رائے گڑھ ضلع پریشد کے ملازمین کی تنخواہوں کے بل تیار کرنے والا کلرک اس مد کے بل بھی تیار کرتا تھا جس کی رقم ملازمین کو دی ہی نہیں جاتی تھی۔
EPAPER
Updated: February 15, 2025, 11:59 AM IST | Agency | Alibag
رائے گڑھ ضلع پریشد کے ملازمین کی تنخواہوں کے بل تیار کرنے والا کلرک اس مد کے بل بھی تیار کرتا تھا جس کی رقم ملازمین کو دی ہی نہیں جاتی تھی۔
رائے گڑھ ضلع پریشد کے ایک کلرک کے ہاتھوں کروڑوں روپے کے غبن کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ سینئر اسسٹنٹ کلرک کے عہدے پر فائز نانا ایکناتھ کورڈے ضلع پریشد کے ملازمین کی تنخواہوں کے بل ( پے سلپ) تیار کرتے وقت ان کی تنخواہوں سے بقایا جات، اور دیگر زمروں میں رقم کاٹ کر اپنے اکائونٹ میں ٹرانسفر کر دیا کرتا تھا۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع پریشد نے جانچ کیلئے ایک ۵؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
نانا کورڈے محکمہ واٹر سپلائی میں سینئر اسسٹنٹ کلرک کے طور پر تعینات ہے۔ وہ ملازمین کی پے سلپ تیار کرتا تھا۔ ان بلوں کی تیاری کے دوران ملازم کے سابقہ بقایا جات یا تنخواہ میں فرق کی رقم دکھا تا تھا۔ وہ خود اپنے چیک بنا کر ان پر دستخط کرتا تھا اور رقم اپنے یا اپنی بیوی کے اکاؤنٹ میں جمع کروا دیتا تھا۔ یہ سلسلہ پچھلے ڈیڑھ سال سے جاری تھا۔ اابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ اس نے اس طرح ایک کروڑ ۱۹؍ لاکھ روپے کا غبن کیا ہے۔ حالانکہ معاملہ سامنے آنے کے بعد اس نے ۶۸؍لاکھ روپے دو چیکوں کے ذریعے ضلع پریشد کو واپس کئے ہیں۔ اس سے قبل نانا کورڈےمحکمہ بہبودیٔ اطفال میں کام کرتا تھا وہاں بھی وہ اسطرح کی حرکت کر چکا ہے ۔ مجموعی طور پر یہ ۴؍ تا ۵؍ کروڑ روپے کا غبن معلوم ہوتا ہے۔ اس پورے معاملے کی تحقیقات کیلئے ۵؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ڈپٹی چیف اکاؤنٹ آفیسر مہادیو کیلے، اکاؤنٹ آفیسر سچن گھولے، اسسٹنٹ اکاؤنٹ آفیسر سمیر ادھیکاری، پیراگ کھوت اور نتن کھرمتے شامل ہیں۔ اس گھوٹالے میں فی الحال دیگر ملازمین کے ملوث ہونے کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے لیکن اسکی بھی مکمل چھان بین کی جائے گی۔
مالی سال کے آخری تین ماہ انتہائی اہم ہوتے ہیں۔ اس دوران انکم ٹیکس سے متعلق آڈٹ ہوتا ہے۔ آڈٹ کے دوران محکمہ اکاؤنٹ کے افسران کو شک ہوا کہ پیسوں کے لین دین میں کچھ گڑ بڑ ہے۔ انہوں نے یہ معاملہ سینئر حکام کے گوش گزار کیاجسکے بعد مکمل چھان بین کی گئی اور غبن کا انکشاف ہوا۔ رائے گڑھ ضلع پریشد کے سی ای او بھارت باسٹے واڈ کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کی جائے گی۔ اس کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ جس جس دفتر میں نانا کورڈے کام کرتا تھا وہاں بھی تفتیش کی جائے گی۔ امکان ہے کہ کوئی بڑا غبن ہوا ہو۔ رپورٹ آنے کے بعد کورڈے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ بینک ملازمین سے بھی پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ مکمل تفتیش کے بعد پولیس کارروائی بھی کی جائے گی۔ جبکہ علی باغ سے رکن اسمبلی مہندر دلوی کا کہنا ہے کہ کیس میں کئی لوگوں کے ملوث ہونے کا امکان ہے۔ اس بات کی بھی تحقیقات کی جائے کہ کیا غبن کرنے والے ملازمین کے سیاسی عزائم تھے؟ یہ اطلاع ملتے ہی ضلع کونسل کو مکمل تحقیقات اور سخت کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ بھی معلوم کیا جائے کہ جس بینک اکاؤنٹ میں یہ لین دین ہوا اس کے افسران اور ملازمین نے اس میں مدد تو نہیں کی ہے؟