• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ظلم اور قہر

Updated: August 05, 2024, 5:51 PM IST | Abuzar | Mumbai

پھر قہر الٰہی آیا۔ ساری بستی تہس نہس ہوئی۔ جو ظالموں کی بستی تھی اس کا صرف نام اور صرف نشان یوں بچا کہ لوگوں نے نصیحت پکڑی اور ہدایت یابوں میں سے ہوئے۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

ملک جرمانیہ کے حاکم مطلق نے کہا، ’’جا، اس بستی پراپنا قہر ڈھا۔ جتنا ظلم تو جانتا ہےاور تو ایجاد کر سکتا ہے، سب اس بستی پر کھولتے ابلتے تیل کی مانِند انڈیل دے۔ نا تو رحم کرنا کسی حاملہ عورت پر، نہ تیرے قدم رکیں کسی معصوم بچے کی فریاد سے۔ سب کو اپنے ظلم سے روند دے۔ زندہ بچیں تو زندہ در گور ہوں، مر جائیں تو بے گور و کفن ہوں، رحم کے ایک ہلکے سے ذرے کو بھی اپنے دل کے کسی نہاں خانے میں جگہ نا دے۔ جا، میرا حکم بجا لا، اے انسان۔‘‘
انسان نے ویسا ہی کیا۔ انسان پر وہ ظلم ڈھایا اوربرسوں یوں ڈھایا کہ انسانیت شرمسار ہوئی۔
پھر قہر الٰہی آیا۔ ساری بستی تہس نہس ہوئی۔ جو ظالموں کی بستی تھی اس کا صرف نام اور صرف نشان یوں بچا کہ لوگوں نے نصیحت پکڑی اور ہدایت یابوں میں سے ہوئے۔ انہوں  نےظلم سے توبہ کی، گناہوں سے معافی طلب کی اور پاک لوگوں میں شمار ہوئے۔مگر اُن میں ایک ظالم پیدا ہوا۔ اس نے اپنی بستی کے لوگوں میں طمع جگائی اور اُکسایا کہ وہ لوگ پڑوس کی بستیوں پرقبضہ آور ہوں اور اُن کے مال و  زر، زمین، اولادوں پر اپنا حق ثابت کر لیں۔ لوگوں کے معصوم دلوں میں لالچ نے جگہ بنائی اور پھر دوبارہ ظلم کا بازار گرم ہوا۔
اس بار مظلوموں نے ہجرت کرلی مگر ایسی جگہ جہاں پہلے ہی لوگ ہزاروں سال سے پرامن آباد تھے۔ اس جگہ پر قبضہ کرنے کے لئے مظلوموں نے خود قہر ڈھایا اور خدا کی بنائی اس مقدس زمین پر فساد قائم کیا۔ مظلوم خود ظالم ہوئے۔ خود پر جو قہر لیا تھا اس سے سِوا  انہوں نے دوسروں کو دیا اور خود ایسے ظالموں میں سے ہوئے جن کی مثال پچھلی تمام نسلوں نے نہیں دیکھی تھی۔
آج اُن میں سے ایک ظالم نے اپنی گولی کا نشانہ ایک معصوم بچے کے سینے کو بنایا تو بچے نے کہا،’’جا اے ظالم، خدا سے تیری شکایت کروں گا۔‘‘ وہ بچہ  جانبر نہ ہوا۔  ظالم نے اپنی بندوق ایک حاملہ عورت کی طرف کر دی اور اپنی نفرت کی گولی اس کے پیٹ میں داغ  دی اور  قہقہے لگانے لگا۔
اب انتظار ہے الٰہی کے اس انصاف کا،  اس کے قہر کا جو ظالموں پر لازم ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK