لڑکے اور لڑکی کے ذہن، فکر، سوچ، مزاج اور رویے میں کچھ فرق ہوتے ہیں۔ سماجی روایات اُن سب کو مزید متاثر کرتی رہتی ہیں، جس کی وجہ سے بہتری کے امکانات کم ہونے لگتے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 30, 2024, 3:54 PM IST | Mubarak Kapdi | Mumbai
لڑکے اور لڑکی کے ذہن، فکر، سوچ، مزاج اور رویے میں کچھ فرق ہوتے ہیں۔ سماجی روایات اُن سب کو مزید متاثر کرتی رہتی ہیں، جس کی وجہ سے بہتری کے امکانات کم ہونے لگتے ہیں۔
لڑکے اور لڑکی کے ذہن، فکر، سوچ، مزاج اور رویے میں کچھ فرق ہوتے ہیں۔ سماجی روایات اُن سب کو مزید متاثر کرتی رہتی ہیں، جس کی وجہ سے بہتری کے امکانات کم ہونے لگتے ہیں۔ اگر کلاس روم میں اساتذہ اور گھر میں والدین دونوں کے درمیان پائے جانے والے فرق کی گہرائی تک پہنچتے ہیں اور صحیح سمت میں محنت کرتے ہیں تو لڑ کے ولڑکی کے تعلق سے سماج کے بگڑتے توازن کو سنبھالنے اور سنوار نے میں ایک بڑی پیش رفت ہوگی۔ ذیل میں اسے ہی کچھ فرق پر گفتگو کی گئی ہے۔ ضروری نہیں کہ سب کے ساتھ ایسا ہو، لیکن ماہرین نفسیات متفق ہیں کہ اکثریت کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے۔
ا۔ (لڑکا): ایک ہی جگہ پر بڑی دیر تک بیٹھ کر پڑھنے میں اُسے بوریت ہوتی ہے۔
(لڑکی): ایک جگہ پر دیر تک پڑھ سکتی ہے۔
۲۔ (لڑکا): ایک گھنٹے کی پڑھائی میں بمشکل ۱۵؍ منٹ یکسوئی سے پڑھتا ہے، باقی وقت خیالی پلائو کا شکار رہتا ہے۔
(لڑکی): ایک گھنٹے کی پڑھائی میں ۴۰؍ منٹ کی پڑھائی یکسوئی کے ساتھ کر لیتی ہے۔
۳۔ (لڑکا): وہ اپنے تعلیمی مسائل حل کرنے کے لئے اُستاد سے ملنا کسر شان سمجھتا ہے۔
(لڑکی): وہ اپنے تعلیمی مسائل حل کئے بغیر بے چین رہتی ہے۔
۴۔ (لڑکا): اسکول/ کالج میں ٹائم ٹیبل کے مطابق کتابیں لے جانا اُسے پسند نہیں ہے۔
(لڑکی): ٹائم ٹیبل کے مطابق بلکہ زائد کتا بیں /بیاضیں لے جانے میں اُسے بہتری لگتی ہے۔
۵۔ (لڑکا): پڑھائی میں دشواری آنے پر کرکٹ، کوئی اور کھیل یا اپنے پسندیدہ مشاغل کا سہارا لیتا ہے۔
(لڑکی):پڑھائی کی دشواری حل کرنے کیلئے کسی خاتون ٹیچر یا اپنی کسی سہیلی کے گھر پہنچ جاتی ہے۔
۶۔ (لڑکا): کرکٹ میں دیوانگی کی حد تک دلچسپی ہے۔
(لڑکی): کرکٹ میں صرف اسکور کی حد تک دلچسپی ہے۔
۷۔ (لڑکا): پڑھائی کے نوٹس بنانا اپنی شان کے خلاف سمجھتا ہے۔
(لڑکی): نہ صرف نوٹس بناتی ہے بلکہ اُسے بہتر طریقے سے دوبارہ لکھنا بھی پسند کرتی ہے۔
۸۔ (لڑکا):اکثر بے جا اعتماد کا شکار رہتا ہے، اس لئے زیادہ سے زیادہ ایک بار اعادہ کرتا ہے۔
(لڑکی):خود اعتمادی سےپڑھائی اور کئی مرتبہ اعادہ بھی کرتی ہے۔
۹۔ (لڑکا):عین وقت پر کام کرتا ہے اور اگر اُس میں کامیابی ملتی ہے تو سب کو یقین بھی دلاتا ہے کہ عین وقت پر کام کر کے بھی کامیابی ملتی ہے۔
(لڑکی):اپنا کام وقت سے پہلے یا وقت پر پورا کرتی ہے۔ اُس کیلئے ضروری منصوبہ بندی یاٹائم ٹیبل بھی وہ بناتی ہے۔
۱۰۔ (لڑکا): ہمیشہ جلد بازی سے کام لیتا ہے، اس لئے اُس کا خط بھی کشیدہ یا خراب ہی رہتا ہے۔
(لڑکی): خوش خطی سے لکھتی ہے۔
۱۱۔ (لڑکا): ہمیشہ کنفیوژن کا شکار رہتا ہے اور اُس کی دماغی کیفیت مسائل سے پُر یعنی کچھ اس طرح (اوپر تصویر جیسی) ہوتی ہے:
(لڑکی):مسائل کے بجائے اُس کے حل پر توجہ دیتی ہے، اسلئے اُس کی دماغی کیفیت خوشگوار، کچھ اس طرح ( اوپرتصویر جیسی) ہوتی ہے۔
۱۲۔ (لڑکا): پڑھائی کرتے کرتے اگر بور ہو گیا تو کچھ دیر کیلئے گھر سے نکل بھی جاتا ہے۔
(لڑکی): پڑھائی کرتے کرتے اگر بور ہوئی تو صرف مضمون تبدیل کر دیتی ہے اور پڑھائی جاری رکھتی ہے۔
۱۳۔ (لڑکا): اپنے نِت نئے کمالات کی شیخیاں بگھار نے اُسے اچھا لگتا ہے۔
(لڑکی): یہ میک اپ اور بیوٹی ٹپس پر زیادہ باتیں کرتی ہے۔
۱۴۔ (لڑکا):نکّڑ اُس کی تباہی کا سبب بنتے ہیں۔
(لڑکی): الحمد للہ، لڑکیوں کے کوئی نکّڑ نہیں ہوتے۔
۱۵۔ (لڑکا):’ خاندان کا چراغ‘ جیسے القاب پر جھومتا رہتا ہے۔
(لڑکی): اُسے جھومنے کے لئے کچھ نہیں ہے کیوں کہ اسے بتایا جاتا ہے کہ وہ ’پرایادھن‘ ہے
۱۶۔ (لڑکا): اسکول/ کالج سے غیر حاضر رہنے کے لئے اُس کے پاس کئی اسباب ہیں۔
(لڑکی): صرف شادی بیاہ کے لئے غیر حاضر رہنا پسند کرتی ہے کیوں کہ اُسے دُلہن دیکھنا بے حد پسند ہے اس لئے کہ بچپن ہی سے اُسے صرف یہی کہا جاتا رہا ہے کہ اُسے ایک دن دلہن بننا ہے۔
۱۷۔ (لڑکا): کلاس میں نیند آجائے تو وہ سو جاتا ہے۔
(لڑکی): صرف اونگھ لیتی ہے کیوں کہ کلاس میں ٹیچر جو بے عزّتی کرے گی وہ اُسے پسند نہیں ہے۔
۱۸۔ (لڑکا): ریاضی اور ڈرائنگ میں وہ فطری طور پر اچھا ہوتا ہے مگر اُن مضامین کی مشق نہیں کرتا۔
(لڑکی): زباندانی اورسوشل سائنس کیلئے فطری طور پر وہ فِٹ ہے مگر مشق کر کے ریاضی اور سائنس میں بھی اچھی کامیابی حاصل کرتی ہے۔
۱۹۔ (لڑکا): اِسے معروضی سوالات پسند ہیں۔
(لڑکی): اسے تفصیلی جواب والے سوالات پسند ہیں۔
۲۰۔ (لڑکا): کوئی مسئلہ آیا تو دوستوں کی طرف دیکھتا ہے، اُن سے مشورے لیتا ہے۔
(لڑکی): سہیلیوں کی یاداُسے بھی آتی ہے مگر وہ اُن پر پوری طرح منحصر نہیں رہتی۔
۲۱۔ (لڑکا): امتحان میں احمقانہ غلطیاں اُس سے سرزد ہوتی ہیں۔
(لڑکی): یہ پرچہ ختم ہونے کے بجائے ہر سوال ختم ہونے پر اُسے دوبارہ جانچ لیتی ہے اس لئے اکثر اُن غلطیوں سے دُور رہتی ہے۔
۲۲۔ (لڑکا): اسے اپنے نصب العین سے بھٹکایا جا سکتا ہے۔
(لڑکی): اُس کی نظر نصب العین پرٹِکی رہتی ہیں۔
۲۳۔ (لڑکا): گھر میں ہر بات کا تذکرہ نہیں کرتا۔
(لڑکی): ہر بات کا تذکرہ گھر میں کرنا پسند کرتی ہے۔
۲۴۔ (لڑکا): رشتے کے بارے میں بے فکر رہتا ہے۔
(لڑکی): رشتے کے تعلق سے فکر کرتی ہے تا کہ وہ ماں باپ پر بوجھ نہ بنے اور اسلئےبھی کہ یہ زندگی کا سوال ہے۔
۲۵۔ (لڑکا): رشتہ کے تعلق سے وہ لڑکی کی خوبصورتی دیکھتا ہے۔
(لڑکی): رشتہ کے معاملے میں تعلیم، روزگار اور کردار دیکھنے کے بعد وہ دیکھتی ہے کہ وہ خوب رویا ہینڈسم ہے یا نہیں۔