• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

میں زندہ ہوں یہ مشتہر کیجئے

Updated: June 24, 2024, 1:18 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

 نوام چومسکی کے بقید حیات ہونے کی سچی خبر ان کے انتقال کی جھوٹی خبر پر حاوی ہوگئی تو عالمی ذرائع ابلاغ کے بہت سے خود ساختہ سورما بغلیں جھانکنے پر مجبور ہوگئے۔

Noam Chomsky. Photo: INN
 نوام چومسکی۔ تصویر : آئی این این

 نوام چومسکی کے بقید حیات ہونے کی سچی خبر ان کے انتقال کی جھوٹی خبر پر حاوی ہوگئی تو عالمی ذرائع ابلاغ کے بہت سے خود ساختہ سورما بغلیں جھانکنے پر مجبور ہوگئے۔ ’’بریکنگ نیوز‘‘ کیلئے کچھ بھی کر گزرنے والے جنونی میڈیا کی پہچان یہ ہے کہ وہ اپنے اسکرین پر سب کچھ کرتا ہے سوائے صحافت کے۔ یہ رجحان مستحکم نہ ہوا ہوتا تو چومسکی کے انتقال کی جھوٹی خبر مشتہر کرنے کے بجائے متعلقہ ادارے صحافتی اور اخلاقی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے یا تو افراد خانہ سے یا پھر اسپتال کے ذمہ داروں سے معلوم کرنے کی کوشش کرتے کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا۔ اتنی بڑی شخصیت کے بارے میں ایسی غیر ذمہ داری کے مظاہرے کے ذریعہ متعلقہ صحافتی اداروں نے چومسکی کی اہلیہ اور ان کے دیگر متعلقین کو ذہنی و قلبی اذیت پہنچائی ہے جس کیلئے ان کا محض خبر بدل دینا کافی نہیں۔ انہیں کان پکڑ کر معافی مانگنی چاہئے اور آئندہ کیلئے متنبہ رہنا چاہئے۔ مگر اس کی امید کم ہے کیونکہ ان کیلئے کسی کا مرنا جینا اہم نہیں، اہم صرف یہ ہے کہ ان کی جاری کردہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلے اور بریکنگ کا سہرا ان کے سر بندھے۔ اس خبر سے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے چومسکی کے مداحوں کو بھی دھچکا لگا مگر ان میں سے بیشتر ایسے تھے جنہوں نے خبر پر بھروسہ کرنے کے بجائے اپنے ذرائع سے اس کی تصدیق کی کوشش کی اور یہ جان کر اطمینان کا سانس لیا کہ پچانوے سالہ چومسکی رو بہ صحت ہیں اور برازیل میں اسپتال سے گھر آچکے ہیں۔ بعد میں ان کی اہلیہ اور اسپتال انتظامیہ نے باقاعدہ بیان جاری کیا۔ 
 کسی کی نیت پر شک کرنا ٹھیک نہیں مگر بار بار احساس ہوتا ہے کہ جھوٹی خبر مشتہر کرنے کا سبب چومسکی دشمنی بھی ہو سکتا ہے۔ عالمی امور سے دلچسپی رکھنے والے جانتے ہیں کہ دور حاضر کا یہ عظیم دانشور بہت سوں کی نگاہوں میں کھٹکتا ہے۔ آج کے دور میں سچ بولنا اور سچ پر قائم رہنا آندھی میں چراغ جلانے اور جلائے رکھنے جیسا ہے۔ نوام چومسکی اسلحہ کی دوڑ، جنگ و جدل، استعماریت، صہیونیت، معاشی عدم مساوات، ظلم و جبر، سیاسی عیاریوں، اقتصادی مکاریوں اور سرمایہ دارانہ حرص و ہوس کی نئی شکلوں کے خلاف اپنی مدلل رائے کا بے خوفی سے اظہار کرنے والے مدبر ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اگر دنیا میں ان کے کروڑوں مداح اور خیرخواہ ہیں تو ان سے خدا واسطے کا بیر رکھنے والے بدخواہ بھی ہیں۔ ان بدخواہوں میں عام لوگ تو شاید اتنے نہ ہوں مگر وہ مقتدر حلقے یقینا ًزیادہ ہیں جنہیں ان کے نظریات سے خوفزدہ رہتے ہیں۔ وہ جنگوں کے نقشے بناتے ہیں چومسکی دنیا کو ان جنگوں کے خلاف بیدار کرتے ہیں۔ وہ ارتکاز وسائل و دولت کا چارٹر تیار کرتے ہیں چومسکی اس چارٹر میں چھپے جلادی عزائم کو طشت از بام کرتے ہیں، وہ ویتنام، عراق یا غزہ کو تباہ و تاراج کرتے ہیں چومسکی ان جنگوں کی حقیقت بیان کرکے اہل اقتدار کی دوغلی سیاست کا پردہ فاش کرتے ہیں۔ اسی لئے سیاسی و اقتصادی اہل اقتدار کو چومسکی ایک آنکھ نہیں بھاتے۔ 
 بڑے بوڑھے کہتے تھے کہ جس کی موت کی خبر اڑ جائے اس کی زندگی بڑھ جاتی ہے۔ خدا کرے یہ بات نوام چومسکی کے حق میں سچ ثابت ہو، انہیں صحت و سلامتی اور مزید درازی عمر نصیب ہو، آمین۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK