Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

رمضان ڈائری: چٹور گلی کے سیخ والے اور رمضان کی رونقیں لازم وملزوم ہیں

Updated: March 11, 2025, 3:06 PM IST | Arkam Noorul Hasan | Mumbai

۲؍ دن پہلے رات ساڑھے۱۲؍ بجے کے بعد آس پاس محلے کے پرانے دوستوں سے ملاقات ہوگئی۔

The famous Mama Seekh Wale of Chattor Gali. Photo: INN
چٹور گلی کے مشہور ماما سیخ والے۔ تصویر: آئی این این

۲؍ دن پہلے رات ساڑھے۱۲؍ بجے کے بعد آس پاس محلے کے پرانے دوستوں سے ملاقات ہوگئی۔ ایک وقت تھا جب انہی کے ساتھ پورا دن گزرجاتا تھا اورآج ایک وقت ہےکہ راہ چلتے کبھی ملاقات ہوجاتی ہے توہوجاتی ہے۔ احسان نے دیکھتے ہی مسکرا دیا اورکہا ’’چل بھائی رمضان ہے، کچھ ہوجائے۔ ‘‘اس نے دعوت کامطالبہ کیا تھا۔ ایک دو مواقع پر ساتھ میں ناشتہ کرنے کا موقع مل گیا تھا، یہ بات اسے اب تک یاد ہے، اس لئے اب جب بھی ملتا ہے اور بالخصوص رمضان میں تو کچھ کھانے پینے اور کھلانے پینے کی بات پہلے کرتا ہے۔ اس کا مطالبہ، مطالبہ تک ہی رہا اور خود ہی کہہ دیا ’’ بھئی ایسے ہی کہہ رہا ہوں۔ ‘‘عزیر اور عمران ساتھ ہی کھڑے تھے۔ ان کے چہرے پر بھی مسکراہٹ تھی۔ وہ کہیں جانے کی تیاری کررہے تھے۔ میں نے خیریت دریافت کی اور پوچھا رمضان میں کیا چل رہا ہے؟حسب روایت یہ کہہ کر کہ’’ سب ٹھیک ہے‘‘، کہا کہ ماسکو ہوٹل جا کر دیکھ، کیا عالم ہے۔ نام مجھے تھوڑا نیا لگا۔ اس لئے پوچھا، ’’یہ ہوٹل ہے کہاں ؟‘‘ انہوں نے بتایا’’ دھوبی تالاب کے سامنے۔ جاکر دیکھ، کتنی بھیڑ  ہے۔ ‘‘ بھیڑ سن کر میری جانے کی ہمت نہیں ہوئی۔ اسے میں نے بعد کیلئے موخر کردیا۔ 
 محلے میں دوستوں کا حلقہ بہت وسیع ہے۔ ایک جگہ کسی تو دوسری جگہ کسی گروپ سے ملناہوہی جاتا ہے۔ ایک دن تراویح بعدایک دوسرا گرو پ مل گیا۔ عامر اور رافع کھڑے تھے۔ دور سے ہی دیکھ کربلالیا۔ عامرگزشتہ کچھ مہینوں سے جاب کررہا ہے، وہ اپنا رمضان کاشیڈول بتانے لگا۔ ’’ فجربعدکمپنی کی گاڑی آتی ہے۔ سونے کا وقت نہیں ملتا۔ فوراً جاناپڑتا ہےاور شام افطار سے قبل ۶؍بجے ڈراپ کرتی ہے۔ اس طرح افطار بھی گھر پر مل جاتی ہے اور تراویح بھی مقامی مسجد ادا کرلیتا ہوں۔ ‘‘ مجھ سے اس نے میرا شیڈول پوچھا۔ میں نے دفتری شیڈول بتادیاجوکئی سال سے جاری ہے۔ رافع اس دوران ہماری باتیں سنتا رہا اوراس کے چہرے پر مسکراہٹ بکھرتی رہی۔ کچھ ائمہ کی بات ہوئی جن کی قرأت بہت عمدہ ہے۔ عامر نے بتایاکہ وہ عیدوسیٹھ کمپاؤنڈ مسجد میں تراویح پڑھ رہا ہے۔ قاری صاحب کی آواز کافی دم دار اور صاف ہےاورالفاظ واضح سمجھ میں آتے ہیں۔ میں نے سونا پورمسجدکے امام کا ذکرکیاجن کی آواز میں ایک الگ ہی سوز وگداز ہے۔ رافع نے واجہ محلہ مسجد کے قاری اشفاق اور حافظ  فیروز کاحوالہ دیا جو پرانے قاری ہیں۔ فیروز قاری ا شفاق کے شاگرد ہیں۔ 
 کچھ دیربعد مصعب اورروش بھی مل گئے۔ بتانے لگے کہ ماسٹر کمپاؤنڈ مسجد میں تراویح کی نماز کےد وران پیچھے بچوں کے شورشرابہ اور شرارت کی وجہ سے بڑوں میں کہاسنی ہوگئی اور بات باقاعدہ جھگڑےتک بھی پہنچ جاتی لیکن سب کے دلوں میں بہرحال مسجد کا احترام تھا۔ اسلئےتھوڑی بہت تو تو میں میں پر بات رُک گئی۔ یہ ضرو ر ہوا کہ ایک نے بچوں کومارنے پیٹنے کی دھمکی دیتے ہوئے مسجد سے باہر بھگایا۔ روش نے کہا’’ مسجدسے بچوں کو بھگانا صحیح قدم نہیں ہے۔ ‘‘ اس نے ایک عالم دین کے بیان کا حوالہ دیا جن کاکہنا کہ آج جو بچے مسجد میں آتے ہیں، انہیں بالکل نہ دھتکاریں اور نہ بھگائیں، وہ موبائل چھوڑ کر مسجد آئے ہیں۔ ‘‘ روش نے ایک اور عالم کا بیان نقل کردیا کہ انہوں نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ جو بچے شور کررہے ہیں، پیچھے پڑھ رہے حضرات، انہیں محبت وشفقت سے خاموش کرائیں، ڈانٹیں ہرگز نہیں۔ عامر، مصعب اور میں نے اس بات کی تائیدکی لیکن عامر اور مصعب ماسٹرکمپاؤنڈ مسجد میں ہونے والے واقعے پر کھلکھلا کر ہنس بھی رہے تھے کیونکہ بڑوں کا غصہ اور بچوں کی شرارت سے مسجد کا ماحول ہی کچھ ایسا ہوگیاتھا۔ 
 چٹورگلی میں رات ساڑھے ۳؍ بجے جانے کا موقع ملا۔ عبدالجبارسحری کررہے تھے، فیرنیاں باندھ کر رکھی تھیں۔ ۶۰ ؍ روپیہ جوڑی۔ میں نے پوچھا اچھی رہے گی نا، انہوں نےکہا پہلےکھاؤ پھر پیسے دینا۔ ان کی بات مجھ پر اثر کر گئی، میں نےپیسے دےکرفیرنی لینے میں بھلائی سمجھی۔ چٹورگلی میں آگے سبھی سیخ کی دکانیں چل رہی تھیں، ماما سیخ والے، شکیل سیخ والے، فیصل سیخ والے اپنی اپنی گاڑیوں پرسیخ کی تیریاں بھون رہے تھے۔ یہ سبھی نام چٹورگلی کی شان ہیں۔ ایسا لگتا ہےکہ رمضان کی رونقیں اورچٹورگلی کے یہ سبھی نام لازم وملزوم ہیں۔ واپسی پرزیدقاضی سے سلام دعا ہوئی۔ کہا ’’ بھائی اس مرتبہ افطار پارٹی میں آپ کو رہنا ہے۔ پچھلی مرتبہ آپ نہیں تھے۔ ‘‘ یہ دوستوں کی افطار پارٹی کی بات کررہا تھا جو ہرسال کرتے ہیں۔ اس مرتبہ رہنے پر بڑا اصرار کیا اورمیں نے بھی رہنے کا وعدہ کیا۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK