Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

رمضان ڈائری : دن میں سناٹےکا عالم اور شام سے سحر تک رونقیں دوبالا ہیں

Updated: March 08, 2025, 1:34 PM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

پہلے عشرے کا نصف حصہ گزرچکا ہے۔ اَب شہر کے اہم راستوں پر ہجوم قابل دید ہے۔ محمد علی روڈ پر جانا آسان لیکن وہاں سے بغیر پریشانی کے واپس آنا مشکل ہے۔

Children are also present at the mosque during iftar. Photo: INN
مسجد میں افطاری کے وقت بچے بھی موجود رہتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

پہلے عشرے کا نصف حصہ گزرچکا ہے۔ اَب شہر کے اہم راستوں پر ہجوم قابل دید ہے۔ محمد علی روڈ پر جانا آسان لیکن وہاں سے بغیر پریشانی کے واپس آنا مشکل ہے۔ اس روڈ سے انجمن چوک، بھکو چوک، قدوائی روڈ منسلک ہیں۔ ملبوسات سے لیکر لذت کام ودہن تک ساری چیزیں بہ آسانی دستیاب ہیں لیکن سکون نہیں۔ کئی مرتبہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کی تعیناتی ہوئی مگرنتیجہ لاحاصل۔ اس مرتبہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ٹریفک پولیس والے تھوڑے تھوڑے فاصلے سے کھڑے رہیں گے۔ اب دیکھیں ٹریفک پولیس والوں کے دیدار کب ہوں گے۔ 
 آغازِ رمضان سے ہی یہ صنعتی شہر تہلیل وتمجید کے روحانی ماحول میں آگیا۔ مسجدیں ہیں کہ کثرت نمازیوں پر نازاں۔ مسلم بستیوں میں دن میں سناٹےکا عالم اور شام سے سحرتک رونقیں دوبالا۔ اَدھر موذن نے حی علیٰ الصلوٰۃ کہا اُدھر سے نمازی جوق درجوق نکلے۔ ایسا لگتا ہےکہ ایک نغمہ توحید کی گونج میں انسانی سروں کا امڈتا ہوا سیلاب۔ دکانوں، مکانوں، کارخانوں، گلیوں سے نمازی ایسے نکلتے ہیں گویا منظم فوج میں ڈیوٹی کرنے والےرضاکارانِ الہیٰ ہیں۔ ایک ہی صف میں محمود وایاز۔ باپ کی انگلیاں تھامے بچے۔ اِس شوق سے مسجد جاتے ہیں کہ دیکھنے والے کو رشک آئے۔ کاش !مسجدوں ومناروں کے شہر کا یہ روح پرورمنظرسال بھررہے۔ 
 پہلے ایک چٹوری گلی اسلامپورے میں ہوتی تھی اب تو شہر کے ہر محلے میں ایک چٹوری گلی کیا پورا چٹورعلاقہ بس گیا ہے۔ تراویح کےبعدٹکیہ کباب، کھچڑا، حلوہ پراٹھا اور نئے زمانے کے لحاظ سے چائنیز پکوانوں پر لوگ ٹوٹ پڑتے ہیں۔ مشرقی مالیگائوں میں ہرتیسرا راستہ آپ کو ایک نئے محلے میں لےجائےگا۔ یہاں کے باشندے ایک محلے میں پلائو کھانے جاتے ہیں۔ چائے کیلئے پڑوس والے محلے میں اور پان کھانے گائوں کے تیسرے کونے میں۔ اِس ترتیب میں ایک اپنائیت ہے، رشتہ ہے، احساس ہے۔ وہ کیسے؟ایسے کہ پلائو کھانے گئےتوبچپن کے دوستوں سے مل لئے۔ چائے پینے کا اہتمام میں کالج کےساتھیوں سے ملاقات ہوئی اور پان کھانے کھلانے کے شوق نےننیہال ددیہال کے ہم عمر، ہم مزاجوں سے دعا سلام کروادی۔ 
 مالیگاؤں اب بہت بڑا ہوگیا ہے۔ پورے، نگروں اور آبادوں میں بسنے والے اس شہر کا حدود اربعہ سرکاری زبان میں ۳۲؍کلومیٹرچورس ہوگیا ہے۔ یہ گائوں اَب گائوں نہیں ۴۱؍قصبوں کی تحصیل ہوگیا ہے۔ کیا ہی اچھاہوتا اِسے ضلع بنادیتے۔ اس عنوان پرایک چائے خانے میں گفتگو نہیں پوری گول میز کانفرنس جاری تھی۔ پہلا :اپنے گائوں کے سیاسی نمائندےاس مبارک مہینے میں اپنے سیاسی تقوے کو عیاں کرنے کے بجائے صرافے کے پیچھے پڑگئے ہیں۔ اتنی کوشش ضلع بنانے کیلئے کرتے توسابقہ برس ہی مالیگائوں ضلع بن جاتا۔ دوسرا: عید کا تہوار سرپرہےسب کواپنی فکرہے۔ تیسرا:تم لوگ کو کچھ نہیں سمجھتا، مَیں بول رہا تھا نامجھے الیکشن میں کھڑے کرو، جیت گیا تومالیگائوں کو ضلع بنوا دوں گا۔ اتنے میں چوتھے نے پہلے، دوسرے اور تیسرے سے کہا:چائے کا پیسہ تم لوگ میں سے کون دے گا؟کہ کل ہی طرح آج بھی مَیں ہی دے دوں۔ ڈائری نگار اِن چاروں کے عقب میں ایک کرسی سنبھالے ہوئے تھا۔ سوچنے لگا کہ، کیوں نا چاروں کی چائے کا پیسہ خود ہی دے دوں۔ بیچارے اتنی اعلیٰ فکر کے مالک ہیں۔ 
 یہ شہر سخی، فیاض اور بند مٹھی مدد کرنےوالے نیک لوگوں سے بھی آباد ہے۔ یوپی، بہار، بنگال، آسام، چھتیس گڑھ، جموں کشمیر، پنجاب، اتراکھنڈاور ملک کے الگ الگ علاقوں سے دینی مدارس کے نمائندے اور سفراء اِدھر کا رُخ کرتے ہیں۔ ان کیلئے قیام، سحروافطاراور مالی اعانت اکٹھے کرنےکیلئے مقامی باشندے وسعت القلبی کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔ بزرگوں کی روایتیں آج بھی برقرار ہیں۔ رات کے گیارہ بج کر پینتالیس منٹ ہورہے ہیں۔ خالد یوسفی کےساتھ اُن کے’ قابل کمپیوٹرکلاس‘ میں بیٹھا ہوں۔ درواز کھلتا ہے اور ایک ساتھ ۵؍سفیرالسلام علیکم کہتے ہوئے داخل ہوتے ہیں۔ ان سب کا تعلق ملک کے مختلف شہروں سے ہے۔ ان کے ہاتھوں میں مقامی ملّی تنظیموں کے صداقت نامے بھی ہیں۔ پرانی رسید بتاکر نئی پائوتی بنوانے کا عمل تیز رفتاری سے ہوتا ہے۔ محض ۸؍منٹ میں پانچوں سفیروں کے آنے کا مقصد پورا ہوا۔ دعائیں دیتے ہوئے سارے سفراء نے رخصت اختیار کی۔ اُن کے جاتے ہی ڈائری نگار نے خالد یوسفی سے ہاتھ ملاتے ہوئے مبارک باد دے کر جانے کی اجازت مانگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK