نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ ، زیرزمین میٹرو ریل ،پنویل - کرجت لوکل ٹرین کوریڈور اور ایرولی - کٹائی ناکہ ٹنل روڈ مکمل ہونے سے مسافروں کوآمدورفت میں کافی سہولت ہوگی۔
EPAPER
Updated: February 04, 2025, 3:57 PM IST | Sajid Khan | Mumbai
نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ ، زیرزمین میٹرو ریل ،پنویل - کرجت لوکل ٹرین کوریڈور اور ایرولی - کٹائی ناکہ ٹنل روڈ مکمل ہونے سے مسافروں کوآمدورفت میں کافی سہولت ہوگی۔
ممبئی میں اطراف کے شہروں سے بھی لوگ کاروبار ملازمت کیلئے آتے ہیں جبکہ یہاں کی بڑھتی آبادی کے سبب بھی ٹرانسپورٹ کی سہولتیں ناکافی ثابت ہورہی ہیں۔ اسی لئے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کی کوشش جاری ہے جس کے پیش نظرعروس البلاد ممبئی اور اس کے اطراف میں کئی اہم پروجیکٹ جاری ہیں جن کے امسال مکمل ہونےکی توقع ہے۔ ان میں زیر زمین میٹروریل -۳، گوریگاؤں - ملنڈ لنک روڈ، سانتاکروز-چمبور لنک روڈ میں توسیع اور جنوبی ممبئی کے اہم پل شامل ہیں۔ سب سے اہم یہ ہے کہ ۸۲؍ سال کے بعد ممبئی اپنے دوسرے ہوائی اڈے کا افتتاح بھی دیکھے گا۔ ذیل میں ہم چند اہم پروجیکٹوں کی تفصیل پیش کررہے ہیں جن سے مسافروں کو آمدورفت میں کافی سہولت حاصل ہوں گی۔
نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ
ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) کے مسافروں کیلئے یہ خوشخبری ہے کہ امسال ۱۷؍ اپریل کو نوی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (این ایم آئی اے) کا افتتاح ہوگاجس کے بعد مئی میں گھریلو پروازیں شروع ہونے والی ہیں اور جولائی تک بین الاقوامی خدمات شروع ہونے کی توقع ہے۔ واضح رہے کہ ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرمسافروں کا کافی دباؤ رہتا ہے جسے کم کرنے کیلئے نیا ایئرپورٹ بنایا گیا ہے۔ منصوبے کے مطابق پہلے مرحلے میں نوی ممبئی کے نئے ایئرپورٹ سےسالانہ ۲۰؍ ملین مسافروں آمدورفت کریں گے۔ مستقبل کے توسیعی منصوبوں کے تحت ۲۰۲۹ء تک اسے ۵۰؍ ملین تک بڑھایا جائے گا۔ نوی ممبئی ایئرپورٹ کس سے منسوب کیا جائے گا، ابھی تک مرکز ی حکومت نے اسے منظوری نہیں دی ہے جبکہ مقامی لوگ اسے آنجہانی لیڈر ڈی بی پاٹل (دِنکر بالو پاٹل) سے منسوب کرنے کا پُرزور مطالبہ کررہے ہیں جس کیلئے انہوں نے کافی احتجاج بھی کیا تھا۔ سابق رکن پارلیمان آنجہانی ڈی بی پاٹل نے علاقے کے کسانوں کو ان کی زمین کی صحیح قیمت دلانے کیلئے آواز اٹھائی تھی اور اس کیلئے سڈکو سے مطالبہ کیا تھا۔
پنویل-کرجت ریل کوریڈور
پنویل -کرجت ریل کوریڈورممبئی اربن ٹرانسپورٹ پروجیکٹ (ایم یوٹی پی) کا ایک حصہ ہے جس سے جنوبی ممبئی اور کرجت کے درمیان سفر کے وقت میں نمایاں کمی واقع ہوگی ۔ یہ پروجیکٹ امسال دسمبر تک مکمل ہونے والا ہے۔ ۲۹ء۶؍کلو میٹر طویل یہ ریل کوریڈور سفر کا وقت۲ء۵؍ گھنٹے سے کم کر کے صرف۱ء۵؍ گھنٹے کر دے گا یعنی مسافروں کا ایک گھنٹہ بچے گا۔ اس کے ذریعے ایرولی اور واشی جیسے کاروباری علاقوں تک آمدورفت میں اضافہ ہوجائے گا۔
زیر زمین میٹروریل-۳
ممبئی کی پہلی زیر زمین میٹروکا کام امسال مکمل ہوگا اور اسے مسافروں کیلئے شروع کردیا جائے گا۔ ۳۳ء۵؍ کلومیٹرطویل میٹرو-۳؍قلابہ کو باندرہ کے راستے اندھیری مشرق کے علاقے سیپزسے جوڑے گی۔ اس طرح یہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ میں انقلاب لائے گی۔ اس کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد اسےگزشتہ سال مسافروں کیلئے کھولا جاچکا ہے لیکن مکمل لائن امسال کے آخر تک مکمل ہونے والی ہے۔ زیر زمین میٹرو سے امید کی جارہی کہ اس سے ممبئی کی بھیڑ بھاڑ والی لوکل ٹرینوں پر دباؤ کم ہو جائے گا اور مسافروں کو تیز ترین اور ایئر کنڈیشنڈ متبادل ٹرانسپورٹ ملے گا۔ میٹرو -۳؍ سے سفر کرنے والوں کا کافی وقت بچےگا اور شہر کے اہم علاقے اس کی وجہ سے جڑجائیں گے جہاں تک پہنچنے میں مسافروں کا کافی وقت صرف ہوتا ہے۔
ممبئی -پونے مسنگ لنک پروجیکٹ
ممبئی اور پونے کے درمیان سفر کرنے والے افراد کو سہولت فراہم کرنے کیلئے اس کا مسنگ لنک پروجیکٹ امسال جون میں مکمل ہونے کی توقع ہے جس کے ذریعے ممبئی اور پونے کے درمیان سفر تیز تر ہو جائے گا۔ ممبئی-پونے ایکسپریس ہائی وے کایہ ایک اہم حصہ ہے جو کھپولی اور سنہا گڑھ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان فاصلے کو ۶؍ کلومیٹر کم کر دے گا۔ اس سے سفر کےاوقات میں تقریباً ۲۵؍ منٹ کی کمی ہو جائے گی۔ اس منصوبے میں سرنگیں اور کیبل پل بھی شامل ہےجس سے دونوں شہروں کے درمیان آمدورفت کافی بہتر ہوجائے گی۔
سانتاکروز-چمبور لنک روڈ میں توسیع
سانتا کروز-چمبور لنک روڈ (ایس سی ایل آر) میں توسیع امسال کے شروع تک ہونے کی امید ہے۔ یہ۴ء۲؍ کلومیٹر طویل راستہ واکولہ جنکشن پر کرلا کو ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے جوڑے گا جس سےباندرہ کرلا کمپلیکس (بی کے سی ) اور واکولہ کے ذریعے ٹریفک آسانی سے رواں دواں رہے گا۔ جیسے ہی یہ شروع ہوگا، اس سے ممبئی کے کچھ مصروف ترین علاقوں میں ٹریفک کی بھیڑ میں نمایاں کمی کی امید ہے۔
ایرولی- کٹائی ناکہ روڈ
یہ پروجیکٹ مشرقی مضافاتی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے میں بڑی ترقی لائے گا۔ ایرولی-کٹائی ناکہ ٹنل روڈ۳۳ء۸؍کلومیٹرکی ۶؍ لین والی سڑک کا حصہ ہے جو ایرولی کو کلیان-شیل پھاٹا کوریڈور سے جوڑتا ہے۔ رواں سال مکمل ہونے والا یہ پروجیکٹ ایرولی اور شیل پھاٹا کے درمیان سفر کے وقت کو کم کرے گا۔
شہرومضافات میں نئے پل
گاڑی والوں کو جلد ہی ۳؍ نئے پلوں سے آمدورفت میں آسانی ہوگی۔ کرناک بریج، وکھرولی ریل اوور بریج اور ممبئی سینٹرل کا بیلاسس بریج۔ ان پلوں کا مقصد شہر کے سب سے زیادہ بھیڑ والے علاقوں میں بھیڑ کو کم کرنا ہے۔ یہ پل شہر اور مشرقی مضافاتی علاقوں میں رابطے کو بہتر بنائیں گے۔ کرناک اور وکھرولی پل ۳۱؍ مئی تک کھلنے کی امید ہے جبکہ بیلاسس بریج اکتوبر تک مکمل ہونےکی توقع ہے۔
گوریگاؤں -ملنڈ لنک روڈ(جی ایم ایل آر)
امسال اگست کا مہینہ شروع ہوتے ہی برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )گوریگاؤں -ملنڈ لنک روڈ پروجیکٹ کیلئے جڑواں سرنگوں کی کھدائی کا کام شروع کرے گی۔ اس اہم پروجیکٹ پر۶؍ہزار۵۴۸؍ کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ یہ فلائی اوور ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو ملنڈسے جوڑے گا۔ اس کی وجہ سے سفر کا وقت ۹۰؍ منٹ سے صرف۲۵؍ منٹ ہو جائے گا۔
۱۲؍ کلومیٹر طویل فلائی ا وور ۲۰۲۸ءتک مکمل ہونے کی توقع ہے جو مغربی اور مشرقی مضافاتی علاقوں کے درمیان ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔