یہ مہینہ انسانوں کو اپنے مال کا کچھ حصہ محتاجوں کو دینے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ غریبوں اور مساکین کی مدد کی جا سکے اور ایک ایسی کمیونٹی کا قیام ہو جس میں بھائی چارہ، محبت اور تعاون کی فضا ہو۔
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 3:07 PM IST | Muhammad Shahid Rahmani | Mumbai
یہ مہینہ انسانوں کو اپنے مال کا کچھ حصہ محتاجوں کو دینے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ غریبوں اور مساکین کی مدد کی جا سکے اور ایک ایسی کمیونٹی کا قیام ہو جس میں بھائی چارہ، محبت اور تعاون کی فضا ہو۔
رمضان اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے، جو دنیا بھر کے مسلمان بڑے عقیدت و احترام کے ساتھ گزارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن مجید نازل ہوا، اور اسی مہینے میں مسلمانوں پر روزہ فرض کیا گیا۔ رمضان کا مہینہ نہ صرف ایک مذہبی فریضہ ہے بلکہ یہ انسان کی روحانیت کی تکمیل، نفس کی تطہیر اور سماج میں بھائی چارہ کی روح کو بڑھانے کا ذریعہ بھی ہے۔
رمضان کی روحانیت: قرآن مجید میں ارشاد ہے: ’’تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم متقی بن جاؤ۔ ‘‘(سورۃ: البقرہ۱۸۳)
یہ آیت رمضان کے روزوں کی اہمیت اور اس کے روحانی فوائد کو واضح کرتی ہے۔ روزہ انسان کو نہ صرف جسمانی بھوک و پیاس سے بچاتا ہے بلکہ اس کی روح کو بھی پاکیزگی عطا کرتا ہے۔ روزے کی حالت میں انسان اپنی خواہشات کو کنٹرول کرتا ہے، اور اپنے نفس کو اللہ کی رضا کے لیے تاعمر جتنوں کا عادی بناتا ہے۔
جسمانی اور روحانی فائدے: رمضان کے روزے کا مقصد صرف بھوک اور پیاس کو برداشت کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ انسان کو اپنی زندگی کے دیگر منفی پہلوؤں پر قابو پانے کی تربیت کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ حدیث مبارکہ میں ہے:’’جو شخص رمضان کے روزے ایمان اور احتساب کے ساتھ رکھے، اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ ‘‘ (صحیح بخاری)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ رمضان کا مہینہ گناہوں کے معافی کا ذریعہ ہے، بشرطیکہ انسان صدق دل سے اس مہینے کا احترام کرے اور اپنے اعمال میں بہتری لانے کی کوشش کرے۔
زکوٰة اور صدقہ: رمضان کا مہینہ مسلمانوں کو صدقہ دینے کی ترغیب بھی دیتا ہے۔ حدیث میں آتا ہے:’’سب سے بہتر صدقہ وہ ہے جو رمضان کے مہینے میں دیا جائے۔ ‘‘(ابن ماجہ)
یہ مہینہ انسانوں کو اپنے مال کا کچھ حصہ محتاجوں کو دینے کی ترغیب دیتا ہے تاکہ غریبوں اور مساکین کی مدد کی جا سکے اور ایک ایسی کمیونٹی کا قیام ہو جس میں بھائی چارہ، محبت اور تعاون کی فضا ہو۔
رمضان میں قرآن کی تلاوت : قرآن مجید رمضان میں ہی نازل ہوا، اور اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ قرآن پڑھنا، سیکھنا اور اس پر عمل کرنا مسلمانوں کے لئے ضروری ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں قرآن کی تلاوت کرتے تھے اور رمضان کے آخر میں جب حضرت جبریل علیہ السلام آتے، تو وہ قرآن کا دور کرتے تھے۔ ‘‘ (صحیح بخاری) اسی ماہ میں شب قدر ہے جو ہزار راتوں سے بہتر ہے۔
سماجی تعلقات اور بھائی چارہ:رمضان کا مہینہ مسلمانوں میں محبت، بھائی چارہ اور اتحاد کی فضا قائم کرتا ہے۔ روزہ رکھنے والے ایک دوسرے کے ساتھ افطار کرتے ہیں جس سے غربت و امارت کی تفریق ختم ہو جاتی ہے۔ افطاری کے وقت انسان اپنے اہل خانہ، رشتہ داروں، اور دوستوں کے ساتھ مل کر کھانا کھاتا ہے، جو ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرتا ہے۔
رمضان کا مہینہ مسلمانوں کے لئے روحانیت، تعلقات، اور عبادات کا اہم دور ہوتا ہے۔ اس مہینے میں روزہ رکھنا، قرآن کی تلاوت کرنا، نمازیں ادا کرنا، اور صدقہ دینا انسان کی روح کو سکون اور تسکین فراہم کرتا ہے۔ رمضان کا مقصد نہ صرف نفس کی تربیت ہے بلکہ اس کے ذریعے انسانیت کی خدمت، غریبوں کی مدد اور ایک دوسرے کے ساتھ محبت و تعاون کو بڑھانا ہے۔ ہم سب کو اس مہینے کو بھرپور طریقے سے گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے، تاکہ ہم اپنی روحانیت میں اضافہ کر سکیں اور دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکیں۔