Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

معاشیانہ: آئی پی ایل ۲۵ء: اشتہارات کیلئے برانڈز کی جنگ، فاتح کون؟

Updated: March 23, 2025, 2:07 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

گزشتہ سال آئی پی ایل میں پارلے جیسی بڑی کمپنیوں نے اشتہارات پر ۳؍ ہزار کروڑ روپے خرچ کئے لیکن صارفین کے ذہنوں پر ’آئی پی ایل‘ کے توسط سےنقش نہیں ہوسکی۔

Franchises spend crores of rupees to promote teams in the IPL. Photo: PTI.
آئی پی ایل میں ٹیموں کی تشہیر کیلئے فرنچائز کروڑوں روپے خرچ کرتی ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

ہندوستان کے ساتھ اب پوری دنیا پر آئی پی ایل (انڈین پریمیر لیگ) کے ۱۸؍ ویں سیزن کا بخار چڑھ گیا ہے۔ ’’کرکٹ کے ساتھ تفریح‘‘ کا منفرد خیال تیزی سے کامیابی کی سیڑھیاں عبور کر رہا ہے۔ یہ درست ہے کہ ہندوستان جیسے ملک میں کرکٹ کا جنون بڑھانے میں آئی پی ایل نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ صارفین کو کھیل کے ساتھ تفریح فراہم کرتا ہے اور کمپنیوں اور برانڈز کو صارفین کے ذہن میں ان کے نام رجسٹرڈ کرنے کا سنہرا موقع عطا کرتا ہے۔ آئی پی ایل میں اپنے برانڈ کی تشہیر کرنے کیلئے کمپنیاں لاکھوں کروڑوں روپوں کی بولیاں لگاتی ہیں، اور بڑی جدوجہد کے بعد انہیں ’’ٹائٹل اسپانسر‘‘ بننے کا موقع ملتا ہے۔ آئی پی ایل کے اس سیزن کیلئے بھی برانڈز کے درمیان اشتہارات کی زبردست جنگ جاری ہے۔ ریکارڈ توڑ ڈجیٹل ویورشپ اور صارفین کا آئی پی ایل دیکھنے کا بدلتا انداز آئی پی ایل کی مارکیٹنگ کو بھی تبدیل کررہا ہے۔ 
کیڈینس پلس کرپس انسائٹ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اشتہارات کے معاملے میں وہ برانڈ کامیاب ہے جو صارفین کے ذہن پر نقش ہوجاتا ہے۔ لہٰذا کمپنیاں بڑے اشتہار کے سلاٹ خریدنے کے بجائے ایسے سلاٹس پر رقم خرچ کریں جو صارفین کے ذہن پر نقش ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ آئی پی ایل ۲۰۲۴ء میں ۱۰۰؍ سے زائد برانڈز ایک دوسرے سے مقابلہ کررہے تھے مگر ان میں سے صرف ۴؍ یا ۵؍ ہی صارفین کو یاد رہے، ڈریم ۱۱؍ نے اشتہارات پر ۱۷۳۰؍ کروڑ روپے خرچ کئے اور صارفین کی بڑی تعداد کے ذہن پر نقش ہوا۔ وہیں، ویمل اور پارلے جیسے برانڈز نے نمایاں طور پر زیادہ خرچ کیا (ہر ایک نے ۳؍ ہزار کروڑ روپے) لیکن انہیں زیادہ صارفین یاد نہیں رکھ سکے۔ 
آئی پی ایل ۲۰۲۵ء کا اسپانسر شپ کا منظر نامہ بھی تیزی سے تبدیل ہورہا ہے۔ رواں سال کا ٹائٹل اسپانسر ٹاٹا ہے جس نے ویمن پریمیر لیگ کی بھی اسپانسرشپ کی ہے مگر ریلائنس کیمپا کولا نے ۲۰۰؍ کروڑ کی ادائیگی کے ساتھ شریک اسپانسر کا خطاب حاصل کیا ہے۔ اس کا مقابلہ عالمی سطح پر مشہور سافٹ ڈرنکس کوکا کولا اور تھمس اَ پ سے ہے۔ مائی ۱۱؍ سرکل، پوکر بازی اور ڈریم ۱۱؍ نے گزشتہ سال کی طرح ٹورنامنٹ کے ساتھ اپنی وابستگی کو تقویت دیتے ہوئے آئی پی ایل کے مداحوں کو مصروف کررکھا ہے۔ تاہم، اس سیزن میں ایشین پینٹس، جوائے کاسمیٹکس، ایلن سولی اور لائٹ پلس جیسی کمپنیوں کے ساتھ ایف ایم سی جی مصنوعات کی تشہیر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اب آئی پی ایل صرف ٹی وی تک محدود نہیں ہے، اسے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر بھی نشر کیا جارہا ہے اس لئے اشتہارات کی بھرمار ہے۔ آئی پی ایل کی ۱۰؍ ٹیموں کی جرسی اور کرکٹ کٹ لے کر اسٹیڈیمز، بینر، ہورڈنگز، ڈجیٹل پلیٹ فارمز، ٹی وی اور او ٹی ٹی جیسے متعدد پلیٹ فارمز پر برانڈز اپنی موجودگی درج کروانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ 
جہاں برانڈز آئی پی ایل کے ذریعے صارفین کی بڑی تعداد تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں، وہیں مرکزی وزارت صحت نے بی سی سی آئی کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمباکو اور الکحل کی تمام اقسام کی تشہیر بشمول سروگیٹ اشتہارات پر پابندی عائد کرے، مثلاً کنگ فشر منرل واٹر کا اشتہار پیش کرے گا لیکن پس پردہ اس کی شراب کی تشہیر ہوگی۔ امسال اسٹیڈیم، آئی پی ایل سے متعلقہ ایونٹس، اور ٹیلی ویژن نشریات میں تمباکو اور الکحل سے منسلک برانڈز کے اشتہارات نہیں دکھائے جائیں گے۔ اس پورے عمل میں سب سے زیادہ فائدہ جیو ہاٹ اسٹار کو ہورہا ہے۔ اگر کرکٹ ہندوستان کا سب سے بڑا جنون ہے تو جیو ہاٹ اسٹار اس کا ڈجیٹل اسٹیڈیم بن گیا ہے۔ مارکیٹنگ کے لحاظ سے آئی پی ایل جنگ کے میدان میں بدل گیا ہے۔ یہاں کامیاب وہ ہوگا جو زیادہ خرچ پر نہیں بلکہ اسمارٹ خرچ پر توجہ دے گا۔ وہ برانڈز جو صرف اشتہارات دکھانے کے بجائے، صارفین کو براہ راست اپنے آپ سے جوڑتے ہیں، وہ جیت رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK