• Fri, 14 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سماجوادی پارٹی کی حکمت عملی میں تبدیلی کےآثار

Updated: February 13, 2025, 1:38 PM IST | Inquilab News Network | Lucknow

شکست کے بعد اسدالدین اویسی اور چندرشیکھر راون کے سیاسی اثر ات کے مدنظرپی ڈی اے پرمزید توجہ دینے پرزور۔

The Samajwadi Party has posted this photo of `Sant Ravidas` Jayanti on X. Photo: INN
سماجوادی پارٹی نے’سنت روی داس‘ کی جینتی کی یہ تصویر ایکس پر پوسٹ کی ہے۔ تصویر: آئی این این

 یوپی کے اسمبلی ضمنی الیکشن میں شکست کے بعد سماجوادی پارٹی ۲۰۲۷ء کے اسمبلی انتخابات کےلئے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرنے پرغورکررہی ہے۔
 ذرائع کے مطابق اس بار ایس پی پہلے سے زیادہ مضبوط حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے گی اوراگلے ۶؍ ماہ کے اندر کئی اسمبلی حلقوں میں امیدواروں کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔پارٹی ترجمان کے مطابق سماج میں پھیل چکے انتشاراور تفریق کوختم کرناپارٹی کی اولین ترجیح ہوگی تاکہ بی جے پی کی سیاست کوناکام کیا جا سکے۔
 شکست سے سبق لیتے ہوئےسماجوادی پارٹی اس بار بوتھ سطح پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ بوتھ مینجمنٹ کیلئے ہر بوتھ پر کارکنوں کی ایک مضبوط ٹیم تیار کی جائے گی اورانہیں ووٹر لسٹ پرخاص نظر رکھنے کی ذمہ داری دی بھی جائےگی تاکہ کسی ووٹرکا نام حذف یا شامل کیا جائے تو اس کی بر وقت معلومات ہوسکے اورکوئی گڑبڑی نہ ہونے پائے۔
 پارٹی ذرائع کے مطابق اس بارسماجوادی پارٹی پسماندہ، دلت اور اقلیتوں (پی ڈی اے) کومزید متحد کرنےکی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔ اس کے لئے پارٹی ان ریٹائرڈ افسران کی مدد لے گی جن کا اپنے سماج میں اچھا اثر و رسوخ ہے۔
  حال ہی میں اکھلیش یادو نے سابق الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی سے ملاقات کی تھی اور اس معاملے پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔پارٹی کے اندر یہ بھی بحث ہے کہ اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم اور چندر شیکھر کی آزاد سماج پارٹی کے سلسلے میں حکمت عملی بنائی جائے تاکہ پی ڈی اے کے ووٹوں میں انتشارکوروکا جاسکے۔
 اکھلیش یادوکے سامنے ایک بڑا چیلنج یہ بھی ہے کہ بی جے پی کی ’’ فرقہ پرستی کی سیاست‘‘ کے خلاف ماحول کیسے بنایا جائے؟
 اس سلسلے میں سماجوادی پارٹی کے قومی ترجمان محمد اعظم نے روزنامہ ’انقلاب‘ سے گفتگو کرتے ہوئےپارٹی کی حکمت عملی اورمنشا کے بارے میںبتایا کہ انڈیا اتحاد اس مسئلہ پر کام کر رہا ہے کہ سماج کے درمیان کس طرح ہم آہنگی، بھائی چارہ قائم کیا جائے اور جس دن سماجوادی پارٹی سماج سے نفرت اور تفریق کو ختم کرنے میں کامیاب ہوجائے گی، وہ دن یقیناً بی جے پی کے لئے آخری دن ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ سماجوادی پارٹی کا بنیادی مقصددلتوں، اقلیتوں اور پسماندہ طبقوں کو قومی دھارے میں لانا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پوری امید ہے کہ۲۰۲۷ءمیں سماجوادی پارٹی بی جے پی کو اقتدار سے ہٹانے میں کامیاب ہو گی تاکہ عام لوگوں کیلئے خوشی کا ماحول اور ترقی کا ماحول بنایا جا سکے۔
 پارٹی ترجمان محمد اعظم  نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ ایم آئی ایم کے سربراہ  اسدالدین اویسی اورآزاد سماج پارٹی( کانشی رام ) کے سربراہ  چندر شیکھر آزاد کے ساتھ اتحادکا فیصلہ اعلیٰ قیادت  پر منحصر ہے مگر عوام بی جے پی سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیںاور ان کو یقین ہے کہ صرف سماجوادی اور انڈیا اتحاد ہی بی جے پی کو شکست دے سکتا ہے، اس لئے سیکولر سوچ رکھنے والے اپنا ووٹ کسی دوسری پارٹی کو دے کر ضائع نہیں کریں گے۔
  یادرہےکہ۸؍ فروری کوسماجوادی پارٹی کو ایودھیا کے ملکی پوری کے ضمنی الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس سے پہلے بھی ضمنی انتخابات میںسماجوادی پارٹی کو شکست ہوچکی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK