Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

رمضان ڈائری: مینارہ مسجد اور محمد علی رو ڈ کی سڑکیں خالی خالی نظرآرہی ہیں

Updated: March 04, 2025, 2:13 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

عروس البلاد ممبئی میں رمضان المبارک کی رونقوں ، چہل پہل، لذت کام و دہن اورعید کی خریداری کا محمدعلی روڈاور یہاں کی معروف تاریخی مینارہ مسجد کے علاقے سے بڑا گہرا رشتہ ہے۔

Even in the early days of the first month of Ramadan, there was no place for a sit-in. Photo: INN
پہلے ماہِ رمضان کے ابتدائی دنوں میں بھی یہاں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی۔ تصویر: آئی این این

عروس البلاد ممبئی میں رمضان المبارک کی رونقوں ، چہل پہل، لذت کام و دہن اورعید کی خریداری کا محمدعلی روڈاور یہاں کی معروف تاریخی مینارہ مسجد کے علاقے سے بڑا گہرا رشتہ ہے۔ یہاں اس ماہ مبارک میں افطار سے سحری تک لگنےوالی کھانے پینے کی اشیاءکی دکانوں، اسٹالوں، باکڑوں اور مسجد سے متصل گلی اور سڑکوں پر سجائے جانے والی میزوں اورکرسیوں پر سحری تک خوش ذائقہ لوگوں کی بھیڑہوتی ہے۔ یہ نظارہ قابل دید ہوتا ہےلیکن امسال شہری انتظامیہ اور پولیس کے سخت رویہ سے یہا ں کی رونقیں ماند پڑگئی ہیں۔ دکانداروں کو مختص کردہ جگہ ہی میں دکانیں لگانےکی ہدایت دی گئی ہے۔ دکانوں کے آگے منڈپ، میز، کرسیاں اور سجاوٹ وغیرہ کی اجازت نہیں ہے۔ سڑک اور فٹ پاتھ پر کھانے پینے کی اشیاء کی دکانیں لگانے والوں کو سختی سے منع کیا گیا ہے۔ اسی طرح پھیری والوں کیلئے بھی کاروبار کرنا ممنوع ہے۔ ان پابندیوں سے رمضان المبارک کی گہماگہمی فی الحال تھم سی گئی ہے۔ جن سڑکوں پررمضان المبارک میں کبھی تل دھرنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی، وہ خالی خالی دکھائی دے رہی ہیں، یقین آنامشکل ہے کہ کیا یہ وہی علاقہ ہے!
 انگریزو ں کےدور سے یہاں کاروبار کرنےوالے ’سلیمان عثمان مٹھائی والا‘ کے مالک عبدالستار مٹھائی والا کےبقول’’ رمضان میں ہم اپنی دکان کے آگے صارفین کی سہولت کیلئے کچھ کرسی ٹیبل وغیرہ لگاتےہیں تاکہ وہ بیٹھ کر کھا پی سکیں جس کیلئے منڈپ لگایا جاتا اور روشنی کی جاتی تھی، یہ ہر سال کا معمول ہے، اس کیلئے انگریزوں کے دور کااجازت نامہ بھی ہمارے پاس محفوظ ہے لیکن امسال بی ایم سی یہاں کے کسی بھی دکاندارکو اجازت نہیں دے رہی ہے جس کی وجہ سے منڈپ اور سجاوٹ وغیرہ نہیں ہو سکی ہے۔ علاقہ خالی خالی دکھائی دے رہا ہے۔ یہاں دراصل گاہک بھی سجاوٹ اور چہل پہل دیکھ کرآتے ہیں، لیکن امسال ایسا نہیں ہے۔ صرف ممبئی نہیں بیرونی شہروں کے لوگ بھی واقف ہیں کہ یہاں رات کےوقت گاہکوں کی کس قدر بھیڑ ہوتی ہے۔ مذکورہ پابندیوں کے سبب کافی اثر پڑا ہے ورنہ یہاں کی بھیڑاور جشن کےماحول کو دیکھنےکیلئے گزشتہ برسوں میں امریکہ کے بلاگراور یوٹیوبر آئے تھے، ان لوگوں نے یہاں کی رونقوں اور کھانےپینے کے شوقین مرد و خواتین سےگفتگو کرکے رات میں کافی دیر تک شوٹنگ کی تھی۔ ‘‘
 مینارہ مسجد کے قریب واقع ماڈرن سوئٹس کےمالک نورالدین کے مطابق ’’ بی ایم سی اور پولیس نے امسال ماہ رمضان میں اضافی سجاوٹ اور منڈپ لگانےکی اجازت نہ ملنے کے سبب یہاں کی گہماگہمی کافی متاثر ہوئی ہے۔ سجاوٹ اور منڈپ وغیر ہ کے نہ لگنے سے وہ روایتی نظارہ نہیں ہے جو رمضان کی جان اور اس علاقے کی شان ہوتا ہے۔ مقامی دکاندار، سماجی کارکنان، سیاسی لیڈران اور عوامی نمائندے بی ایم سی اورپولیس سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں، ممکن ہےجلد ہی روایت کے مطابق یہاں کی رونقیں بحال ہوجائیں۔ ہمیں ایسی ہی اُمید رکھنی چاہئے لیکن فی الحال جوصورتحال ہے اس کی وجہ سے سبھی دکانداروں کا کاروبار متاثرہے۔ ورنہ جس طرح آپ (ڈائری نگار)مجھ سےاطمینان سے بات کررہےہیں ، وہ ممکن نہیں تھا۔ ‘‘
 مینارہ مسجد کےبالکل سامنے صرف رمضان المبار ک میں گزشتہ ۴۰؍ سال سے سڑک پر چکن اورمٹن کاڈرائی آئٹم ( گردہ، بھیجہ، کلیجی) گاہکوں کو پیش کرنے والےایک دکاندار نے بتایاکہ ’’میں نے دکان لگانےکی پوری تیاری کرلی ہے۔ پندرہ بیس کاریگروں کو مختلف جگہوں سے بلا بھی لیاہےلیکن بی ایم سی اور پولیس دھندہ لگانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ اتوار کو جن دکانداروں نے منڈپ لگایا تھا، پولیس نے اپنی نگرانی میں ان منڈپوں اور لائٹنگ وغیرہ کو ہٹا دیا۔ بی ایم سی اور پولیس کےسخت رویہ سے بڑی پریشانی ہورہی ہے۔ رمضان میں یہاں ہفتہ میں ۳؍دن جمعہ، سنیچر اور اتوار کو غیر معمولی بھیڑہوتی ہے لیکن سڑک اورفٹ پر دکانیں نہ لگنے، منڈ پ اور لائٹنگ نہ ہونے سے علاقہ خالی خالی لگ رہاہے۔ جن کاریگروں کو بلایاہے وہ پریشان ہیں۔ اگر دھندہ نہیں لگنے دیاگیاتو بڑامالی نقصان اُٹھاناپڑسکتاہے۔ ‘‘
 اس ڈائری نگار نے ایسی کئی شکایات سنیں جن کے پیش نظر کہا جاسکتا ہے کہ کوئی نہ کوئی راستہ تو نکلنا ہی چاہئے کہ یہاں آنے والے ہر فرقے کے لوگ ہوتے ہیں اور یہ علاقہ یکجہتی اور بھائی چارہ کی بہترین مثال ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK