دسمبرختم ہوتے ہوتے سوشل میڈیا گلیاروں میں ہلچل بڑھ جاتی ہے۔ وہ صارفین بھی لوٹ آتے ہیں جو مہینوں اپنے اکاؤنٹس پر چپی کی چادر تانے رہتے ہیں ۔’تھرٹی فرسٹ‘ سے پہلے ہی دھڑادھڑ پوسٹوں کاسلسلہ دراز ہوجاتا ہے۔
EPAPER
Updated: January 07, 2024, 1:39 PM IST | Azhar Mirza | Mumbai
دسمبرختم ہوتے ہوتے سوشل میڈیا گلیاروں میں ہلچل بڑھ جاتی ہے۔ وہ صارفین بھی لوٹ آتے ہیں جو مہینوں اپنے اکاؤنٹس پر چپی کی چادر تانے رہتے ہیں ۔’تھرٹی فرسٹ‘ سے پہلے ہی دھڑادھڑ پوسٹوں کاسلسلہ دراز ہوجاتا ہے۔
دسمبرختم ہوتے ہوتے سوشل میڈیا گلیاروں میں ہلچل بڑھ جاتی ہے۔ وہ صارفین بھی لوٹ آتے ہیں جو مہینوں اپنے اکاؤنٹس پر چپی کی چادر تانے رہتے ہیں ۔’تھرٹی فرسٹ‘ سے پہلے ہی دھڑادھڑ پوسٹوں کاسلسلہ دراز ہوجاتا ہے۔ کہیں مبارک سلامت کی آوازیں بلند ہوتی ہیں ، کہیں نیک خواہشات کا اظہار ہوتا ہے، تو کہیں عزائم و اہداف کا اعلان ہوتا ہے۔ اس بار بھی ایسا ہی کچھ تھا۔ سال رفتہ کو وداع کرنے اور نئے سال کو خوش آمدید کہنے کو ہر کوئی پرجوش تھا۔ نیٹیزنس نے شاعری کا بھی سہارا لیا۔ انہیں غالب، فراز،انشاء اورفیض لدھیانوی وغیرہ یاد آئے۔ اسٹیٹس اور پوسٹس میں اشعار و کلام جگمائے۔ ’’اے نئے سال بتا تجھ میں نیا کیا ہے‘‘تو انسٹا گرام، فیس بک، ایکس، وہاٹس ایپ پر چھائی ہوئی تھی۔ ستم دیکھئے کہ اس کلام کو فیض احمد فیض کے کھاتے میں ڈالا گیا جبکہ یہ فیض لدھیانوی کی کاوش ہے۔ صاحبو!اگر آپ کی پیشانی پر تفکر کی لکیریں ابھر رہی ہوں توآپ اطمینان قلب کیلئے اپنے موبائل کا سہارا لے سکتے ہیں ۔ ادھر وہ ’ریختہ‘ کی ’کھڑکی‘کے پٹ وا کرے گا اورادھر ساری حقیقت آپ کی نظروں کے سامنے ہوگی۔
لیکن ذرا ٹھہرئیے، اس سے پہلے کہ آپ ’فیکٹ فائنڈنگ ‘کی راہ پکڑیں ، ہم سوشل میڈیا کے گلیاروں کا حال چال سنادیتے ہیں ۔ ہفتے کا پہلا دن ہی ہنگامہ خیز رہا۔ ایسا لگا کہ گویا سال نو نے انہیں جواب دے دیا جو’’بتا تجھ میں نیا کیا ہے‘‘ کی گردان کئے جارہے تھے۔ پیر کو جونہی جاپان میں دھرتی کسمسائی دنیا بھر کے سوشل میڈیا حلقے دہل گئے ۔ ۷ء۶؍ شدت کے زلزلے کی کیفیت و سنگینی کوبیان کرنے والے مختلف ویڈیوز تیزی سے گردش کرنے لگے۔ جاپان، جاپان ارتھ کوئیک اورسونامی کے ہیش ٹیگ چل پڑے۔ تشویش و فکرمندی کے ساتھ ساتھ اہل جاپان کی سلامتی کیلئے دعائیں کی جانے لگیں۔
یہ بھی پڑھئے: سوشل میڈیا راؤنڈ اَپ : شہ زور اپنے زور میں گرتا ہے مثل برق
پیر کو ایک طرف زلزلہ موضوع بحث تھا تو دوسری طرف ٹرک ہڑتال نے بھی لوگوں کو بے چین کردیا تھا۔ نئے تعزیری قوانین کے خلاف ڈرائیور برادری اتوار ہی سے سڑکوں پر آچکی تھی۔ پیر کو ان کی جانب سے ملک گیر ہڑتال معمولات زندگی پر خاصی اثرانداز ہوئی۔ ایک دن مال برداری خدمات کیا ٹھپ ہوئیں ، اشیائے ضروریہ کے دام بڑھ گئے۔ کرانہ دکانوں سے لے کر پیٹرول پمپوں پر لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں ۔لوگوں کو رسوئی گیس کے سلنڈروں کی فکر ستانے لگی۔ لوگ بازاروں کو ایسے بھاگے کہ گویا ابھی نہ گئے تو پھر سب کچھ ختم ہوجائے گا۔ اس باعث صورتحال مضحکہ خیز بھی تھی اور افسوسناک بھی۔
بحرانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کچھ نے ایسا دماغ چلایا کہ ان کا ’جگاڑ‘ سوشل میڈیا پر چھاگیا۔ ایک مثال پیش خدمت ہے، پیٹرول کے مسئلے سے بچنے کیلئے حیدر آباد میں ایک زومیٹو ڈلیوری بوائے گھڑ سوار بن گیا، پارسل کا بیگ پیٹھ پر لادے جب اس نے گھوڑے کو ایڑلگائی تو جس نے دیکھا، دیکھتا ہی رہ گیا۔ کچھ نے اس کا ویڈیو بنایا جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ شیوراج یادو نامی ایک صارف نے یہ ویڈیو شیئر کیا تو ’ایس ڈبلیو ایچ ڈی آر‘ نامی صارف نے اس کے جواب میں لکھا کہ ’’دیکھنے میں کُول لگ رہا ہے ،لیکن کھانے کا تو اس نے مربہ بنادیا ہوگا۔‘‘
ایسی آپادھاپی اور افراتفری پر سوشل میڈیا چپ کیسے رہ سکتا ہے۔ سچ پوچھیں تو افواہوں کو ہوا دینے اور لوگوں کو بے چین کرنے کا کام بھی اسی سے آسان ہوجاتا ہے۔ خیر منگل کو ’’ٹرک ڈرائیور پروٹیسٹ، ہِٹ اینڈ رن لاء‘‘ کے ہیش ٹیگ موضوع بحث رہے۔ نتن کمار یادو نے ایک ٹرک ڈرائیور کے ویڈیو کو شیئرکیا جس میں ڈرائیور کہہ رہا ہے کہ’’اگر ڈرائیور ایکسیڈنٹ کے بعد بھاگے گا نہیں تو پٹ جائے گا‘‘اس پر نتن نے کیپشن لکھاکہ ’’کسی کو وہم ہے کہ ہم بچ جائیں گے تو دیکھ لیجئے ان کے حالات،سب کا نمبر آئے گا....‘‘باکسر اور کانگریس لیڈر وجیندر سنگھ نے طنزاًلکھا کہ ’’پہلے مسلمان،پھر کسان،اسکے بعد جوان، پھر پہلوان اور اب ڈرائیور، تھوڑا صبر کرو اگلا نمبر آپ کا۔‘‘دیش ہت نامی صارف نے ٹرکوں کے ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ ’’ڈرائیوروں کی زندگی آسان نہیں ہوتی، اسے مزید مشکل نہ بنائیے، کوئی شک ہو تو اک دن ٹرک میں سفر کرکے آئیے۔‘‘ڈاکٹر لکشمن یادو نے لکھا کہ ’’ کوئی جب یہ کہے کہ آندولن، ہڑتال سے کیا فائدہ ہوتا ہے تو، تو اسے یاددلانا کسان آندولن اور اب ٹرک ڈرائیوروں کا آندولن۔ سرکاریں آندولنوں ہی سے جن وادی فیصلے کرنے پر مجبور ہوتی ہیں ، جنتا یہ کرنا چھوڑدے گی تو سرمایہ دار اپنے حق میں سرکاری پالیسیاں بنواتے رہیں گے۔‘‘
بدھ کو ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے مابین ہونیوالے دوسرے ٹیسٹ میچ پر نیٹیزنس کی خاص نظر رہی۔ کیپ ٹاؤن میں ہونیوالے اس میچ میں کئی انوکھے ریکارڈ بنے۔ پہلی اننگ میں محمد سراج اور دوسری پاری میں جسپریت بمراہ نے ’گھاتک‘ گیندبازی سے ہندوستانی مداحوں کا دل جیتا۔ میچ کے پہلے دن مجموعی طورپر ۲۳/وکٹیں اور دوسرے دن ۱۰؍ وکٹیں گریں ۔ ہندوستان نے یہ میچ جیت کر سیریز برابر کرلی۔ سراج مین آف دی میچ اور ان کے ’پارٹنر اِن کرائم‘ بمراہ مین آف دی سیریز کے حقدار قراردئیے گئے۔ جانس نامی صارف نے سراج اور بمراہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’’ہندوستانی گیندبازی کے دو ہیرے۔‘‘سراج کی جادوئی گیندبازی کی ہر کسی نے تعریف کی۔جانس نے لکھا کہ ’’کیپ ٹاؤن میں سراج شو،سلام ‘‘ لوکیش سینی نامی صارف کو ورلڈ کپ فائنل کا پاور پلے یاد آگیا، جہاں سراج کو گیندبازی کا موقع نہیں ملا تھا، لوکیش نے لکھا کہ’’ورلڈ کپ فائنل کے پاور پلے میں سراج کہا ں تھے؟‘‘آدتیہ ساہا نے لکھا کہ ’’سراج کا یہ اسپیل میری نظر میں غیرملکی سرزمین پرہونے والے ٹیسٹ میں کسی بھی ہندوستانی بالر کی جانب سے کیا جانے والا اب تک کا سب سے بہترین اسپیل تھا۔‘‘
جمعرات، جمعہ اور سنیچر کو ٹاپ ٹرینڈنگ ہیش ٹیگز میں کلین چٹ ٹو اڈانی، اروندکیجریوال، سی اے اے، ای ڈی، ساوتری بائی پھلے، لکش دیپ، مالدیپ، ڈیوڈوارنر، یوپی جوڑو یاترا اور نیائے یاترا قابل ذکر ہیں ۔ وائی ایس شرمیلا کا کانگریس میں شامل ہونا، مغربی بنگال میں ای ڈی کی ٹیم پر حملہ، تاہر سنگھ اور اوم پرکاش کا مسلمان نام دکھاکر یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو دھمکی دینا بھی سوشل گلیاروں میں موضوع بحث رہا۔ اس ہفتے کا جائزہ یہاں اختتام کو پہنچا۔ چلئے، اگلے ہفتے نئے موضوعات کے ساتھ پھر ملاقات ہوگی۔