے کی مجبوری دامن گیر ہو یا مریضوں کو سرکاری اسپتالوں کے رحم و کرم پر رہنا پڑے۔ مگر زندگی ہے تو بیماری آزاری بھی ہے اور موسمی تغیرات اور زمین کی حدت بڑھنے سے پیدا شدہ مسائل بھی ہیں چنانچہ حکومت کی جانب سے علاج معالجہ کی مفت سہولت ملنی چاہئے کیونکہ صحت بنیادی حقوق میں شامل ہے۔افرادہی کی صحت سے سماج صحتمند بنتا ہے اور صحتمند سماج ہی ملک کی ترقی کے امکانات کو روشن کرتا ہے۔
مفت علاج کی سہولت اس لئے بھی ضروری ہے کہ اب عام بیماریوں کا علاج کافی مہنگا ہوگیا جس کی دیگر وجوہات میں سے ایک ہے شعبۂ طب میں پائی جانے والی بدعنوانیاں۔ ان بدعنوانیوں پر کتاب لکھی جائے تو وہ خاصی ضخیم ہوگی۔ ستم یہ ہے کہ ان پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔ چرنجیوی جیسی اسکیموں سے جہاں ملک کے شہری، علاج معالجہ کی فکر سے آزاد ہوں گے وہیں اس کی وجہ سے بدعنوانی بھی رُکے گی۔ جب مریض کو کچھ ادا ہی نہ کرنا ہوگا تو اس کی جیب پر ڈاکہ کون اور کیوں ڈالے گا؟ یہی اسکیم یا اس سے مشابہ کوئی طبی پیکیج عوام کے بہترین مفاد میں ہوگا۔ راجستھان میں ایسا ہورہا ہے اور کامیابی کے ساتھ ہورہا ہے اس لئے پورے ملک میں ہوا تو یہ عوام کیلئے غیر معمولی راحت ہوگی۔
چرنجیوی یوجنا کے تحت اُن تمام طبقات کیلئے ۲۵؍ لاکھ تک کا بیمہ بالکل مفت ہے جن کی سالانہ آمدنی ۸؍ لاکھ روپے سے کم ہے۔ اس کے ذریعہ ضرورتمند افراد مہنگی سے مہنگی دوا خرید سکتے ہیں اور مہنگے سے مہنگا آپریشن کرواسکتے ہیں۔ اسی یوجنا کا ایک حصہ حادثات سے متعلق ہے جس کے تحت کسی خاندان میں حادثہ ہوجائے تو حکومت متاثرہ خاندان کو راحت بہم پہنچاتی ہے۔ گہلوت کہہ چکے تھے کہ چرنجیوی اسکیم کو پورے ملک میں نافذ ہونا چاہئے۔ راہل گاندھی نے اس کا اعلان کردیا جو ۲۰۲۴ء کے نقطۂ نظر سے بڑا سیاسی داؤ ہے۔